کیا آپ جانتے ہیں؟

تحریر : روزنامہ دنیا


پیانو میں موسیقی کیسے پیدا ہوتی ہے؟ پیانو کی ہر کلید (Key)نمد ے سے ڈھکی ایک چھوٹی سی ہتھوڑی سے منسلک ہوتی ہے۔جب ہم کسی کلید کو دباتے ہیں تو ہتھوڑی پیانو کے اندر لگے ہوئے ایک یا زیادہ تاروں سے ٹکراتی ہے اور اس سے موسیقی کی آواز پیدا ہوتی ہے۔پیانو کے باہر موجود کلیدوں کے مقابلے میں پیانو کے اندر کافی زیادہ تار ہوتے ہیں یعنی کلیدیں دو یا تین تاروں سے ٹکراتی ہیں۔

 کونسے آلات موسیقی بجلی سے بجتے ہیں؟

زیادہ ترا ٓلات موسیقی ہوا کے ارتعاش سے آوازپیدا کرتے ہیں۔ان سازوں میں ہوا پھونک کر یا انگلیوں کی ضرب سے ارتعاش پیدا کیا جاتا ہے۔چند ساز بہر حال ایسے ہوتے ہیں جو بجلی کے ذریعے آواز یں پیدا کرتے ہیں۔گٹار اور مرکب ساز(Synthesizer)بجلی سے بجنے والے دو مقبول ساز ہیں۔

 آرکسٹر اکیا ہوتاہے؟

آر کسٹرا،موسیقاروں کے ایک گروہ پر مشتمل ہو تا ہے۔یہ موسیقا ر مختلف سازوں کو بجا کر خوبصورت دُھنیں بناتے ہیں۔ان سازوں میں تاروں والے، پھونک مار کر بجانے والے، پیتل کے اور دیگر ہا تھ سے بجانے والے ساز شامل ہیں۔آرکسٹر اکا حجم مختلف ہوتا ہے۔ اس میں 10سے لیکر 100ساز بجانے والے شامل ہو سکتے ہیں۔ موسیقار  (Composer)  خوبصورت دُھنیں لکھتے ہیں جنہیں مختلف سازوں کی آوازوں کو آپس میں ملا کر بجایا جاتا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

پاکستان کرکٹ:کامیابیوں کاسفر

نومبر کا مہینہ پاکستان کرکٹ کیلئے غیر معمولی اور یادگار رہا

35ویں نیشنل گیمز:میلہ کراچی میں سج گیا

13 دسمبر تک جاری رہنے والی گیمزمیں مردوں کے 32اور خواتین کے 29 کھیلوں میں مقابلے ہوں گے

کنجوس کا گھڑا

کسی گاؤں میں ایک بڑی حویلی تھی جس میں شیخو نامی ایک بوڑھا آدمی رہتا تھا۔ شیخو بہت ہی کنجوس تھا۔ اس کی کنجوسی کے قصے پورے گاؤں میں مشہور تھے۔ وہ ایک ایک پائی بچا کر رکھتا تھا اور خرچ کرتے ہوئے اس کی جان نکلتی تھی۔ اس کے کپڑے پھٹے پرانے ہوتے تھے، کھانا وہ بہت کم اور سستا کھاتا تھا۔

خادمِ خاص (تیسری قسط )

حضرت انس رضی اللہ عنہ بہترین تیر انداز تھے۔ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ان کا تیر راہ سے بھٹکا ہو، وہ ہمیشہ نشانے پر لگتا تھا۔ انہوں نے ستائیس جنگوں میں حصہ لیا۔ تُستَر کی جنگ میں آپ ؓ ہی نے ہر مزان کو پکڑ کر حضرت عمرؓ کی خدمت میں پیش کیا تھا اور ہر مزان نے اس موقع پر اسلام قبول کر لیا تھا۔

فوقی نے اک چوزہ پالا

فوقی نے اک چوزہ پالا چوں چوں چوں چوں کرنے والا اس کی خاطر ڈربہ بنایا

’’میں نہیں جانتا‘‘

ایک صاحب نے اپنے بیٹے کا ٹیسٹ لینا چاہا۔ فارسی کی کتاب الٹ پلٹ کرتے ہوئے وہ بیٹے سے بولے ’’بتاؤ ’’نمید انم‘‘ کے معنی کیا ہوتے ہیں؟‘‘۔