ناکامی :ایک تحفہ
آپ بھی سوچ رہے ہوں گہ بھلا ناکامی تحفہ کیسے ہو سکتی ہے،کیونکہ لفظ ناکامی کے ساتھ تو مایوسی، اداسی اور نا امیدی وابستہ ہے۔جہاں تمام راستے بند دکھائی دیتے ہیں۔ کسی بھی کام میں ناکامی کے بعدنہ صرف دل ٹوٹ جاتا ہے بلکہ اس کو دوبارہ کرنے کی ہمت بھی نہیں ہوتی۔یہ صرف آپ کے سوچنے کا انداز ہے اور کچھ بھی نہیں ۔آئیے دیکھتے ہیں کہ ناکامی کس طرح ہمارے لئے بہت قیمتی تحفہ ہے۔
ناکامی ہمیں عمل کا درس دیتی ہے
مشہور موجد ٹامس ایڈیسن نے 5ہزار سے زائد بار کوشش کے بعد بجلی کا بلب بنایا تھا۔ایک انٹرویو میں اس سے پوچھا گیا۔ 5ہزار بار آپ کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑاآپ کو کیسا محسوس ہوتا تھا۔ایڈیسن نے جواب دیا '' میں ناکام نہیں بلکہ میں نے 5ہزار ایسے طریقے سیکھے ہیں جن سے بجلی کا بلب نہیں بن سکتا‘‘۔
ناکامی ہمیں ایک نیاراستہ دکھاتی ہے، ایسا راستہ جو اب تک ہماری نظروں سے اوجھل تھا۔ جس طرح کوئی سیلز پرسن اپنی پروڈکٹ فروخت کرنے میں ناکام رہتا ہے تو وہ کوئی اور نیا طریقہ استعمال کرتا ہے۔ایک نیا طریقہ سیکھتا ہے کہ نئی حکمت عملی استعمال کر کے اپنی کاکردگی میں بہتری لاسکتا ہے۔جس طرح ہم اگر نوکری کے لئے کہیں انٹرویو دینے جاتے ہیں تو ہم سیکھتے ہیں کہ اگلی بار ہم اس میں مزید کیا بہتری لا سکتے ہیں کہ ہمارا انٹرویو اس سے بھی زیادہ بہتر ہو۔ناکام ہونے کے بعد ہمیں بہت سے ایسے مختلف اور نئے راستے ملتے ہیں جن کے بارے میں پہلے ہم نے کبھی سوچا نہیں ہوتا۔ ناکامی ہمیں نئے راستوں کے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتی ہے۔ نئی تراکیب اپناکر ان پر عمل پیرا ہونے سے ہم بہتر نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔ ناکامی ہمارے راستے بند نہیں کرتی بلکہ یہ ہمارے لئے بہت سے نئے راستے اور حل وضع کرتی ہے۔
ناکامی ہمیں سمجھنے کا موقع دیتی ہے
چالیس کی دہائی میں ایک نوجوان نے اپنی پڑھائی ادھوری چھوڑ کر اپنا خواب پورا کرنے کی غرض سے اپنے والدین کی مرضی کیخلاف ایک میوزیکل بینڈ جوائن کیا۔گلوکاری اور موسیقی کا اسے شوق ضرور تھالیکن یہ اس کی فطرت نہیں تھی۔ابھی اس کا ٹیلنٹ اتنا بلند نہیں تھا کہ وہ اسے ایک پروفیشن کی طرح استعمال کر سکتا۔جلدی ہی اس کے دوسرے ساتھیوں کو بھی اندازہ ہو گیالیکن وہ اپنے دوسرے ساتھیوں کی نسبت اپنا پیسہ بہت اچھے طریقے سے خرچ کرتا اور بچت کرتا تھا۔ بے روزگاری کے دور میں اس کی وہی بچت اس کے کام آئی۔
اس کے دوسرے ساتھیوں کو بھی اس کی خوبی کا علم ہو گیاکہ یہ پیسے کو بہت اچھا مینج کرلیتا ہے تو انہوں نے اسے اپنا فنانس منیجر رکھ لیا۔اپنی اسی خوبی کو دیکھتے ہوئے اس لڑکے نے اپنے کرئیر کے بارے میں ایک مرتبہ پھر سوچا کہ کیا کام وہ بہتر طور پر کر سکتا ہے اور اس نے اپنا کرئیرتبدیل کر لیا۔اس لڑکے کا نام ہے ایلن گرین سپین ،جوکہ فیڈرل ریزرو امریکہ کا چیئرمین رہا۔ جس نے اپنی عمدہ کارکردگی سے اپنی کمپنی کو اقتصادی بحران سے بچایا اور اسے ترقی دی۔اس کی ایک ناکامی نے اسے سکھایا کہ قدرت نے اس کے اندر کیا خصوصیات رکھی ہیں جنہیں وہ زیادہ بہتر طور پر استعمال کر سکتا ہے۔ جو اس کی اپنی ذات اور معاشرے کے لئے سود مند ہیں۔
جب تک آپ ناکامی کا سامنہ نہیں کریں گے ،آپ کوپتہ نہیں چل سکتا کہ آپ میں کون سی خوبیاں اور خصوصیات ہیں۔ ایک پیشے میں ناکامی کے بعد ہی ہمیں پتا چلتا ہے کہ ہم کون سا دوسرا کام زیادہ بہتر طور پر کر سکتے ہیں۔
ناکامی نیا انداز فکر دیتی ہے
بار ہا ایسا ہوتا ہے کہ کوئی ہدف یا مقصد جو ہم حاصل کرنا چاہتے ہیں اور وہ ہمارے لیے بہت اہم ہوتا ہے ،ہزار کوششوں کے باوجود اس کے ہمیں مطلوبہ نتائج نہیں ملتے۔دراصل ایسی ناکامی ہماری اقدار کا پتہ دیتی ہے۔یہ ناکامی ہمیں بتاتی ہے کہ ہماری زندگی میں سب سے اہم کیا ہے۔جو شخص اپنی زندگی میں اپنے خاندان کو اوّلیت دیتا ہے ،اپنی فیملی کو سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہے وہ شائد اپنے کرئیر میں بہت اوپر نہیں پہنچ سکتا لیکن وہ ایک بہترین شوہر،ایک بہترین باپ ضرور بن سکتا ہے۔
ایک عورت جو اپنے کام کو ہفتے کے 80گھنٹے دیتی ہے۔ وہ مالی طور پر مستحکم اور کامیاب ہوگی لیکن شاید وہ دوسرے رشتے نبھانے میں اتنی کامیاب نہ ہو۔
ہماری ناکامی ہمیں ایک ہدف پر توجہ مرکوز کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔اس ہدف کو پانے کے لئے ہم اپنی پوری توانائی صرف کر کے اس میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
ایک سب سے بڑا اور اہم تحفہ جو ناکامی ہمیں دیتی ہے وہ یہ علم ہے کہ '' ناکامی کبھی بھی حتمی نہیں ہوتی‘‘۔ ناکامی کبھی بھی زندگی یا اور مواقعوں کا اختتام نہیں ہوتی۔ حتیٰ کہ ہم خود ہی ہار نہ مان لیں یا جب تک ہم خود ناکامی کا انتخاب نہ کر لیں۔ اب انتخاب آپ کا ہے کہ آپ اپنے لئے کیا منتخب کرتے ہیں۔
٭٭٭
(بینش جمیل پشاور کے ایک تعلیمی ادارے میں معلمہ ہیں اور کئی کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں۔ مندرجہ بالا مضمون ان کی ایک کتاب سے لیا گیا ہے)۔