آج کا دن
برسی: واصف علی واصف
شاعر، مصنف اور دانش وَر واصف علی واصف کا انتقال 18 جنوری 1993ء کو ہوا۔ انھیں ایک صوفی کی حیثیت سے پہچانا جاتا ہے۔ واصف علی واصف 15 جنوری 1929ء کو شاہ پور خوشاب میں پیدا ہوئے۔ عملی زندگی میں تعلیم اور تدریس کا شعبہ چنا اور ساتھ ہی اپنی فکر اور وعظ کا سلسلہ بھی جاری رکھا اور ایک درویش صفت انسان، صوفی اور روحانیت کے ماہر کے طور پر شہرت حاصل کی۔'' قطرہ قطرہ قلزم، حرف حرف حقیقت، دل دریا سمندر، گمنام ادیب، ذکرِ حبیب، دریچے‘‘ ان کی تصانیف ہیں۔ انھوں نے شاعری بھی کی۔
اداکار گلاب چانڈیو
سندھی اور اردو ڈراموں میں لازوال کردارنبھانے والے گلاب چانڈیو 18جنوری 2019ء کو اس دنیا سے رخصت ہوئے۔ چانڈیو نے ریڈیو سے کریئر کا آغاز کیا اور 300سے زائد ڈراموں اور 6 فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ان کے مشہور ڈراموں میں چاند گرہن، نوری جام تماچی، بے وفائیاں، ماروی اور ساگر کا موتی شامل ہیں۔ فنی خدمات کے اعتراف میں انہیں ''صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی‘‘ سے نوازاگیا۔ 2 بار نواب شاہ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر الیکشن میں حصہ لیا مگر ناکام رہے۔
کے ایل سہگل
ماضی کے عظیم گلوکار کندن لعل سہگل نے 1931ء میں فلم ''محبت کے آنسو‘‘ میں اداکاری سے فنی سفر کا آغاز کیا، کروڑ پتی، پجارن، دیدی،اسٹریٹ سنگرسمیت 38 فلموں میں اداکاری کی۔ آواز کی دنیا میں جو مقام انہیں ملا وہ کسی اور کے حصے میں نہیں آیا۔ فلم ''دیوداس‘‘ کیلئے گائے ان کے گیتوں نے ہرکسی کو اپنے سحر میں جکڑ لیا۔ غالب کی غزلوں کو اپنی آواز دی اور انہیں امر بنا دیا۔ دوسوکے قریب گیت گانے والے کندن لال سہگل 18جنوری 1947ء کو اس جہان فانی سے کوچ کرگئے۔
اداکارہ یاسمین اسماعیل
یاسمین اسماعیل کو ٹی وی اور اسٹیج کی اداکارہ اور مایہ ناز ہدایتکارہ کی حیثیت سے پہچانا جاتا ہے۔ 1949ء میں راولپنڈی میں پیدا ہونے والی یاسمین اسماعیل کے والد فوج میں تھے، جن کی وفات کے بعد انہوں نے کراچی میں رہائش اختیار کر لی تھی۔اپنے وقت کے مقبول ترین ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور ناظرین کی توجہ حاصل کی۔ان کے مقبول ڈراموں میں انا، راشد منہاس، تنہائیاں اور تپش نمایاں ہیں۔18جنوری 2002ء کو وفات پائی۔
اہم واقعہ: اے بی ڈی ویلیئرز کی تیز ترین سینچری
2015ء میں جنوبی افریقہ کے کھلاڑی اے بی ڈی ویلیئرز نے جوہانسبرگ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ میچ میں 16 گیندوں پر 50 رنز جبکہ 31 گیندوں پر سینچری اسکور کرکے ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ڈی ویلیئرز نے 10 چھکے اور 8 چوکے لگائے۔
پاکستان کی آسٹریلیا میں پہلی ٹیسٹ فتح
18 جنوری 1977ء کو پاکستان کرکٹ ٹیم نے آسٹریلیا میں پہلی ٹیسٹ فتح حاصل کی۔ 14 جنوری کو شروع ہونے والا ٹیسٹ 18جنوری کو پاکستان کی8 وکٹ کی فتح پر مکمل ہوا۔ پاکستان کی فتح کے مرکزی ہیروفاسٹ بائولرز عمران خان اور سرفراز نواز تھے، دونوں نے 20 میں سے 18 وکٹیں اپنے نام کیں، ان میں بھی 12 وکٹیں عمران خان کی تھیں۔