آج کا دن
![آج کا دن](https://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/28087_91304420.jpg)
اسپیشل فیچر
رائٹ برادرز کے جہاز کی پہلی اڑان
17 دسمبر 1903ء کو رائٹ برادرز نے امریکہ کی ریاست شمالی کیرولینا میں پہلا موٹر والا جہاز اڑایا۔ طیارے نے 12 سیکنڈ کی پرواز میں 37 میٹر کی مسافت طے کی۔اسی روز کئے جانے والے آخری تجربے میں طیارہ 59 سیکنڈ تک فضاء میں رہا اور 280 میٹر کا فاصلہ طے کیا۔ رائٹ برادران نے اس دن رائٹ فلائر کو چار مرتبہ زمین پر اتارا۔ اب یہ جہاز واشنگٹن کے نیشنل میوزیم میں رکھا ہواہے۔
نیو یارک کی بدترین آتشزدگی
17 دسمبر1835ء کو نیویارک میں لگنے والی آگ کو تاریخ کی بدترین آتشزدگیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ آگ کی وجہ سے نیویارک کے 17 بلاک اور سیکڑوں عمارتیں تباہ ہو گئیں۔ نقصان کا تخمینہ اس وقت20ملین ڈالر لگایاگیا جو موجودہ دور میں تقریباً550ملین ڈالر کے برابر ہے۔ 1835 ء میں بھی نیویارک امریکہ کا ایک بڑا شہر تھا اور اس کی مالی طاقت فلاڈیلفیا یا بوسٹن سے زیادہ تھی۔ آتشزدگی کی ابتدا ایک وئیر ہاؤس سے ہوئی، یہ اس قدر شدید تھی کہ اسے نیویارک سے 80میل دور فیلاڈیلفیا سے بھی دیکھا جا سکتا تھا۔
تیونس کا انقلاب
طارق الطیب محمد بوعزیزی، جس نے 17دسمبر 2010ء کو تیونس میں خودکو آگ لگا لی تھی، تیونس کے انقلاب اور عرب سپرنگ کی وجہ ثابت ہوا۔ میونسپل اہلکاروں کی جانب سے دکان کا سامان ضبط کرنے اورحکام کی ہریسمنٹ سے تنگ آکر اس نے خود سوزی کی۔ بوعزیزی کی موت کے بعد شدید عوامی ردعمل سامنے آیا۔حکومت اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کرتی گئیں۔ جس کے نتیجے میں تیونس کے صدر زین العابدین 23سال اقتدار میں رہنے کے بعد 14جنوری 2011ء کو اپنے عہدے سے دستبردار ہو گئے۔
دی گرین سرکس کا سانحہ
دی گرین سرکس نورٹی کا آغاز 15دسمبر 1961ء کو ہوا۔ اس سرکس میں تقریباً60 اداکار ، 20 ملازمین اور150جانور شامل تھے۔ اس سرکس کو لاطینی امریکہ کی سب سے بڑی سرکس تصور کیا جاتا تھا۔ سرکس کیلئے چھ ٹن وزنی نائلون کا ٹینٹ خریدا گیا تھا۔ 17دسمبر1961ء کو سرکس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی،جس وقت آگ لگی اس وقت ٹینٹ میں تقریباً 3 ہزار افراد موجود تھے۔ ایک سکاؤٹ نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹینٹ کو چاقو سے چاک کیا تاکہ لوگ باہر نکل سکیں،پانچ منٹ کے اندر اندر آگ نے سرکس کو مکمل طورپر اپنی لپیٹ میں لے لیا۔اس حادثے میں تقریباً500افراد ہلاک ہوئے جن میں70فیصد بچے تھے۔
مولاناجلال الدین رومی کا وصال
مولاناجلال الدین رومی کی شخصیت اور ان کا کلام کسی تعارف کے محتاج نہیں۔اپنے دور کے عظیم مفّکر، شاعر اور صوفی نے17 دسمبر 1273ء کو قونیہ میں وفات پا ئی۔26ہزار 666 اشعار پر مبنی ان کی مشہورِ زمانہ ''مثنوی‘‘ تصوف اور عشقِ الٰہی جملہ موضوعات کو انتہائی سادگی روحانی اور عام فہم انداز میں بیان کرتی ہے۔ آپ کی ساری زندگی سفر میں گزری۔زندگی کے آخری چند سال ترکی کے مشہور شہر قونیہ میں گزارے، وہیں مدفن ہیں۔