’’بلیک پینتھر‘‘ کی دیوانی
اسپیشل فیچر
سپر ہیرو سے جڑی 2,546 اشیاء جمع کر کے عالمی ریکارڈ بنا ڈالا
ہیوسٹن، ٹیکساس کی رہائشی ٹائیشا ایلام نے اپنے شوق کو اس حد تک پروان چڑھایا ہے کہ ان کا پورا گھر مارول کے مشہور کردار بلیک پینتھر کیلئے ایک منفرد اور ریکارڈ ساز مقام بن چکا ہے۔ گھر کا شاید ہی کوئی گوشہ ایسا ہو جہاں اس افریقی خیالی بادشاہ کی جھلک نہ ملتی ہو۔ شیلفوں پر سلیقے سے رکھی اشیاء، دیواروں پر سجے پوسٹر اور آرٹ ورک حتیٰ کہ الماری میں رکھے مگ اور کپ بھی اسی کردار کی تصویر سے مزین ہیں۔
ٹائیشا ایلام نہ صرف بلیک پینتھر کی شوقین ہیں بلکہ گنیز ورلڈ ریکارڈ کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی بلیک پینتھر یادگاروں کی مالک بھی ہیں۔ ان کے پاس 2,546 سرکاری طور پر تسلیم شدہ اور مجموعی طور پر 3ہزار سے زائد اشیاء موجود ہیں، جنہوں نے ان کے گھر کو فینز کیلئے ایک عجوبہ بنا دیا ہے۔
یہ سپر ہیرو کی سپر فین اپنے شوق کی تکمیل کیلئے دنیا بھر کا سفر کر چکی ہیں۔ انہوں نے بلیک پینتھر کے سیکوئل ''واکانڈا فاریور‘‘ (2022ء) کو سات مختلف ممالک کے سینمائوں میں دیکھا، جن میں جرمنی، فجی، نیوزی لینڈ، میکسیکو، امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا شامل ہیں۔
ان کے پاس اشیاء کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ انہوں نے بقول خود ''کئی چھوٹی چھوٹی کلیکشنز پر مشتمل ایک بڑی کلیکشن‘‘ جمع کر لی ہے۔ اس میں فنکو پاپس اور ڈیزائنر برانڈ Coach کے خصوصی آئٹمز سے لے کر دنیا بھر کے سینما گھروں کے مووی کپ اور پاپ کارن بکٹ تک شامل ہیں۔
یہ سب کچھ فروری 2018ء میں شروع ہوا، جب ٹائیشا نے پہلی بار اپنی والدہ کے ساتھ فلم ''بلیک پینتھر‘‘ دیکھی۔ٹائیشا کے مطابق،اس وقت میری عمر 46 سال اور میری والدہ کی عمر 66 سال تھی۔ ہماری فلموں میں دلچسپی مختلف ہونے کی وجہ سے ہم کئی دہائیوں سے اکٹھی سینما نہیں گئے تھے۔ انہوں نے مسکراتے ہوئے بتایاکہ کہنے کی ضرورت نہیں، ہمیں دونوں کو یہ فلم بے حد پسند آئی! میں نے ''بلیک پینتھر‘‘ کی اشیاء جمع کرنا صرف اس خوبصورت یاد کو تازہ رکھنے کیلئے شروع کیا تھا۔
سینما ہال سے باہر نکلتے ہی ٹائیشا اور ان کی ماں سیدھا قریبی ٹوائز شاپ پہنچیں تاکہ اپنی کلیکشن کی پہلی چیز بلیک پینتھر کا ماسک خرید سکیں۔ ٹائیشا نے بتایا، جی ہاں، 46 سال کی عمر میں، وہ مجھے ٹوائے شاپ لے گئیں! میں خوشی سے پھولی نہیں سما رہی تھی۔ انہوں نے مجھے ناکیا کی گڑیا، شوری کی گڑیا اور بلیک پینتھر کا ماسک لے کر دیا۔ہمیں کیا معلوم تھا کہ یہی تین اشیاء آگے چل کر ہزاروں کی کلیکشن کی بنیاد بنیں گی۔
ٹائیشا، جو پیشے کے اعتبار سے ایک وکیل ہیں، ہائی اسکول کے زمانے میں اداکارہ بھی رہی ہیںاور آج تک فنونِ لطیفہ سے گہرا لگاؤ رکھتی ہیں۔ مگر بلیک پینتھر نے ان پر محض اپنی والدہ کے ساتھ جڑی جذباتی یاد سے بڑھ کر، ایک گہرا اثر چھوڑا۔اس فلم کے مرکزی کردار ٹی چیلا(بلیک پینتھر) اور دیگر کرداروں کے ساتھ انہیں فوراً ایک مضبوط روحانی اور جذباتی رشتہ محسوس ہوا،ایسے کردار جو اپنے خاندان، اپنے ثقافتی ورثے اور اپنی خودمختاری سے بے پناہ محبت کرتے ہیں اور جو اپنی اخلاقی قدروں پر قائم رہتے ہوئے خوشحال زندگی بنانے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جو بھی فلمیں میں نے دیکھی ہیں، ان میں بلیک پینتھر سب سے بہترین ہے! کہانی میں چھپی اقدار اور اخلاقی اصول دنیا بھر کے مداحوں کے دلوں کو چھو جاتے ہیں۔ٹی چیلا کے ساتھ، ہم اس کے پورے خاندان سے محبت کرنے لگے۔ ہمیں اس کے والد بادشاہ ٹی چا کا، والدہ ملکہ رامونڈا اور بہن پرنسس شوری سب پسند ہیں۔ ہم واکانڈا میں کئی قبائل کے سرداروں سے ملے اور ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ وہ اپنے بادشاہ سے کتنی محبت کرتے ہیں۔دشمن کے مقابلے میں بھی، جیسے ایم'باکو یا کلمنگر کے ساتھ لڑائی، ہمیں آخرکار یہ سیکھنے کو ملا کہ ٹی چیلا انہیں محبت کرتا تھا اور دل کی گہرائیوں سے وہ بھی اسے پسند کرتے تھے۔
مزید برآں، ٹائیشا کہتی ہیں کہ یہ فلمیں ان کیلئے ایک سیاہ فام عورت کی حیثیت سے بہت اہم ہیں، کیونکہ انہیں شاذ و نادر ہی ایسے کردار نظر آئے جو اپنی طرح دکھائی دیتے ہوں اور جنگجو یا سپر ہیروز بنیں۔لیکن نمائندگی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ دنیا بھر کی چھوٹی سیاہ اور بھوری لڑکیوں کیلئے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ وہ ملکہ رامونڈا کی طرح عقلمند، شوری کی طرح ذہین، ناکیا کی طرح خوبصورت اور اوکوائے کی طرح مضبوط بن سکتی ہیں۔اور اس فلم کی بدولت، جو 11 مارچ 2021ء تک دنیا کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی سپر ہیرو فلم بن گئی اور جس نے عالمی سطح پر ایک ارب 33کروڑ ڈالر کا بزنس کیا۔ نیز یہ 2019ء میں بیسٹ پکچر کیلئے نامزد ہونے والی پہلی سپر ہیرو فلم بھی بنی، ٹائیشا نے خود یہ دیکھا کہ باکس آفس پر درست نمائندگی کس طرح کامیابی اور اثر انگیز مشترکہ تجربات کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔
اپنی کلیکشن کی بدولت، ٹائیشا نے دنیا بھر میں سفر کرتے ہوئے بے شمار انمول یادیں جمع کی ہیں، جب وہ مزید یادگار اشیاء تلاش کرتی رہیں۔ انہیں ڈزنی پارکس جانا بہت پسند ہے،خاص طور پر اس لیے کہ ان کی سالگرہ 5 دسمبر کو والٹ ڈزنی کے ساتھ منائی جاتی ہے اور وہ ہمیشہ فلم کی خوشی میں خود کیلئے ایک خاص سالگرہ کا تحفہ خریدتی ہیں۔