ہاؤس آفیسرز ، ٹرینی ڈاکٹرز بدترین استحصال کا شکار، ڈاکٹر صدیق
کراچی(اسٹاف رپورٹر)چیئرمین فاران فاؤنڈیشن پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق ،جنرل سیکرٹری پروفیسر سید خلیق الرحمن، صدر کراچی بار ایسوسی ایشن محمد عامر نواز وڑائچ اور لیگل ایڈوائزر فاران فاؤنڈیشن حنیف سماء ایڈووکیٹ نے کہا کہ۔۔۔
سندھ کے ہاؤس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹرز بدترین استحصال کا شکار ہیں، ان کے ساتھ کیے جانے والے ظلم کی دنیا بھر میں مثال نہیں ملتی ،حکومت کو ڈاکٹروں کیلئے عالمی معیارات کے مطابق اوقات کار اور تنخواہ کے اسٹرکچر کے لیے قانون سازی کرنی چاہیے ۔ایم ڈی سی اورسی پی ایس پیکو ان پروفیسرز کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے جو نوجوان ڈاکٹروں کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں۔ اگر حکومت اور متعلقہ اداروں نے فوری طور پر ان مسائل کا حل نہ نکالا تو ہم اعلی عدلیہ سے قانونی چارہ جوئی پر مجبور ہو جائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ آج ہم وفاقی وزارت صحت پاکستان، صوبائی وزارت صحت سندھ، ہائر ایجوکیشن کمیشن ، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ، کالج آف فزیشن اینڈ سرجن پاکستان، اور سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی توجہ نہایت سنگین مسائل کی طرف مبذول کروانا چاہتے ہیں جن کا سامنا سندھ کے ہاؤس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹرزکر رہے ہیں۔یہ نوجوان ڈاکٹرز بدترین استحصال کا شکار ہیں،اگر سندھ کے حالات کا موازنہ کیا جائے تو پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ڈاکٹروں کے ساتھ سلوک نسبتا بہتر ہے۔