ٹرمپ اور پیوٹن کا ٹیلیفونک رابطہ، یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا روسی صدرپیوٹن کو ٹیلی فون، یوکرین کی صورتحال سےمتعلق تبادلہ خیال ہوا۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کا مقصد روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کو حتمی شکل دینا تھا، امریکہ ایک عارضی جنگ بندی کے لیے کوششیں کر رہا ہے تاکہ جنگ کو روکنے کی راہ ہموار ہو سکے۔

امریکی میڈیا کے مطابق کے مطابق یہ گفتگو صبح 10 بجے (ایسٹرن ٹائم) شروع ہوئی اور اس دوران ٹرمپ نے روس کی طرف سے دی جانے والی ممکنہ رعایتوں پر تبادلہ خیال کیا، جن میں مقبوضہ علاقوں سے فوج کے انخلا کا امکان بھی شامل تھا۔

ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ مذاکرات میں زمین، توانائی کے منصوبے اور دیگر وسائل کے حوالے سے بات چیت ہو رہی ہے، وائٹ ہاؤس کے نائب چیف آف سٹاف ڈین سکاوینو نے بتایا کہ گفتگو ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی اور مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی تھی۔

دوسری جانب کریملن نے تصدیق کی کہ پیوٹن اس بات چیت کے لیے پہلے سے تیار تھے اور روسی حکام نے اس گفتگو کے لیے اپنی حکمت عملی مرتب کر لی تھی۔

گزشتہ ماہ ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بعد امریکہ نے مذاکرات کی راہ ہموار کی تھی جس کے نتیجے میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی واشنگٹن کا دورہ کیا، تاہم، اس ملاقات کے دوران کشیدگی اس وقت بڑھی جب ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس نے زیلنسکی پر دباؤ ڈالا اور بعد میں فوجی امداد کو عارضی طور پر روک دیا گیا۔

سیکریٹری آف سٹیٹ مارکو روبیو اور قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کی قیادت میں ہونے والے مذاکرات کے بعد ایک 30 روزہ جنگ بندی منصوبے پر بات چیت ہوئی جسے یوکرین نے قبول کر لیا ہے، اب امریکہ روس کو اس پر راضی کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ٹرمپ کے مطابق "روس کے پاس تمام اختیارات ہیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں