بینگن کے بہترین فوائد

تحریر : ثناء خان


اگر یوں کہا جائے کہ بینگن صرف سبزی نہیں بلکہ وٹامن سی کا خزانہ ہے تو ہر گز غلط نہ ہو گا۔کم قیمت اور عام سا نظر آنے والا یہ پھل اپنے اندر صحت کے خزانے سموئے ہوئے ہے۔

پاکستان اور دیگر ایشیائی ممالک میں بینگن کو مختلف انداز میں پکا کر کھایا جاتا ہے۔ایسا ضروری نہیں کہ ہر سبزی آپ کی پسندیدہ غذا ہو لیکن اس بات پر سو فیصد یقین رکھیں کہ قدرت کی عطا کردہ ہر نعمت میں صحت کے بیشمار فوائد ضرور موجود ہیں۔اس لئے آپ سبزی کو مختلف انداز میں پکا کر کھانے کی کوشش کریں۔مثال کے طور پر بینگن کی سبزی کو آلو بینگن یا بینگن کا بھرتہ بنا کر کھایا جا سکتا ہے۔اگر آپ کو اس کا ذائقہ پسند نہیں تو رائتے میں بینگن فرائی کر کے شامل کریں ،یقینا لطف آئے گا۔

اگربات کریں انسانی صحت پر بینگن کے فوائد کی تو اس میں موجود فائیٹو نیوٹرینٹ دماغ کی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں۔اس میں موجود وٹامن سی کی بڑی مقدار جسم میں بیکٹریا کے خلاف تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اس میں موجود فائبر اور کم حل پذیر کاربو ہائیڈریٹس شوگر لیول کنٹرول رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ بینگن کھانے سے جلد پر حیران کن نتائج نظر آنے لگتے ہیں۔آئیے اس کے 5بہترین فوائد سے متعلق آپ کو قدرے تفصیل سے بتائیں۔

جلد کے کینسر سے بچائو میں معاون:  ماہرینِ صحت کے مطابق وہ غذائیں جو جلد کے کینسر سے تحفظ فراہم کرنے میں بہترین ہیں ان میں سے ایک بینگن بھی ہے۔اس میں جلد کو بیماریوں سے تحفظ فراہم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔اس میں موجود کلوروجینک ایسڈ کینسر کے خلاف مدافعت کرتا ہے۔بینگن میں موجود اینٹی بیکٹریل اور اینٹی وائرل خصوصیات جسم میں خراب کولیسٹرول کی مقدار کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

بالوں کی افزائش کرے: اس میں صحت مند انزائمز کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو ہیئر فولیسلز (بال پٹک)کے لیے بہترین ہے۔موجودہ دور میں جب بالوں کا گرنا بیماری کی صورت اختیار کرتا جا رہا ہے،ایسے میں بینگن کے استعمال سے بالوں کی صحت اور نشو و نما کوبہتر کی جا سکتی ہے۔بینگن میں شامل پانی کی مقدار بھی بالوں کی جڑوں کو مضبوط بنا کر انہیں گھنا کرتی ہے۔

جلد میں نرمی : بینگن میں 92فیصد پانی شامل ہوتا ہے۔یہ بھی ہم سبھی جانتے ہیں کہ جلد کو نرم و ملائم بنانے اور اس کی تازگی برقرار رکھنے کے لیے پانی کس قدر اہم ہے۔ایسے میں پانی کی زیادہ مقدار رکھنے والی سبزیوں کو اپنی خوراک میں شامل کر نا بھی جلد کو شفاف بناتا ہے۔ اگر آپ بھی بے داغ اور جھریو ں سے پاک جلد کی خواہش مند ہیں تو بینگن کو اپنی خوراک میں لازمی شامل کریں۔

جلد میں چمک :  چہرہ تازہ اور چمکدار بھی اسی صورت نظر آتا ہے جب اسے مناسب نمی فراہم کی جائے۔ خشکی دور ہو گی تو جلد میں چمک بھی پیدا ہو گی اور یہ لچکدار بھی نظرا ٓئے گی۔اپنے کھانوں میں بینگن کو شامل کرکے چہرے کی چمک میں اضافہ کریں۔

بڑھتی عمر کے اثرات گھٹائے:  ماہرینِ حسن کے مطابق چہرے پر بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرنے کے لیے بینگن کا استعمال بے حد مفید ہے۔اس کے چھلکے میں اینتھو سیاننز نامی اجزاء پائے جاتے ہیں جو بڑھتی عمر کے اثرات گھٹانے کے لیے بہترین مانے جاتے ہیں۔ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بینگن کے چھلکے میں وہ بہترین اجزاء شامل ہیں جو جلد کی جھریاں دور کرنے کے ساتھ ساتھ جلد سے متعلق کئی بیماریوں سے بھی نجات دلاتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

سانحہ اے پی ایس:جب قوم کا مستقبل لہو میں نہا گیا

16 دسمبر 2014ء کی وہ خونی صبح تاریخ پاکستان کے سیاہ ترین ابواب میں ہمیشہ کیلئے ثبت ہو چکی ہے، جب پشاور کے آرمی پبلک سکول میں معصوم بچوں اور اساتذہ کو دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائی کا نشانہ بنایا گیا۔

16دسمبر 1971سقوط ڈھاکہ:جب پاکستان اندرونی و بیرونی سازشوں کا شکار ہوا

16 دسمبر ہماری تاریخ کا سیاہ ترین دن‘ ہمیں بھارتی مکروہ عزائم ناکام بنانے کے لئے مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے مشرقی پاکستان میں بھارتی مداخلت ہماری سوچ سے کہیں زیادہ تھی، جس کا مقصد سارے نظام کو تہس نہس کرنا تھا

مشرقی پاکستان کی علیحدگی میں بھارت کا کردار

قائداعظم محمد علی جناحؒ کی سربراہی میں 14اگست 1947ء کو پاکستان معرض وجود میں آیا۔ مغربی پاکستان اور مشرقی پاکستان ،دو حصوں پر مشتمل وطن عظیم کو بڑی تگ و دو اور قربانیوں سے حاصل کیا گیا تھا۔

مدد گار رسول، یار غار و مزار، امام الصحابہ :خلیفہ اوّل، سیدنا حضرت ابوبکر صدیق ؓ

اللہ تعالیٰ کی کروڑوں رحمتیں ہوں خلیفہ اوّل سیدنا ابوبکر صدیقؓ کی ذات بابرکات پر کہ جن کے اہل اسلام پر لاکھوں احسانات ہیں۔ وہ قومیں دنیا کے افق سے غروب ہو جاتی ہیں جو اپنے محسنوں کو فراموش کر دیتی ہیں۔ آیئے آج اس عظیم محسن اُمت کی خدمات کا مختصراً تذکرہ کرتے ہیں کہ جن کے تذکرے سے ایمان کو تازگی اور عمل کو اخلاص کی دولت ملتی ہے۔

فخر رفاقت ابو بکر،فخرصداقت ابو بکر: رفیقِ دوجہاں

خلیفہ اوّل سیدنا ابو بکر صدیق ؓ کو قبل ازبعثت بھی نبی مکرم ﷺ کی دوستی کا شرف حاصل تھا اور23سالہ پورے دور نبوت میں بھی نبی مکرمﷺ کی مصاحبت کا شرف حاصل رہا۔

مکتبہ عشق کا امام سیدنا ابوبکر صدیق

سیرت سیدنا ابوبکر صدیقؓ کا بغور مطالعہ کرتے ہوئے جہاں ہم انہیں رفیق غار کے اعزاز سے بہرہ ور دیکھتے ہیں، وہاں بعد ازوفات رفیق مزار ہونے کی عظیم سعادت سے بھی آپ ؓ سرفراز دکھائی دیتے ہیں۔ آپؓ کی حیات مطہرہ میں کچھ خصائص ایسے نظر آتے ہیں جو پوری ملت اسلامیہ میں آپؓ کو امتیازی حیثیت بخشے ہیں۔