آنکھوں کی جھریوں کے بہترین ٹوٹکے

تحریر : انیلا ثمن


آنکھیں خدا کا انسان کو عطا کردہ وہ حسین تحفہ ہیں جن کے بارے میں یہ کہنا ہر گز غلط نہ ہو گا کہ انسانی حسن کا دارو مدار آنکھوں کی خوبصورتی پر ہے

آپ کی آنکھیں جس قدر حسین اور جاگتی نظر آئیں گی ،اسی قدر چہرے پر تازگی کے اثرات دکھیں گے،جبکہ دوسری جانب آنکھیں ہی چہرے کا وہ اہم حصہ ہیں جنہیں ہم دن بھر سب سے زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ایسے میں یقینا ان کی خوبصورتی برقرار رکھنے کیلئے انہیں خاص توجہ اور حفاظت کی ضرورت ہوتی ہے۔

ہمارے ہاں اکثر خواتین اپنی جلد کی حفاظت تو خوب کرتی ہیں،لیکن آنکھوں کی حفاظت کے معاملے میں لاپرواہی سے کام لیتی ہیں۔جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ آپ شکل سے بیمار لگنے لگتی ہیں۔آنکھوں کے نیچے سوزش کا ہو جانا آپ کے جسم میں پانی کی کمی اور نمک کا زیادہ استعمال بھی ہو سکتا ہے۔ اس لیے آپ کو چاہیے کہ پانی زیادہ سے زیادہ پئیں تا کہ اس مسئلے سے دور رہیں۔آنکھوں میں سوزش کی بڑی وجہ زیادہ کام بھی ہو سکتا ہے۔اس لیے آپ کو چاہیے کہ آ پ کام کے بعد آنکھوں کو مکمل آرام دیں۔ اس کے بعد آنکھوں کو ٹھنڈے پانی سے دھوئیں۔ آپ اپنی آنکھوں کی حفاظت کے لیے دودھ کا ماسک بھی گھر پر تیار کر سکتی ہیں۔آنکھوں کی سوزش دور کرنے کے لیے آپ آلو کے گودے کو بھی آنکھوں پر لیپ بنا کر لگا سکتی ہیں۔اس سے آپ کی آنکھوں کو سکون ملے گا اور ان کی سوزش میں بھی کمی آ جائے گی۔ان سب چیزوں کے استعمال کے بعد اگر آپ کی آنکھوں کی سوزش برقرار رہے تو آپ کو چاہیے کہ فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اس کی ہدایت کے مطابق دوائیوں اور ڈراپس کا استعمال کریں، تا کہ آنکھوں کی خوبصورتی برقرار رکھی جا سکے۔

اکثر خواتین اپنے چہرے پر پڑنے والی جھریوں سے سخت پریشان ہوتی ہیں اور انہیں ختم کرنے کیلئے طرح طرح کی کریمیں اور ادویات استعمال کرتی ہیں۔جن میں موجود کیمیکلز اکثر اوقات مسئلے کا حل کرنے کی بجائے مزید بگاڑ دیتے ہیں۔آج ہم آپ کو انہی جھریوں سے نجات کے لیے کچھ آسان گھریلو ٹوٹکے بتا رہے ہیں جن پر عمل کر کے آپ اس مسئلے سے بخوبی نجات پا سکتی ہیں۔جھریوں کا بہترین علاج چہرے پر ٹھنڈی بالائی کا مساج ہے،ہر روز کم از کم پندرہ منٹ تک چہرے پر بالائی کا مساج ضرور کریں۔یاد رہے کہ مساج کے دوران آپ کے ہاتھوں کی حرکت اوپر کی طرف ہونی چاہیے۔

فرانس کی خواتین اپنی جلد کی ترو تازگی برقرار رکھنے کیلئے بکثرت بالائی استعمال کرتی ہیں۔اسی طرح جھریوں سے نجات کیلئے فیشل اور ماسک بھی بہت اہم ہیں۔اس مقصد کیلئے انڈے کی سفیدی کا ماسک بہترین ہے۔ اسے دس منٹ تک چہرے پر لگا رہنے دیں اور پھر تازہ پانی سے دھو لیں۔اسی طرح ایک چھٹانک دہی میں دو چمچ شہد ملا کر لگانا بھی انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔چہرے کی جلد کو ڈھلکنے سے روکنے کیلئے روزانہ پندرہ منٹ تک ورزش کرلینابھی بہترین ہے۔جب آپ ورزش کریں تو چہرے کو اس طرح حرکت دیں کہ تمام عضلات او ر خلیوں میں کھچائو پیدا ہو۔ اس سے عضلات مضبوط ہوں گے اور خون کی گردش تیز ہو نے کے ساتھ اس میں ترو تازگی بھی آئے گی۔ہمیں امید ہے کہ ان مشوروں پر عمل کر کے آپ جھریوں سے بخوبی نجات حاصل کر سکیں گی،لیکن یاد رہے کہ کسی بھی مسئلے کے حل کیلئے کبھی کبھارکسی ترکیب پر عمل کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا بلکہ بہترین نتائج کے لیے جو عمل شروع کریں اسے ہدایت کے مطابق اپنے معمول کا حصہ بنائیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭