لپ اسٹک روزانہ استعمال خطرناک

تحریر : مہوش اکرم


اگر کوئی آپ کو بتائے کہ خبردار لپ سٹک آپ کی قاتل بھی ہو سکتی ہے تو آپ فوری طور پر قائل نہیں ہوں گی۔ آپ سوچیں گی کہ کوئی آپ کو ’’گروم‘‘ ہوتا ہوا دیکھنا نہیں چاہتا یا رشک اور حسد کی بنا پر کوئی آپ کو ٹوک رہا ہے۔ کچھ بھی نہ دیکھیں صرف ماہرین کی سنئے جو تحقیق کی بنا پر لپ سٹک کے استعمال سے روکتے ہیں۔

کیا آپ جانتی ہیں کہ لپ سٹک میں سیسہ شامل ہوتا ہے۔ سیسہ ایک نرم اور دب کر پھیلنے والا عنصر ہے، پنسل کے سرمے میں بھی یہ موجود ہوتا ہے جو مضر صحت تیزابی دھات ہے۔ کمسن بچیوں کو لپ سٹک لگانے سے اس لئے بھی روکنا درست ہے کہ جسم میں اس تیزابی عنصر سے شدید قسم کی بیماری لاحق ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر کیتھرائن ہیمنڈ غذا اور ماحولیاتی صحت سے متعلق تحقیق کرتی ہیں مختلف برانڈز کی لپ سٹکس کا کیمیائی تجزیہ کرنے کے بعد ان کا کہنا ہے کہ اس میں سیسے ہی کی نہیں ایلومینیم،مینگنیز، کرومیم، کیڈمیم، کاپر اور نکل جیسی دھاتوں کی آمیزش بھی کی جاتی ہے۔

جمالیاتی خوبصورت اور کشش کے پہلو سے ہٹ کر صرف طبی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو یہ تمام دھاتیں بالخصوص کرومیم اور کیڈمیم (یہ دونوں سیسے ہی کے خاندان سے متعلق دھاتیں ہیں) یہ دونوں عنصر پھیپھڑوں کے کینسر اور معدے کی رسولی جیسے امراض  میں مبتلا کر سکتے ہیں۔ ماں بننے والی خواتین کو لپ سٹک لگانے سے منع کیا جاتا ہے۔ ان دھاتوں کے مضر اثرات بچے کی ذہنی نشوونما اور جسمانی ساخت کے ساتھ ماں کیلئے پیچیدگیاں پیدا کرتے ہیں۔

 اگر آپ ہر روز لپ سٹک لگاتی ہیں تو خدشات اور نقصانات کی طویل فہرست کو بھی مدنظر رکھ لیجئے۔ اوّل تو یہ دن بھر صحیح حالت میں برقرار نہیں رہتی اس کی کافی مقدار آپ کھا لیتی ہیں، اس لئے خود کو تازہ دم اور اپ ٹو ڈیٹ رکھنے کیلئے آپ کھانے یا چائے کے بعد ’’ری ٹچ‘‘ بھی کرتی ہیں۔ یہ عمل بھی کسی خطرے سے کم نہیں۔ 

یورپی میک اپ آرٹسٹ کلنٹ فرنینڈس کہتی ہیں کہ تھوڑی سی مقدار میں استعمال ہونے والی لپ سٹک آپ کو نقصان نہیں پہنچاتی لیکن جیسے ہی ہونٹوں کے اطراف، منہ کے اندرونی حصوں پر جلد پر کسی قسم کی الرجی، خارش یا چبھن محسوس کریں فوراً اسے صاف کر دیں۔

ہونٹوں کے سیاہ پڑنے کی اگر ایک وجہ غیر متوازن غذا کا استعمال ہے تو دوسری اہم وجہ ہر روز لپ سٹک لگانا بھی ہے۔ یہی دھاتیں ہونٹوں پر لکیریں اور سیاہی ڈال دیتی ہیں۔ جب کبھی لپ سٹک لگانی ہو سب سے پہلے ہونٹوں پر ایک تہہ اچھے موئسچرائزر کی لگایئے یا لپ بام لگایئے۔ یہ ان دھاتوں کے فوری ردعمل کے دفاع کی ایک تدبیر ہے غذا کی طرح کاسمیٹکس بھی اعتدال میں رہ کر استعمال کرنا ضروری ہے۔

مہوش اکرم فیشن، بیوٹی ایکسپرٹ اور ایک صحافی ہیں، فیشن اور بیوٹی ٹپس کے حوالے سے ان کی تحریریںاور وی لاگز خواتین میں بہت مقبول ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭