والدین کے ساتھ حسن سلوک کا انعام

تحریر : مفتی عبدالقادرجعفر


تیری جنت اور دوزخ تیرے ماں باپ ہیں (ابن ماجد : 3662)

قرآن پاک میں ارشاد ربانی ہے ’’اور تیرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا ہے تم اس کے سوا اور کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا۔ اگر تیری موجودگی میں ان میں سے ایک یا دونوں بڑھاپے میں پہنچ جائیں تو ان کے آگے اْف بھی نہ کہنا، نہ انہیں ڈانٹ ڈپٹ کرنا بلکہ ان کے ساتھ ادب و احترام سے بات کرنا۔ (بنی اسرائیل: 23)

اسلام میں اللہ تعالیٰ کے حقوق کی ادائیگی کے بعد انسانی مخلوقات میں والد ین کی بڑی اہمیت ہے ۔ یہی دونوں تخلیق انسانی کی ظاہری علت مادی ہیں، لیکن ان میں بھی ماں کو باپ سے برتری حاصل ہے۔ کیونکہ ماں نے اپنے بچے کو اپنا خون پلا پلا کر بڑھایا اور نو مہینے تک اس کی مشکل سہہ کر اور سختی اٹھا کر اپنے پیٹ میں رکھا اور پھر اسے جننے کی ناقابل برداشت تکلیف کو ہنسی خوشی برداشت کیا۔ پھر اس نوپید مضغہ گوشت کو اپنی چھاتیوں سے لگا کر اپنا دودھ پلایا اور اس کی پرورش میں اپنی ہر راحت قربان، اپنا ہر آرام ترک اور اپنی ہر خوشی نثار کر دی۔ ایسی حالت میں کیا ماں سے بڑھ کر انسان اپنے وجود میں مخلوقات میں کسی اور کا محتاج ہے؟

اسی لیے شریعت محمدیؐ نے اپنی تعلیمات میں جو بلند سے بلند مرتبہ و مقام اس کو عطا کیا ہے۔ یقینا وہ اس کی حقدار ہے۔ البتہ ماں کے ساتھ جو دوسری ہستی بچے کی توحید وتکوین میں شریک ہے۔ وہ باپ ہے اور اس میں شک نہیں کہ انسان کی نشوونما اور تربیت میں ماں کے بعد باپ ہی کی جسمانی اور مالی کاوشیں شامل ہوتی ہیں اس لیے جب بچہ ان کی محنتوں اور کوششوں سے جوانی اور قوت و طاقت کو پہنچے تو اس پر فرض ہے کہ اپنے ماں باپ سے حاصل کی ہوئی قوت کا شکرانہ ماں باپ کی خدمت و فرمانبرداری کی صورت میں ادا کرے۔ چنانچہ اسلام نے نہ صرف گزشتہ صحیفوں کی طرح ان کی عزت کرنے اور ان سے ڈرتے رہنے کے وعظ پر اکتفا کیا بلکہ ان کی خدمت، اطاعت و فرماں برداری، ا ن کی امداد، ان کی دلجوئی وغیرہ ہر چیز فرض قرار دی۔ بلکہ یہاںتک تاکید کی کہ ان کی کسی ناگوار بات پر اُف تک نہ کرو بلکہ ان کے سامنے ادب سے جھکے رہو۔ ان کی دعائوں کو اپنے حق میں قبول سمجھو۔ والدین کی خدمت انسان کا سب سے بڑا جہاد ہے بلکہ انہی کی خوشنودی سے اللہ کی خوشنودی ہے جیساکہ رحمتِ کائنات کا ارشاد گرامی ہے: 

’’اللہ کی خوشنودی باپ کی خوشنودی میں ہے اور اللہ کی ناراضگی باپ کی ناراضگی میں ہے‘‘۔ (ترمذی: 2455)

ایک دوسرے مقام پر والدین کے بارے میں یوں ارشاد فرمایا: سیدنا ابوامامہؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا: یارسول اللہﷺ ماں باپ کا اولاد پر کیا حق ہے؟ فرمایا: تیری جنت اور دوزخ وہی دونوں ہیں۔ (ابن ماجہ: 3662)

یعنی ماں باپ کا اولاد پر بہت حق ہے۔ ان کے ساتھ نیکی کرنا اور دکھ نہ پہنچانا اور ان کے ساتھ حسن سلوک کرنا دخول بہشت کا ذریعہ ہے۔ تو انہیں تکلیف پہنچانا، رنج و غم دینا اور نافرمانی و بدسلوکی کرنا، دوزخ میں جانے کا موجب ہے ۔ اس لیے فرمایا کہ تیری جنت و دوزخ وہی دونوں ہیں۔ گویا انسان انہیں راضی رکھ کر رب کی رضا حاصل کر سکتا ہے اور جنت کا حصول اس کا مقدر ٹھہرے گا۔ جبکہ انہیں ناراض کر کے انسان رب کی ناراضی مول لے لیتا ہے، جس کے نتیجے میں جہنم کا حقدار بن جاتا ہے۔

اللہ تعالیٰ والدین کی عزت و وقار کو اس قدر ملحوظ خاطر رکھتا ہے کہ انہیں جنت و جہنم کے حصول کا معیار قرار دے دیا۔ البتہ ماں کو باپ پر حق فرمانبرداری کا زیادہ مستحق قرار دیا ہے۔ جیسا کہ پہلے عرض کیا جا چکا ہے کہ ماں اپنی اولاد کیلئے باپ سے کہیں زیادہ تکالیف برداشت کرتی ہے اور مشقت اٹھاتی ہے۔ حدیث مبارکہ ہے کہ ایک شخص نے نبی کریمﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہو کر عرض کیا کہ یارسول اللہ ﷺ! حسن سلوک کا سب سے زیادہ مستحق کون ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تیری ماں، تین مرتبہ آپ ﷺ نے یہی جواب دیا۔ چوتھی مرتبہ اس نے پھر پوچھا تو آپﷺ نے ارشاد فرمایا: تیرا باپ۔ (بخاری:5971، مسلم شریف :2548 )۔

مفتی عبدالقادر جعفر مہتمم جامعہ عبداللہ بن عثمان کراچی ہیں ۔ان کی ایک کتاب بھی شائع ہو چکی ہے

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

خود اعتمادی، خواتین کی معاشرتی ضرورت

خود اعتمادی ہر شخص کی شخصیت، کامیابی اور ذہنی سکون کا بنیادی جزو ہے۔ یہ وہ صلاحیت ہے جو انسان کو اپنے فیصلوں، خیالات اور احساسات پر یقین کرنے کی ہمت دیتی ہے۔

شال، دوپٹہ اور کوٹ پہننے کے سٹائل

سردیوں کا موسم خواتین کے فیشن میں تنوع اور نفاست لے کر آتا ہے۔ اس موسم میں شال، دوپٹہ اور کوٹ نہ صرف جسم کو گرم رکھتے ہیں بلکہ شخصیت، وقار اور انداز کو بھی نمایاں کرتے ہیں۔ درست سٹائل کا انتخاب خواتین کے لباس کو عام سے خاص بنا سکتا ہے۔

آج کا پکوان:فِش کباب

اجزا : فش فِلے : 500 گرام،پیاز :1 درمیانہ (باریک کٹا ہوا)،ہری مرچ : 2 عدد (باریک کٹی)،ہرا دھنیا : 2 چمچ،ادرک لہسن پیسٹ :1 چمچ،نمک : 1 چمچ،لال مرچ پاؤڈر : 1چمچ،کالی مرچ : آدھا چائے کا چمچ،زیرہ پاؤڈر : 1 چائے کا چمچ،دھنیا

5ویں برسی:شمس ُ الرحمن فاروقی ، ایک عہد اور روایت کا نام

جدید میلانات کی ترویج و ترقی میں انہوں نے معرکتہ الآرا رول ادا کیا

مرزا ادیب ،عام آدمی کا ڈرامہ نگار

میرزا ادیب کی تخلیقی نثر میں ڈراما نگاری کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے بصری تمثیلوں کے ساتھ ریڈیائی ڈرامے بھی تحریر کیے۔ اردو ڈرامے کی روایت میں ان کے یک بابی ڈرامے اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں۔

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے