موسمی پھولوں کے پودے گھر میں اگائیں
اکثر خواتین کی طرف سے یہ سوال کیا جاتا ہے کہ کیا موسمی پھولوں کے پودے گھر میں اگانا ممکن ہیں؟ جی ہاں! ممکن تو ہے لیکن اس کیلئے فن باغبانی سے واقفیت بھی ضروری ہے۔ موسمی پودوں کی نسبت دیگر پودے کافی آسان ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ کم تجربہ کار باغبان منی پلانٹ، ربر پلانٹ، چنبیلی، گلاب، موتیا، پالم جیسے پودوں پر تجربات کرتے ہیں اور کافی حد تک کامیاب بھی رہتے ہیں۔ زیادہ تر موسمی پودوں کیلئے عموماً پنیری لگائی جاتی ہے یعنی کئی بیج ایک ساتھ اگائے جاتے ہیں
کیونکہ ان کے پودے ابتداء میں بے حد نازک ہوتے ہیں تیز ہوا، پانی کا چھڑکائو اور پرندوں وغیرہ کی وجہ سے بڑی تعداد میں ضائع ہو جاتے ہیں۔
اگر آپ کا شوق ہے تو پھر یہ سب آپ یقیناً باآسانی کر سکتی ہیں۔ معیاری بیجوں کا انتخاب کیجئے، پرانے گملوں کی کھاد نکال کر اچھی طرح صاف کریں بلکہ ہو سکے تو چھان لیں۔ گملوں کی ٹھیکری کو چیک کریں اور اس طرح لگائیں کہ پودوں کی آبیاری کے بعد اضافی پانی بآسانی بہہ کر نکل سکے ۔ اس کے ساتھ گملے کی مٹی اور کھاد نہ بہہ جائے۔ گملوں میں پانی رک جائے تو بیج گل کر خراب ہو سکتے ہیں۔ جب ایک ساتھ بوئے گئے بیجوں میں سے پودے اگ جائیں تو ان پر ہلکے پھوارے کی مدد سے پانی چھڑ کیں اور خیال رکھیں کہ پانی کے دبائو سے یہ نازک پودے ٹوٹ نہ جائیں۔ جب یہ پودے مضبوط ہو جائیں تو پھر بہت احتیاط سے انہیں علیحدہ علیحدہ گملوں میں منتقل کر دیں اور اگر ان کے تنے زیادہ نازک ہیں تو ان کے ساتھ سرکنڈے یا لکڑی باندھیں۔ یہ سہارے پھول آنے کے کے وقت بھی آپ کے پودوں کو جھکنے اور ٹوٹنے سے بچاتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ تجربہ کار مالی سے بھی مدد لی جا سکتی ہے۔ دوسرا اور آخری حل یہ ہے کہ آپ ان گملوں کو کارآمد بنانے کیلئے ان میں ہرا دھنیا، پودینہ یا منی پلانٹ وغیرہ لگا لیا کریں۔ تازہ دھنیا ، پودینہ کھانے میں استعمال کریں۔ منی پلانٹ سے گھر سجائیں اور چاہیں تو اپنے ہاتھ سے تیار کئے ہوئے پودے سہیلیوں اور عزیزوں کو گفٹ کریں۔ بہت تھوڑے وقت میں محنت اور توجہ کی بدولت آپ بہت سی خوشیاں حاصل بھی کریں اور دوسروں کے ساتھ بانٹیں بھی اور آپ کے پاس جمع ہوئے خالی گملے بھی استعمال میں آ جائیں گے۔