بچوں کا انسائیکلوپیڈیا
چیتے کی تیز رفتاری کی وجہ کیاہے؟مختصر فاصلے کے اعتبار سے چیتا زمین پر تیز ترین جانور ہے۔چیتے کی تیز رفتاری کی وجہ اس کے جسم کی خصوصی بناوٹ ہے۔اس کی پشت کی ہڈی بڑی آسانی سے مڑ سکتی ہے۔جس بناء پر یہ بڑی بلی کی طرح کا جانور بڑی چھلانگیں لگا کر آگے کی طرف دوڑ سکتا ہے۔چیتے کے پائوں میں لمبے اور پتلے پنجے ہوتے ہیں۔یہ زمین پر کیل کی طرح گرفت کرکے اُسے بہت تیز دوڑنے میںمدد دیتے ہیں۔
شیر کے جسم پر دھاریاں کیوں ہوتی ہیں؟
ان دھاریوں کی وجہ سے شیر کو دیکھنا مشکل ہوتا ہے۔کھلی جگہ پر شیر کی زرداور کالی دھاریوں کو دیکھنا بہت آسان ہے لیکن شیر اگر جھاڑیوں یاد رختوںکے درمیان ہوں تو ان کو دیکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ہرن اور دوسرے جانور رنگوں کو ٹھیک طرح سے نہیں دیکھ پاتے اس لئے شیر با آسانی چھپ جاتاہے۔
عقاب اپنا شکار کیسے پکڑتا ہے؟
عقاب کی نظریں بہت تیز ہوتی ہیں اور وہ بہت بلندی پر اُڑتے ہوئے بھی زمین پراپنا شکار تلاش کر لیتا ہے۔اگر عقاب کسی چھوٹے پرندے یا جانور کی حرکت کو دیکھ لے تو وہ تیزی سے غوطہ لگا کر اپنے تیز پنجوں میںاسے دبوچ لیتا ہے۔
کیا قاتل وہیل اپنے سے بـڑی مچھلیوں پر حملہ کرتی ہے؟
قاتل وہیل کا تعلق ڈولفن،سنگ ماہی اور دوسری وہیل مچھلیوں سے ہے۔یہ مچھلی پینگوئن اور حتّٰی کہ سنگ ماہی تک کو کھا جاتی ہے۔کبھی کبھی ان قاتل مچھلیوں کا جھُنڈ اپنے سے کہیں بڑی وہیل مثلاًعظیم نیلی وہیل پر بھی حملہ آور ہو جاتا ہے حالانکہ اس مچھلی کا شمار اس وقت سب سے بڑے جانور وں میں ہوتا ہے۔
اُلّواندھیرے میںجانور وںکوکیسے پکڑتاہے؟
اُلّو کی آنکھیں اور کان کافی تیز ہوتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ وہ رات کو جانوروں کا شکار کرتے ہیں۔اُلو انتہائی کم روشنی میںبھی دیکھ سکتے ہیں۔ان کی قوت سماعت اتنی تیز ہوتی ہے کہ وہ صرف آواز سن کر یہ جان لیتے ہیں کہ ان کا شکار کہاں ہے اور کس طرف بھاگ رہا ہے۔انتہائی تاریک راتوں میں بھی جب روشنی نہیںہوتی محض آواز سُن کر وہ اپنے شکار کو پکڑ لیتے ہیں۔
چمگادڑیں (Bats)تاریک ترین راتوں میں کیڑے کیسے پکڑ لیتی ہیں؟
چمگادڑیں ایسی آوازیں نکالتی ہیں جنہیں بہت اونچی ہونے کی وجہ سے ہم سن نہیں سکتے۔ یہ آوازیں نہ نظر آنے والی لہروں کی صورت میںاندھیری رات کے آسمان کی طرف سفر کرتی ہیں۔جب یہ لہریں کسی اُڑنے والے کیڑے سے ٹکراتی ہیں تو یہ آواز واپس آتی ہے تو ایک گونج پیدا کرتی ہے۔چمگادڑ اپنے بہت بڑے کانوں سے اس آواز کو سن لیتی ہے۔یہ سارا کام ایک ریڈار کی طرح ہوتا ہے۔