بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کی برکات

تحریر : صاحبزادہ ذیشان کلیم معصومی


جب تم وضو کرنے لگو تو بسم اللہ کہہ لیا کرو،جب تک تم فارغ نہ ہو گے فرشتے نیکیاں لکھتے رہیں گے‘‘(ابو دائود، ابن ماجہ)

بسم اللہ شریف کی ہر نیک کام سے قبل پڑھنے کی بہت اہمیت و برکات ہیں۔ یہ اللہ کی آخری کتاب قرآن کریم کا جوہر ہے جب کسی دل میں اتر جاتی ہے تو گھر کر لیتی ہے۔  بسم اللہ کی ’’ب‘‘ کے نقطے کی برکت سے فیض کے چشمے ابلتے ہیں اور اللہ کی ہر مخلوق خاکی ہو یا آبی ،نوری ہو ناری فیض یاب ہوتی ہے۔ جب یہ آیت نازل ہوئی تو شیطان نے اپنے سر پر خاک ڈالی۔ اللہ رب العالمین نے اپنی عزت و جلالت کی قسم کھائی کہ جس کام میں میرا یہ برکت والا نام لیا جائے گااس میں برکت ہوگی، جس بیمار پر پڑھا جائے گا شفاء ہوگی، جو اسے پڑھے گا اسے جنت نصیب ہو گی۔ ایک حدیث میں اللہ کے محبوب پاک ﷺ نے حضرت ابو ہریرہؓ سے فرمایا کہ ’’اے ابو ہریرہؓ! جب تم وضو کرنے لگو تو بسم اللہ کہہ لیا کرو کیونکہ نگہبان فرشتے جب تک تم فارغ نہ ہو گے برابر تمہاری نیکیاں لکھتے رہیں گے یہاں تک کہ تم وہ وضو مکمل کر چکو‘‘(ابو دائود،  ابن ماجہ)۔

حضرت جابر بن عبداللہؓ روایت کرتے ہیں، نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ’’جب آیت بسم اللہ نازل ہوئی تو مشرق سے مغرب تک بادل چھا گیا، ہوائیں ٹھہر گئیں، جانور کان لگا کر سننے کیلئے مستعد ہو گئے، شیطان پر شعلے برسنے لگے اور پروردگار عالم نے اپنی عزت و جلال کی قسم کھا کر فرمایا کہ جس چیز پر میرا نام لیا جائے گا، میں اس میں ضرور برکت ڈالوں گا‘‘ (ابن کثیر)

 ایک حدیث میں نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ’’ہر وہ اچھا کام کہ جو بسم اللہ سے شروع نہ کیا جائے وہ بے برکت ہوتا ہے‘‘(سنن ابن ماجہ :1894)۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ’’ اگر کوئی شخص اس کاغذ کو جس پر بسم اللہ لکھی ہو اگر پڑا دیکھے اور اللہ کے نام کی عظمت کے خیال سے اٹھائے تو اللہ اس کو صدیقوں میں لکھتا ہے اور اس کے والدین سے عذاب کم کر دیتا ہے‘‘۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ سرکار دوعالم ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص بسم  اللہ الرحمن الرحیم پڑھے گا تو اللہ کریم اس کے ہر حرف کے بدلے چار ہزار نیکیوں کا ثواب لکھے گا، چار ہزار خطائیں معاف فرمائے گا اور چار ہزار درجے بلند فرمائے گا‘‘۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم کے کل 19 حروف ہیں، ایک مرتبہ اسے پڑھنے سے 76 ہزار نیکیوں کا ثواب،76 ہزار گناہ معاف اور 76ہزار ردجات کی بلندی ہو تی ہے۔

 حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے بسم اللہ کو بڑی عمدگی اور خوبی سے پڑھا تو اس کی بخشش ہو گئی۔ حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے محبوب ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص اللہ کی تعظیم کیلئے عمدہ شکل میں بسم اللہ الرحمن الرحیم تحریر کرے گا، اللہ اسے بخش دے گا۔ حضرت ابو بکر صدیق ؓ سے روایت ہے کہ سرکار کائنات ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص ایک مرتبہ بسم اللہ پڑھتا ہے اللہ اس کے نامہ اعمال میں دس ہزار نیکیاں لکھتا ہے اس کی دس ہزار برائیاں مٹاتا ہے اور دس ہزار درجے بلند کرتا ہے۔

 ایک مرتبہ حضرت خالد بن ولیدؓ سے کچھ مجوسیوں نے عرض کیا کہ آپؓ ہمیں کوئی ایسی نشانی بتائیں کہ جس سے ہم پر اسلام کی حقانیت واضح ہو۔ کفار کے پاس انتہائی خطرناک زہر تھا، آپؓ نے اس زہر کو اپنے ہاتھ میں لیا اور بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر سارا پی لیا۔ بسم اللہ کی برکت سے اس زہر قاتل نے آپؓ پر کوئی اثر نہ کیا۔ یہ منظر دیکھ کر مجوسی بے ساختہ پکار اٹھے دین اسلام حق ہے اور وہ سب مسلمان ہو گئے۔(رازی، التفسیر الکبیر)۔

جہنم کے 19 طبقات ہیں اور بسم اللہ کے 19 حروف ہیں۔ جو شخص ایک بار بسم اللہ پڑھ لے گا وہ ان سب طبقات جہنم سے نجات پائے گا ،انشاء اللہ۔ ایک اعرابی نے حضور اکرم ﷺ کی خدمت میں عرض کیا یارسول اللہ ﷺ میں بڑا گنہگار ہوں آپ میرے لئے بخشش کی دعا فرمائیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا تم بسم اللہ پڑھا کرو تو وہ ارحم الرحمین تیرے گناہ بخش دے گا ۔وہ اعرابی متعجب ہو کر کہنے لگا بس اتنا ہی یارسول اللہﷺ۔ آپ ﷺ نے فرمایا جو مسلمان مرد یا عورت سچے دل سے اور یقین کے ساتھ بسم اللہ پڑھا کرے گا تو اللہ اپنے فضل و کرم سے اس بندہ کو دوزخ سے آزاد کرے گا۔

امام فخر الدین رازیؒ فرماتے ہیں، جس نے باہری دروازے پر بسم اللہ لکھ لیا وہ ہلاکت سے (صرف دنیا میں) بے خوف ہوگیا ۔جو شخص کسی جانور پر سوار ہوتے وقت بسم اللہ اور الحمد اللہ پڑھ لے تو اس جانور کے ہر قدم پر اس سوار کے حق میں ایک نیکی لکھی جائے گی، جو کشتی میں سوار ہوتے وقت بسم اللہ اور الحمداللہ پڑھ لے گا جب تک وہ اس میں سوار رہے گا اس کے واسطے نیکیاں ہی نیکیاں لکھی جائیں گی۔

 حضرت ابن عباسؓ سے روایت ہے کہ سرکار ﷺ نے فرمایا کہ جب استاد بچے سے کہتا ہے بسم اللہ الرحمن الرحیم کہو تو استاد ،بچے اور اس کے والدین کیلئے نجات لکھ دی جاتی ہے اور جب بندہ بسم اللہ پڑھتا ہے تو شیطان اس طرح پگھلتا ہے جس طرح سیسہ پگھلتا ہے۔

ہر کام شروع کرنے سے پہلے بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنا نبی کریم ﷺ کی سنت مبارکہ ہے لہٰذا ہم مسلمانوں کو  بھی اس سنت کی اتباع کرتے ہوئے ہر کام سے پہلے بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنے کی عادت ڈالنی چاہئے۔ اس عمل سے ہماری زندگی کا ہر لمحہ نہ صرف نیکی اور عبادت بن جاتا ہے بلکہ ہم ممکن حد تک گناہوں سے بھی پاک رہتے ہیں کیوں کہ جب ہر وقت اللہ کو یاد کرنے کی عادت اپنا لی جائے تو پھر گناہ خود بخود چھوٹ جاتے ہیں۔ اللہ کریم ہمیں بسم اللہ کو پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭