آج کا پکوان،چاکلیٹ سپیشل

تحریر : منیرا کرن


کھیر، مٹھائی، زردہ اور رس ملائی پرانی ہوئی، آج کا زمانہ چاکلیٹ کا ہے، اس کی مدد سے لذیذ میٹھی سوغات تیار کی جاتی ہیں اور ہر قسم کی تقریب، موسم اور موقع پر انہیں پیش کیا جاتا ہے۔ یوں تو زیادہ میٹھا کھانا اچھا نہیں لیکن ’’چاکلیٹ‘‘ مفید غذا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ صحت بخش چاکلیٹ وہ ہوتی ہے جس میں 70فیصد کوکو پائوڈر اور چینی کی تعداد کم سے کم ہو۔ چاکلیٹ میں قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے۔ بچے اوربڑے اسے شوق سے کھاتے ہیں۔ اسی مقصد کے تحت آج یہاں چاکلیٹ کی آسان ترکیب پیش کی جا رہی ہیں، امید ہے آپ ان کو آزمائیں گی۔

چاکلیٹ ٹرائفل

اجزاء: چاکلیٹ کیک مکس ایک پیکٹ، چاکلیٹ فلیورپڈنگ مکس دو پکیٹ، دودھ چار پیالی، وپ کریم ایک پیکٹ، سجانے کیلئے چاکلیٹ ٹافی چار عدد۔

ترکیب: سب سے پہلے کیک کا بیٹر تیار کریں اور اسے درمیانے سائز کے پین میں رکھ کر بیک کر لیں، بیک ہونے کے بعد اسے مکمل طور پر ٹھنڈا ہونے دیں۔ اب ایک بڑے پیالے میں پڈنگ مکس کو ٹھنڈے دودھ کے ساتھ ملائیں اور دو منٹ تک اچھی طرح پھینٹ لیں۔اب بیک کیا ہوا کیک آدھا انچ کے ٹکڑوں میں کاٹیں اور وپ کریم ایک علیحدہ پیالے میں نکال لیں۔ 

اب ٹرائفل کی تہہ سجانے کا مرحلہ ہے، درمیانے سائز کے پیالے میں سب سے پہلے بیک کئے ہوئے کیک کے چھوٹے ٹکڑے ڈالیں، اس کے اوپر سے دو چمچ پڈنگ مکس ڈالیں۔ اس کے بعد وپ کریم کی تہہ لگائیں اور اس کے اوپر ایک بار پھر کیک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے رکھ دیں۔اب  پڈنگ اور وپ کریم باری باری تہہ کی طرح لگائیں تاکہ ٹرائفل میں کیک، وپ کریم کی دو سے تین تہہ لگی نظر آنے لگیں۔سجاوٹ کیلئے چاکلیٹ ٹافی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے چھڑک دیں۔ مزیدار چاکلیٹ ٹرائفل تیار ہے۔ ایک گھنٹہ فریج میں ٹھنڈا کرنے کے بعد نوش کیجئے۔

چاکلیٹ برائونی

اجزاء: میدہ 80گرام، مکھن 200گرام، انڈے 4 عدد، ملک چاکلیٹ 80گرام، پگھلی ہوئی چاکلیٹ 130گرام، آئسنگ شوگر 200گرام، کوکوپائوڈر 40گرام، بیکنگ پائوڈر آدھا چائے کا چمچ

ترکیب: ایک پیالے میں میدہ لیںاور اس میں مکھن ڈال کر ملا لیں۔اب اس میں انڈا ڈال کر دوبارہ ملائیں۔ ملک چاکلیٹ اور پگھلی ہوئی چاکلیٹ ڈال کر اچھی طرح ملانے کے بعد آئسنگ شوگر ، کوکو پائوڈر اور بیکنگ پائوڈر ڈال کر ملا ئیں۔ اب تیار کیا ہوا مرکب سانچے میں ڈال کر تقریباً 180ڈگری سینٹی گریڈ پر بیک کر لیں۔ بیک ہونے کے بعد برائونی کو درمیان سے کاٹیں اور اس پر چاکلیٹ کی تہہ لگائیں اور اپنے پسندیدہ پھل یا خشک میوہ جات چھڑک دیں۔ لذیذ اور ذائقہ دار چاکلیٹ برائونی تیار ہے۔ 

چاکلیٹ شیک

اجزاء: چاکلیٹ پائوڈر دو کھانے کے چمچ، دودھ ایک پیالی، ونیلا ایکسٹریکٹ ایک چائے کا چمچ، دار چینی سفوف ایک چٹکی، سجانے کیلئے کریم دو چمچ۔ 

ترکیب:اگرآپ چاکلیٹ شیک گرما گرم پینا پسند کرتی ہیں تو دودھ کو گرم کر کے بلینڈر میں ڈال دیں۔ اب چاکلیٹ شیک تیار کرنے کیلئے بتائے گئے تمام اجزاء بھی گرم دودھ کے ساتھ بلینڈر میں ڈال کر اچھی طرح بلینڈ کر لیں۔ ٹھنڈا چاکلیٹ شیک بنانے کیلئے تمام اجزاء کے ساتھ تھوڑی برف ملا کر بلینڈ کر لیں۔ مزیدار چاکلیٹ شیک تیار ہے۔ اسے تازہ پینا بہتر ہے۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

رمضان المبارک جلد کی حفاظت بھی ایک چیلنج

رمضان المبارک کا مقدس مہینہ جہاں روزے داروں کیلئے بیشمار جسمانی فوائد لے کر آتا ہے، وہیں اکثر خواتین اپنی صحت، خاص طور پر اپنی جلد خراب کر لیتی ہیں۔ سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ اس ماہ میں آخر جلد مختلف مسائل کا شکار کیوں ہو جاتی ہے؟

بیرکاتیل:بیوٹی پراڈکٹس کا متبادل

بیر میں وٹامن سی،پوٹاشیم،فاسفورس،ربا فلاون، تھائیمن، آئرن،کاپر،زنک اور سوڈیم بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے اور یہ سب وہ اجزاء ہیں جو آپ کے میک اپ پراڈکٹ میں موجود ہوتے ہیں۔بیر کھانے سے دل کی صحت اچھی ہوتی ہے اور یہ دل کے مریضوں کی شریانیں کھولتا ہے۔اگر شریانوں میں کسی قسم کا کوئی خون کاٹکڑا یا ریشہ اٹک جائے تو اس کو صاف کرنے میں بھی بڑی مدد کرتا ہے۔

رہنمائے گھرداری، سٹیل کے برتن چمکیں گے

ویسے تو پلاسٹک اور شیشے کے برتنوں کے آنے کے بعد خواتین کی ایک بڑی تعداد نے اسٹیل کے برتنوں کا استعمال کم کردیا ہے، تاہم اب بھی بیشتر گھروں میں اسٹیل کی دیگچی، ٹرے، پتیلے، کٹلری و دیگر اشیاء استعمال کی جا رہی ہیں۔ سٹیل کے برتن ویسے تو بہت پائیدار ہوتے ہیں۔

رمضان کے پکوان و مشروبات

رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ چل رہا ہے، اس ماہ مبارک کے دوران جہاں متوازن غذا لینا بہت ضروری ہے وہیں خود کو ہائیڈریٹ رکھنا بھی اشد ضروری ہے۔ ان دونوں باتوں کا خیال رکھ کر آپ دن بھر خود کو توانا اور متحرک رکھ سکتے ہیں۔جسم میں پانی کی کمی نہ ہواس لئے سحر و افطار میں مشروبات کا استعمال ضروری ہے۔ ذیل میں ہم آپ کیلئے رمضان کے خصوصی پکوان اور مزیدار مشروبات کے بارے میں بتائیں گے جو دن بھر کے روزے کے بعد آپ کو تروتازہ اور متحرک رکھیں گے۔

ماہر لسانیات محقق اور شاعر شان الحق حقی کی خود کلامی

خود کلامی ان کی شخصیت کو کلید فراہم کرتی ہے، یہاں ہمیں اردو زبان، اردو رسم الخط اور اردو شاعری پر حقی صاحب کی بصیرت افروز اور مسرت و انبساط سے لبریز گفتگو سننے کو ملتی ہے ڈاکٹر محمد علی صدیقی نے شان الحق حقی کو بجا طور پر ’’ہمارے عہد کی نابغۂ روزگار ہستی‘‘ قرار دیتے وقت خود کو ’’ان کے علم و فضل کا قتیل‘‘ قرار دیا ہے۔ ہمارے ہاں حقی صاحب مرحوم کی شہرت ایک ماہر لسانیات، محقق اور شاعر کی ہے۔

یادرفتگان: ورجینیا وولف: معروف برطانوی ادیبہ

ورجینیا وولف کی ڈائری ان کی ڈائری میں الفاظ موتیوں کی شکل میں پروئے ہوئے ملے:٭…جی ہاں میں بہار منانے کی مستحق ہوںکیونکہ میں کسی کی مقروض نہیں۔٭…اگر تم میری لائبریریوں کو تالا لگانا چاہتے ہو تو لگاؤ، لیکن یاد رکھو کوئی دروازہ، کوئی تالا، کوئی کنڈی نہیں ہے جس سے تم میرے خیالات کو قید کر سکو!٭…حقیقیت صرف اپنے ادراک اور بیان کے بعد وجود میں آتی ہے۔٭…مجھے اپنی تحاریر پڑھنا پسند ہے کیونکہ یہ مجھے خود سے مزید قریب کرتی ہیں۔٭…زندگی نے میری سانسیں اس طرح ضائع کیں جیسے کسی نے ٹونٹی چلا کر چھوڑ دی ہو۔