گولڈ میک اپ

تحریر : مہوش اکرم


میک اپ ٹرینڈ کی سب سے اچھی خوبی یہ ہوتی ہے کہ جلدی آتے ہیں اور جلدی چلے جاتے ہیں اور کسی ایک انداز کو ہمیشہ کیلئے اپنا لینے کی بیزاری سے بچت ہو جاتی ہے۔ ویسے نئے انداز اور فیشن کا تقاضا یہی ہے کہ آپ بھی ٹرینڈ کے ساتھ ساتھ میک اپ تکنیک بدلنے کی کوشش کرتی رہیں۔ اس طرح آپ کو تازگی کا احساس بھی ہوگا اور آپ ایک جیسے انداز اور میک اپ لک سے بیزار بھی نہ ہوں گی۔

میک اپ ٹرینڈ کی بات کی جائے تو بتاتے چلیں کہ آج کل گولڈ میک اپ بہت مقبول ہے۔ اسموکی میک اپ کے بعد اگر کسی انداز کو زبردست مقبولیت حاصل ہو رہی ہے تو وہ یہی انداز ہے۔ ایک سے بڑھ کر ایک گولڈ شیڈپیکٹ متعارف کروائی جا رہی ہے اور گہرے سے مدھم شیڈ تک ہر انداز پسندیدہ بن چکا ہے۔ اس لئے یہ ضروری ہے کہ آپ بھی گولڈ میک اپ کا ہنر سیکھ لیں۔

 آیئے آپ کو گولڈ میک اپ لکُ اپنانے کا طریقہ بتاتے ہیں تاکہ آنے والی اہم تقریب میں آپ یہ منفرد انداز اپنائیں اور سب سے منفرد نظر آنے لگیں۔

پرائمر

 سب سے پہلے آنکھوں پر پرائمر لگایئے، یہ بہت ضروری ہے۔ اس کی مدد سے میک اپ آنکھوں پر زیادہ دیر رہ سکے گا اور اس پر کریز بھی نہیں بنے گی۔

بیس شیڈ

 کسی مدھم رنگ کو بیس شیڈ کے طور پر منتخب کیجئے اور ان کو بند آنکھوں کے اوپر لگایئے، اس بیس شیڈ کی مدد سے گولڈن لک آنکھوں پر اچھی طرح واضح ہو سکے گا خاص طور پر وہ لڑکیاں جن کی آنکھوں کے اوپر کی جلدی سیاہی یا کتھئی مائل ہے وہ بیس شیڈ کی مدد سے میک اپ کا اچھا آغاز کر سکیں گی۔

گولڈ آئی شیڈ

آج کل گولڈ شیڈز پر مشتمل آئی کٹ عام دستیاب ہیں ان میں گولڈن رنگ کے گہرے اور مدھم چمکدار اور میٹ رنگ موجود ہوتے ہیں، آپ اپنی پسند کے مطابق کوئی ایک شیڈ منتخب کیجئے اور اس کو بند آنکھوں کے درمیان لگا کر آنکھوں کی کریز سے ملایئے۔

 برائون آئی شیڈ

 گولڈن میک اپ کو منفرد انداز میں مکمل کرنے کیلئے یہ ضروری ہے کہ آپ آئی شیڈ میں برائون رنگ کا امتزاج بھی شامل کریں، برائون شیڈ کو آنکھوں کے کنارے پر لگا کر بلینڈ کیجئے۔

آئی لائنر اور کاجل

 یہ آپ کی پسند پر مشتمل ہے، لیکوئیڈ، جیل یا پینسل آئی لائنر لگایئے اور کاجل سے گولڈن لک مکمل کر لیجئے۔

مسکارا

 کسی بھی قسم کا آئی میک اپ، مسکارا کے بغیر ممکن نہیں۔ اس لیے میک اپ مکمل کرنے کے بعد اسے احتیاط سے لگایئے۔ سیاہ مسکارا میک اپ لک مکمل کر دے گا۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

رمضان المبارک جلد کی حفاظت بھی ایک چیلنج

رمضان المبارک کا مقدس مہینہ جہاں روزے داروں کیلئے بیشمار جسمانی فوائد لے کر آتا ہے، وہیں اکثر خواتین اپنی صحت، خاص طور پر اپنی جلد خراب کر لیتی ہیں۔ سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ اس ماہ میں آخر جلد مختلف مسائل کا شکار کیوں ہو جاتی ہے؟

بیرکاتیل:بیوٹی پراڈکٹس کا متبادل

بیر میں وٹامن سی،پوٹاشیم،فاسفورس،ربا فلاون، تھائیمن، آئرن،کاپر،زنک اور سوڈیم بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے اور یہ سب وہ اجزاء ہیں جو آپ کے میک اپ پراڈکٹ میں موجود ہوتے ہیں۔بیر کھانے سے دل کی صحت اچھی ہوتی ہے اور یہ دل کے مریضوں کی شریانیں کھولتا ہے۔اگر شریانوں میں کسی قسم کا کوئی خون کاٹکڑا یا ریشہ اٹک جائے تو اس کو صاف کرنے میں بھی بڑی مدد کرتا ہے۔

رہنمائے گھرداری، سٹیل کے برتن چمکیں گے

ویسے تو پلاسٹک اور شیشے کے برتنوں کے آنے کے بعد خواتین کی ایک بڑی تعداد نے اسٹیل کے برتنوں کا استعمال کم کردیا ہے، تاہم اب بھی بیشتر گھروں میں اسٹیل کی دیگچی، ٹرے، پتیلے، کٹلری و دیگر اشیاء استعمال کی جا رہی ہیں۔ سٹیل کے برتن ویسے تو بہت پائیدار ہوتے ہیں۔

رمضان کے پکوان و مشروبات

رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ چل رہا ہے، اس ماہ مبارک کے دوران جہاں متوازن غذا لینا بہت ضروری ہے وہیں خود کو ہائیڈریٹ رکھنا بھی اشد ضروری ہے۔ ان دونوں باتوں کا خیال رکھ کر آپ دن بھر خود کو توانا اور متحرک رکھ سکتے ہیں۔جسم میں پانی کی کمی نہ ہواس لئے سحر و افطار میں مشروبات کا استعمال ضروری ہے۔ ذیل میں ہم آپ کیلئے رمضان کے خصوصی پکوان اور مزیدار مشروبات کے بارے میں بتائیں گے جو دن بھر کے روزے کے بعد آپ کو تروتازہ اور متحرک رکھیں گے۔

ماہر لسانیات محقق اور شاعر شان الحق حقی کی خود کلامی

خود کلامی ان کی شخصیت کو کلید فراہم کرتی ہے، یہاں ہمیں اردو زبان، اردو رسم الخط اور اردو شاعری پر حقی صاحب کی بصیرت افروز اور مسرت و انبساط سے لبریز گفتگو سننے کو ملتی ہے ڈاکٹر محمد علی صدیقی نے شان الحق حقی کو بجا طور پر ’’ہمارے عہد کی نابغۂ روزگار ہستی‘‘ قرار دیتے وقت خود کو ’’ان کے علم و فضل کا قتیل‘‘ قرار دیا ہے۔ ہمارے ہاں حقی صاحب مرحوم کی شہرت ایک ماہر لسانیات، محقق اور شاعر کی ہے۔

یادرفتگان: ورجینیا وولف: معروف برطانوی ادیبہ

ورجینیا وولف کی ڈائری ان کی ڈائری میں الفاظ موتیوں کی شکل میں پروئے ہوئے ملے:٭…جی ہاں میں بہار منانے کی مستحق ہوںکیونکہ میں کسی کی مقروض نہیں۔٭…اگر تم میری لائبریریوں کو تالا لگانا چاہتے ہو تو لگاؤ، لیکن یاد رکھو کوئی دروازہ، کوئی تالا، کوئی کنڈی نہیں ہے جس سے تم میرے خیالات کو قید کر سکو!٭…حقیقیت صرف اپنے ادراک اور بیان کے بعد وجود میں آتی ہے۔٭…مجھے اپنی تحاریر پڑھنا پسند ہے کیونکہ یہ مجھے خود سے مزید قریب کرتی ہیں۔٭…زندگی نے میری سانسیں اس طرح ضائع کیں جیسے کسی نے ٹونٹی چلا کر چھوڑ دی ہو۔