شوکت خانم ہسپتال: 28سال سے انسانیت کی خدمت کا مشن جاری

تحریر : روزنامہ دنیا


منصوبے کے مطابق شوکت خانم ہسپتال کراچی 2023ء کے آخر میں کھل جائے گا۔ رواں سا ل مستحق مریضوں کے علاج اور کراچی ہسپتال کی تکمیل کے لیے 39ارب روپے کا بجٹ درکار ہے

شوکت خانم میڈیا اینڈ

 کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ 

پاکستانی قوم نے ہمیشہ اپنے سامنے آنے والے مشکل ترین حالات کا مقابلہ بہادری اور مستقل مزاجی سے کیا ہے اور اسی جذبے کا مظاہرہ وہ پاکستان سے کینسر کو ختم کرنے کی جدو جہد میں بھی کر رہے ہیں ۔شوکت خانم ہسپتالوں کی تعمیر اس بات کا ثبوت ہے کہ اگرآپ کا ارادہ مضبوط ہو تو اس دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں ہوتا ۔ بہت سے ماہرین نے یہ کہا تھا کہ 75فیصد سے زائد مریضوں کو بلا معاوضہ کینسرکے علاج کی سہولیات فراہم کرنا ایک ناممکن کام ہے ، لیکن ایک قوم کے طور پر ، ہم اپنے ملک سے کینسر جیسے اس نا سور کو ختم کرنے کے مشترکہ مقصد کے لیے متحد ہوئے اور پاکستان میں کینسر کے علاج کی اعلیٰ ترین سہولیات کی تمام مریضوں تک یکساںفراہمی کو ممکن بنا دیا۔ آج  بطور پاکستانی ہم بہت فخر سے یہ بتا سکتے ہیں کہ لاہور اور پشاور میں موجود شوکت خانم ہسپتالوں میں صحت کی سہولیات کامعیار جوائنٹ کمیشن انٹرنیشنل سے تصدیق شدہ ہے جو کہ ہمارے ملک میں مریضوں کو دستیاب اعلیٰ ترین طبی سہولیات کا ایک منہ بولتا ثبوت ہے ۔  

سال 2022ء کے دوران شوکت خانم میموریل ٹرسٹ نے مستحق مریضوں کے علاج پر آپ کے تعاون سے 11ارب روپے خرچ کئے اور یہ رقم گزشتہ برس کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے ۔ شوکت خانم ہسپتال لاہور کے آ ئوٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ میں گزشتہ برس2لاکھ33ہزار 886مریضوںکو دیکھا گیا جبکہ پشاور کے ہسپتال میں یہ تعداد65ہزار 480 رہی۔ اسی طرح کراچی کے تشخیصی مرکز اور کلینک میںکیموتھراپی کی فراہمی بھی آپ کی مدد سے مسلسل جاری رہی ۔ شہرکراچی میں تیسرا اور پاکستان کا سب سے بڑا کینسر ہسپتال زیرِ تعمیرہے جس کی تکمیل کے بعد کراچی ، سندھ اور جنوبی بلوچستان کے مریضوں کو کینسر کی تشخیص ، علاج اور پیلی ایٹو کئیر کی سہولیات ایک ہی چھت تلے دستیاب ہو جائیں گی۔ بلا شبہ خدمت کا یہ سفر آپ لوگوں کے تعاون کی بدولت ہی کامیابی سے چل رہا ہے ۔

ہسپتال کی جانب سے ہمیشہ وہ تمام اقدامات کئے جاتے ہیں جن کی بدولت اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ زکوٰۃ کا استعمال اسلامی اصولوں کے عین مطابق ہو ۔ اسی لیے اس مد میں حاصل ہونے والی رقم کو براہ راست مریضوں کے علاج پر خرچ کیا جاتا ہے اور اسے تعمیراتی کاموں میں استعمال نہیں کیا جاتا۔ اس سلسلے میں پاکستان کے سب سے بڑے اسلامی بینک سے جامع شریعہ کمپلائنس فریم ور ک پر عملدرآمد کے لیے با ہمی تعاون کا معاہدہ بھی کیا گیا ہے۔اس معاہدے کے تحت بینک کی جانب سے شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کو زکوٰۃ کے حصول ، استعمال اور زکوٰۃ فنڈ کی مینجمنٹ میں معاونت فراہم کی جائے گی ۔

ٹرسٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زکوٰۃ و عطیات کے استعمال میں مکمل شفافیت کو یقینی بنانے کاا عزم ہمیشہ کی طرح قائم و دائم ہے ۔ شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کی سال 1989ء سے آج تک کی آڈٹ رپورٹ ویب سائٹ پر موجود ہے تا کہ ہر شخص ادارے کو ملنے والے عطیات اور اس کے لوگوں کی زندگی پر اثرات کابا آسانی جائزہ لے سکے۔ادارے کے کام پر عوام کا بھروسہ اور اعتمادایک ایسا قیمتی سرمایہ ہے جس کی مدد سے مستقبل میں بھی تمام مستحق مریضو ں کو اعلیٰ ترین طبی خدمات فراہم کرنے کی کوشش جاری رہے گی۔

 کینسر کامرض صرف متاثرہ شخص کے لیے ہی جسمانی تکلیف کا باعث نہیںبنتا بلکہ علاج کے حصول کے لیے دور درازکے سفر ، رہائش اور علاج کے اخراجات کی پریشانی مریض کے سارے خاندان کو مزید تکلیف میں مبتلا کر دیتی ہے ۔ چنانچہ جب آپ کینسر کے بلا معاوضہ علاج میں ہماری مدد کرتے ہیں تو آپ نہ صرف کینسر کے مریضوں کی جان بچاتے ہیںبلکہ مریضوں اور ان کے خاندانوں پر سے اس مرض کی وجہ سے پڑنے والا بوجھ کم کرنے میں بھی شامل ہو جاتے ہیں ۔ سال 2023ء میں دونوں جدید ترین ہسپتالوں میں کینسر کے خلاف اس جنگ کو جاری رکھنے اور کراچی میں تیسرے ہسپتال کو رواں سال کے آخر تک کھولنے کے لیے 39ارب روپے درکارہیںاورہسپتال انتظامیہ امید کرتی ہے کہ اس رقم کا ایک بڑا حصہ آپ کی زکوۃ و عطیات کی مدد سے پورا ہو جائے گا۔ اتنے بڑے بجٹ کو پورا کرنا بظاہر نا ممکن نظرآتا ہے لیکن ہمیں آپ سب پر بھروسہ ہے کہ اس سال بھی زکوٰۃ کی ادائیگی کرتے ہوئے آپ شوکت خانم ہسپتال آنے والے مستحق مریضوں کو ضروریاد رکھیں گے۔ آپ ایک مرتبہ پھر دل کھول کر عطیات دیں تا کہ ہم سب مل کر کینسر کی بیماری سے لڑتے ہزاروں خاندانوں کی تکالیف کو کم کر سکیں ۔

مالی نظام میں شفافیت

 شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کی سال 1989ء سے آج تک کی آڈٹ رپورٹ ویب سائٹ پر موجود ہے تا کہ ہر شخص ادارے کو ملنے والے عطیات اور اس کے لوگوں کی زندگی پر اثرات کابا آسانی جائزہ لے سکے ۔

جوائنٹ کمیشن انٹرنیشنل

 جوائنٹ کمیشن انٹرنیشنل کی جانب سے شوکت خانم میموریل کینسرہسپتال اور ریسرچ سنٹر لاہور اور پشاور کو صحت کے شعبے میںبین الاقوامی معیارقائم اور برقرار رکھنے پرگولڈ سیل آف اپروول کا ایوارڈ دیا گیا ہے ۔

شریعہ کمپلائنس سرٹیفکیٹ

شوکت خانم میموریل ٹرسٹ نے باقاعدہ شریعہ کمپلائنس سرٹیفیکیشن حاصل کی ہے جو اس بات کی تائید کرتی ہے کہ ہمارا زکوٰۃ کے حصو ل ، استعمال اورزکوٰۃ فنڈ کی مینجمنٹ کا نظام شرعی اصولوں کے عین مطابق ہے ۔ 

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭