بے وقت کی بھوک اور ڈائٹنگ

تحریر : تحریم نیازی


بہت سی لڑکیوں کو ہر وقت کچھ نا کچھ کھانے پینے اور منہ چلانے کی عادت ہوتی ہے، ایسی لڑکیاں اپنی بے وقت کی بھوک کو برداشت نہیں کر پاتیں اور اپنی ڈائٹنگ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کچھ نہ کچھ کھانے لگ جاتی ہیں۔

 جب ان لڑکیوں سے پوچھا جائے تو اکثر کا یہی جواب ہوتا ہے کہ ان سے ’’بھوک برداشت نہیں ہوتی‘‘ یہ لڑکیاں بے وقت کی بھوک کو مٹانے کیلئے فاسٹ فوڈ، فرنچ فرائز، سوفٹ ڈرنکس، چپس، نمکو اور میٹھے بیکری آئٹمز وغیرہ کھاتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں یہی وجہ ہے کہ ان سب چیزوں کا تھوڑا سا بھی استعمال ان کی ڈائٹنگ کو متاثر کر دیتا ہے اور ان کے جسم میں کولیسٹرول اور شوگر لیول کی مقدار کو بڑھا دیتا ہے۔ لڑکیوں کو بے وقت کی بھوک مٹانے اور ڈائٹنگ کو کامیابی سے جاری رکھنے کیلئے ماہرین نے کچھ ٹپس دی ہیں، آیئے وہ جانتے ہیں۔

ناشتہ ضرور کریں: فٹنس ایکسپرٹس کا لڑکیوں کو یہی مشورہ ہے کہ وہ ناشتہ ضرور کریں، کیونکہ صبح کے وقت متوازن ناشتہ آپ کو دوپہر تک بھوک کا احساس نہیں ہونے دیتا، آپ کو اپنا پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوگا اور پھر آپ کو بے وقت کی بھوک مٹانے کیلئے فاسٹ فوڈ یا چپس وغیرہ کھانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی۔ وہ لڑکیاں جو آفس جانے کیلئے دیر سے اٹھتی ہیں اور آفس جلدی پہنچنے کے چکر میں وہ ناشتہ چھوڑ کر آفس روانہ ہو جاتی ہیں، ایسی لڑکیوں کو چاہئے کہ وہ اپنی اس عادت کو ترک کر دیں۔ وقت سے قبل اٹھنے کی کوشش کریں تاکہ انہیں ناشتہ کرنے کا بھرپور موقع مل سکے۔

زیادہ پانی پئیں: لڑکیوں کو چاہئے کہ وہ دن بھر میں کم سے کم 2لیٹر پانی ضرور پئیں۔ جب وہ اتنا پانی پئیں گی تو انہیں اپنا پیٹ خالی نہیں لگے گا بلکہ انہیں بے وقت بھوک کا بھی احساس نہیں ہوگا، ساتھ ہی زیادہ پانی پینے سے جسم کے اندرونی اعضا بھی بہتر انداز میں کام کر پائیں گے۔ ڈائٹنگ کرنے والی لڑکیوں کو جب بھی بے وقت کی بھوک لگے تو انہیں چاہئے کہ وہ فاسٹ فوڈ، فرنچ فرائز یا چپس وغیرہ ہرگز نہ کھائیں، بلکہ کوشش کریں کہ اس وقت پانی پی لیں، اس سے انہیں اپنا پیٹ بھرا ہوا محسوس ہونے لگے گا۔ کھانا آہستہ آہستہ اچھی طرح چبا کر کھائیں،  اگر آپ روٹی نہیں سلاد کھا رہی ہیں، تب بھی کوشش کریں کہ اسے اچھی طرح چبائیں، کھانے کو آہستہ آہستہ اچھی طرح چبا کر کھائیں گی تو وہ معدے پر بوجھ نہیں بنے گا اور وہ جلدی ہضم ہو جائے گا۔ ساتھ ہی جب زیادہ دیر تک کھانا چبائیں گی تو نفسیاتی تسکین بھی ہو گی کہ آپ کے منہ میں کھانا ہے اور آپ کھانا کھا رہی ہیں،ایسے میں آپ کی بھوک بھی ختم ہو جائے گی اور آپ کو پیٹ بھر جانے کا احساس بھی ہونے لگے گا۔

ٹی وی دیکھتے ہوئے کچھ نہ کھائیں: اکثر لڑکیاں ڈائٹنگ پر ہوتی ہیں لیکن ان کی عادت ہوتی ہے کہ وہ ٹی وی دیکھتے ہوئے کچھ نہ کچھ ضرور کھانے لگتی ہیں۔ یاد رکھیں جو لڑکیاں ٹی وی دیکھتے ہوئے مختلف چیزیں کھانے کی عادی ہیںان کا وزن تیزی سے بڑھنے لگتا ہے۔ لڑکیوں کو پتا بھی نہیں چلتا اور وہ زائد کیلوریز پر مشتمل چیزیں ایک ہی وقت میں بیٹھ کر کھا رہی ہوتی ہیں۔ یوں ڈائٹنگ کرنے کے باوجود وہ لڑکیاں وزن کم کرنے میں ناکام ہوتی دکھائی دیتی ہیں۔ اگر کسی کو اپنے کولیسٹرول لیول پر کنٹرول کرنا ہے یا ڈائٹنگ کا اچھا نتیجہ حاصل کرنا ہے تو اسے چاہئے کہ وہ ٹی وی دیکھتے ہوئے کچھ کھانے کی عادت کو ختم کر لیں۔

چھوٹے برتن کا استعمال: اپنے کھانے کو کسی چھوٹے پیالے یا پلیٹ میں نکالیں اور پھر کھائیں۔ اس طرح آپ جب اس پیالے کو خالی کر لیں گی تو آپ کو احساس ہوگا کہ آپ نے پورا کھانا کھا لیا ہے۔ یوں آپ ڈائٹنگ کی صورت میں زائد کھانا کھانے سے بچی رہیں گی، ساتھ ہی آپ کو یہ احساس بھی ہوگا کہ آپ نے پورا کھانا کھا لیا ہے اور آپ کا پیٹ بھر گیا ہے۔ پروٹین اور فائبر کا استعمال ناشتے اور کھانے کے وقت پروٹین اور فائبر پر مشتمل غذائوں کا استعمال کریں، تاکہ نظام انہضام کا عمل سست ہو جائے اور آپ کو پیٹ بھرا ہوا سا محسوس ہو۔ اس طرح آپ کو بے وقت کی بھوک نہیں لگے گی۔

کیا کھایا جائے:ایک پیالہ بند/ پھول گوبھی میش کرکے کھائیں گی تو آپ کو اس سے 5گرام فائبر آسانی سے مل جائے گا۔ مٹر کھائیں، ایک کپ دال کا سوپ بنالیں،اس سے بھی آپ کو پروٹین اور فائبر ملیں گے۔ ایک کپ بروکلی، رس بیری، امرود، کدو، کیلے کھائیں، اگر کچھ میٹھا کھانے کا دل کر رہا ہے تو منٹ آئس کریم یا منٹ فلیور کا کوئی میٹھا کھالیں۔ جب بھی بے وقت بھوک لگے تو آدھے کپ تک انجیر کھا لیں۔ انجیر دوپہر کے وقت اگر کھا لی جائے تو وہ لنچ کا ہی کام دے گی۔ آدھا کپ انار کھالیں، اس سے بھی مناسب مقدار میں فائبر ملے گا اور آپ کو بے وقت بھوک کا احساس نہیں ہوگا۔ ناشتے یا دوپہر اور رات کے کھانے میں ایک کپ جو کا دلیہ استعمال کریں، یہ خون میں موجود شوگر لیول کو برقرار رکھنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔ کیلا کھائیں، اس کے اوپر جائیں تو ڈارک چاکلیٹ چھڑک دیں، امریکن کیمیکل سوسائٹی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ڈارک چاکلیٹ میں اینٹی اوکسیڈینٹس اور فائبر موجود ہوتا ہے، جو کہ معدے کی سوزش میں کمی لاتا ہے۔ اس کے علاوہ چقندر، پاپ کورن، بھنے ہوئے چنے، گریپ فروٹ، شکر قندی، ناشپاتی، ایوا کاڈو، پھلیاں، لوبیا، بادام، سیب، السی کے بیچ، گاجر کو بھی بے وقت کی بھوک کو مٹانے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ان تمام چیزوں سے ایک ڈائٹ پلان تیار کر لیں اور اسے استعمال کریں، وزن بھی کم ہو گا، کولیسٹرول لیول بھی کنٹرول میں رہے گا اور ساتھ ہی بے وقت کی بھوک بھی نہیں لگے گی۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

26ویں آئینی ترمیم کے بعد۔۔۔

بالآخر26ویں آئینی ترمیم منظور ہو گئی‘ جس کی منظوری کے بعد اس پر عملدرآمد بھی ہو گیا۔ ترمیم منظور ہونے کے بعد ایک غیریقینی صورتحال کا خاتمہ ہوا اور ملک میں ایک نیا عدالتی نظام قائم کر دیا گیا جس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے بڑے اور اہم اختیارات تقسیم کر دیے گئے ہیں۔ آئینی ترمیم کا عمل حیران کن طور پر خوش اسلوبی سے مکمل ہو گیا۔

آئینی ترمیم کے خلاف احتجاج،بے وقت کی را گنی وکلا ءکا ردعمل کیا ہو گا؟

چیف جسٹس آف پاکستان کے منصب پر جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی کے عمل کے بعد ملک کے سیاسی محاذ پر ٹھہرائو کے امکانات روشن ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے عمل کو ملک میں ترقی، خوشحالی اور سیاسی و معاشی استحکام کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عمل سے عوام کیلئے عدل و انصاف کے دروازے کھلیں گے اور ملک آگے کی طرف چلے گا۔

سیاست سے انتقام ختم کریں؟

ملک بھر کے میڈیا پر آج کل صرف ایک ہی خبر اہم ترین ہے اور وہ ہے 26 ویں آئینی ترمیم کے مثبت اور منفی اثرات۔لیکن محلاتی سازشیں ہوں یا چاہے کچھ بھی ہورہا ہو، عوام کا اصل مسئلہ تو یہی ہے کہ انہیں کیا مل رہا ہے۔

پولیس ایکٹ میں تبدیلی سیاسی مداخلت نہیں؟

پاکستان تحریک انصاف مسلم لیگ( ن) پر’’ ووٹ کو عزت دو‘‘ کے بیانیے کو تبدیل کرنے کا الزام لگاتی ہے لیکن خود پی ٹی آئی نے جس طرح یوٹرن لیا ہے اس کی نظیر نہیں ملتی۔بانی پی ٹی آئی کے نظریے کے برعکس خیبرپختونخوا حکومت نے محکمہ پولیس میں سیاسی مداخلت کی راہ ہموار کردی ہے۔ پولیس ایکٹ 2017ء میں خیبرپختونخوا پولیس کو غیر سیاسی بنانے کیلئے قانون سازی کی گئی تھی اور وزیراعلیٰ سے تبادلوں اورتعیناتیوں سمیت متعدد اختیارات لے کر آئی جی کو سونپ دیئے گئے تھے۔

26ویں آئینی ترمیم،ملا جلا ردعمل

26ویں آئینی ترمیم کو جہاں سیا سی عمائدین پاکستان کے عدالتی نظام میں احتساب اور کارکردگی کو بہتر بنا نے کیلئے ضروری قرار دیتے ہیں وہیں کچھ سیا سی جماعتیں اور وکلاتنظیمیں آئینی ترمیم کوعدالتی آزادی اور قانون کی حکمرانی پر قدغن سمجھتی ہیں۔

وزیراعظم کا انتخاب،معاملہ ہائیکورٹ میں

آزاد جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے چوہدری انوار الحق کے بطور وزیر اعظم انتخاب کے خلاف درخواست پر لار جر بنچ تشکیل دے دیا ہے۔ وزیر اعظم کے انتخاب کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے رکن قانون ساز اسمبلی فاروق حیدر کے وکلا نے ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی تھی۔