اتحادیوں کو وزارتوں کا انتظار

تحریر : محمد اسلم میر


آزاد جموں وکشمیر کے 33 انتخابی حلقوں کے ارکانِ قانون ساز اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز کے لیے فی کس پانچ کروڑ روپے یکساں بنیادوں پر جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں ہر رکن اسمبلی کو ڈیڑھ کروڑ روپے کم ملے ہیں۔

 دوسری جانب مہاجرین مقیم پاکستان انتخابی حلقوں کے بارہ ارکانِ اسمبلی نے الگ سے حکومت کے سامنے اپنے مطالبات پیش کر تے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں بھی آزاد جموں و کشمیر کے دس اضلاع کے 33 ارکان ِاسمبلی کے مساوی ترقیاتی فنڈز دیے جائیں۔ ماضی میں چاروں صوبوں میں آباد کشمیری مہاجرین کے بارہ منتخب ارکانِ اسمبلی کو ترقیاتی بجٹ کے بجائے محکمہ لوکل گورنمنٹ سے سکیمیں دی جاتی تھیں لیکن اس مرتبہ وہ الگ سے ترقیاتی فنڈز کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں فی رکن اسمبلی ترقیاتی فنڈز سے ڈیڑھ کروڑ روپے کی کٹوتی سے واضح ہو رہا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر کی حکومت کو بھی مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق کی طرف سے ارکانِ اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کے اعلان سے قبل وفاقی حکومت نے چار ارب بیس کروڑ روپے کے بجائے 92 کروڑ 24 لاکھ روپے جاری کئے، لیکن حکومت آزاد جموں و کشمیر نے ترقیاتی عمل کو جاری رکھنے کے لیے اپنے غیر ترقیاتی بجٹ سے دوارب روپے ترقیاتی بجٹ میں منتقل کیے ہیں جو کہ وفاق کی جانب سے پورے فنڈز ملنے پر واپس غیر ترقیاتی بجٹ میں شامل کر دیے جائیں گے۔ اس طرح حکومت آزادکشمیر کی جانب سے کُل دوارب 92 کروڑ 24لاکھ روپے کی رقم پہلی سہ ماہی میں محکمہ جات کو جاری کر دی گئی ہے۔اس رقم میں سے ایک ارب 65 کروڑ روپے آزاد جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے 33 ارکانِ اسمبلی میں ترقیاتی فنڈز کی مد میں جاری کئے جائیں گے۔ دوسری جانب وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ ان ترقیاتی فنڈز کی ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ کمیٹیاں جن میں بلدیاتی نمائندے، میڈیا،سیاسی اور سول سوسائٹی کے لوگ شامل ہوں گے ،کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔ 

اپوزیشن لیڈر قانون ساز اسمبلی خواجہ فاروق احمد کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی طرف سے جاری کی گئی اس رقم سے رُکے ہوئے ترقیاتی کام بحال ہوں گے ، تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپوزیشن حکومت کے اس اقدام کو اسی وقت سراہے گی جب حکومت اپوزیشن ارکانِ اسمبلی کو حکومتی ارکان اسمبلی کے مساوی فنڈز جاری کرے گی۔ ادھر وزیراعظم چوہدری انوارلحق نے پونچھ ڈویژن کے دورہ کے دوران ڈویثرنل اور ڈسٹرکٹ افسران کے ترقیاتی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 70 سال کا نظام بدلنا ہے ۔ اب جس کا بجٹ ہوگا اسی کو ملے گا، جونیئر افسران کو بھی ڈی ڈی او بنا رہے ہیں، فنڈز تمام 33 حلقوں میں برابر دیے گئے، حکومت کا سب حلقوں کیلئے فارمولا ایک ہی ہے ، ہم سب کو برابر سہولیات دیں گے، محکمہ شاہرات کے افسران موقع پر جا کر جاری منصوبوں کو دیکھیں اور سکیمیں بنائیں۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ کسی چیف انجینئر کو آئندہ اکٹھا پیسہ جاری نہیں ہوگا، صرف پراجیکٹ کے مطابق جاری ہوگا اور متعلقہ وزیر کے دستحط لازمی ہوں گے۔ دوسری جانب سابق وزیر اعظم اور استحکام پاکستان پارٹی کے صدر سردار تنویر الیاس نے وزیر اعظم انوارالحق پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے بطور سپیکر قانون ساز اسمبلی ان کی حکومت کو گرانے میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ سابق وزیر اعظم کے اس بیان نے آزاد جموں و کشمیر کے سیاسی حلقوں میں ایک نئی بحث چھیڑ دی۔ سردار تنویر الیاس نے یہ بیان اس وقت جاری کیا جب وزیر اعظم چوہدری انوار الحق پونچھ ڈویژن کے دورے پر تھے۔ پونچھ ڈویژن سے ہی بجلی بلوں میں اضافی چارجز اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا گیا تھا جو کچھ ہی دنوں میں پورے آزاد جموں و کشمیر میں پھیل گئے تھے، جس پر حکومت کو بجلی بلوں میں اضافی چارجز واپس لینا پڑے۔تاہم سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ تنویر الیاس کا یہ بیان اس وقت وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف غلط فہمیاں پیدا کرنے کی غرض سے ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی جو آزاد جموں کشمیر میں پی ڈی ایم حکومت کی اہم اتحادی جماعت ہے ،ان دنوں بالکل خاموش ہے اور یوں لگ رہا ہے کہ وہ عملاً وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کی حکومت میں بے بس ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے اندر بھی اس پر بحث چل رہی کہ انہوں نے موجودہ اتحادی حکومت کا حصہ بن کر بڑی سیاسی غلطی کی، جس کا وہ عوام کے سامنے اظہا ر بھی نہیں کر سکتے ۔ اس جماعت کے کارکنان سب سے زیادہ متاثرہ ہوئے ہیں جو 2016ء سے اپوزیشن میں ہیں۔ اپریل 2023ء میں سردار تنویر الیاس کی حکومت کی تبدیلی کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی جب اتحادی حکومت کا حصہ بنی اور جس کے نتیجے میں جماعت کے سابق صدر و اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر سپیکر قانون ساز اسمبلی بنے اور جماعت کے سیکرٹری جنرل فیصل ممتاز راٹھور نے کابینہ کے پہلے مرحلے میں حلف اٹھا یا تو کارکنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی کہ شاید اب ان کے دن بھی پھر جائیں گے اور ان کی ایڈجسٹمنٹ ہو گی، لیکن یہ سب کچھ ہنوز ایک خواب لگتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس جماعت کے سب سے پہلے حلف اٹھانے والے وزیر فیصل راٹھور اور دیگر وزرا کو پانچ ماہ گزرنے کے باوجود تاحال محکمے بھی نہیں دیے گئے۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

خود اعتمادی، خواتین کی معاشرتی ضرورت

خود اعتمادی ہر شخص کی شخصیت، کامیابی اور ذہنی سکون کا بنیادی جزو ہے۔ یہ وہ صلاحیت ہے جو انسان کو اپنے فیصلوں، خیالات اور احساسات پر یقین کرنے کی ہمت دیتی ہے۔

شال، دوپٹہ اور کوٹ پہننے کے سٹائل

سردیوں کا موسم خواتین کے فیشن میں تنوع اور نفاست لے کر آتا ہے۔ اس موسم میں شال، دوپٹہ اور کوٹ نہ صرف جسم کو گرم رکھتے ہیں بلکہ شخصیت، وقار اور انداز کو بھی نمایاں کرتے ہیں۔ درست سٹائل کا انتخاب خواتین کے لباس کو عام سے خاص بنا سکتا ہے۔

آج کا پکوان:فِش کباب

اجزا : فش فِلے : 500 گرام،پیاز :1 درمیانہ (باریک کٹا ہوا)،ہری مرچ : 2 عدد (باریک کٹی)،ہرا دھنیا : 2 چمچ،ادرک لہسن پیسٹ :1 چمچ،نمک : 1 چمچ،لال مرچ پاؤڈر : 1چمچ،کالی مرچ : آدھا چائے کا چمچ،زیرہ پاؤڈر : 1 چائے کا چمچ،دھنیا

5ویں برسی:شمس ُ الرحمن فاروقی ، ایک عہد اور روایت کا نام

جدید میلانات کی ترویج و ترقی میں انہوں نے معرکتہ الآرا رول ادا کیا

مرزا ادیب ،عام آدمی کا ڈرامہ نگار

میرزا ادیب کی تخلیقی نثر میں ڈراما نگاری کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے بصری تمثیلوں کے ساتھ ریڈیائی ڈرامے بھی تحریر کیے۔ اردو ڈرامے کی روایت میں ان کے یک بابی ڈرامے اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں۔

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے