چہرے کے دانے ایک دن میں ختم کریں!

تحریر : سائرہ جبیں


آپ کو اپنے کسی کالج کے پروگرام میں جانا ہو یا پھر کسی شادی میں، آپ اپنے بالوں سے جوتوں تک ہر چیز کی تیاری کرتے ہیں، لیکن ہر ہر حوالے سے بہترین تیاری کے بعد جب آپ کی اپنے چہرے پر نظر پڑے جہاں اچانک ابھرنے والا دانا آپ کو منہ چڑا رہا ہو تو یقیناً بہت زیادہ غصہ آتا ہے۔ چہرے پر دانے ایک عام سی بات ہے اور اِس کی وجوہات کچھ بھی ہوسکتی ہیں، لیکن اِن دانوں سے پریشان ہونے کی بالکل بھی ضرورت نہیں کیونکہ آج ہم آپ کو چہرے کے دانے ختم کرنے کے ایسے حل بتانے جارہے ہیں جن کی مدد سے آپ فوری طور پر دانوں سے جان چھڑواسکتے ہیں، تو آئیے اُن حل پر نظر ڈالتے ہیں:

چائے کے درخت کا تیل

چائے کے درخت کا تیل ایسی جلد کیلئے انتہائی موثر ثابت ہوتا ہے جس پر بار بار دانے نکل آتے ہیں۔ اِس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس تیل میں ایسے اینٹی بیکٹیریل اجزا ہوتے ہیں جو دانے پیدا کرنے والے بیکٹیریا کو ختم کردیتے ہیں اور اِس کا سب سے بڑا کمال یہ ہے کہ یہ صرف ایک ہی رات میں اپنا اثر دکھاتا ہے۔

ٹوتھ پیسٹ

اگر آپ پریشان ہیں کہ چائے کے درخت کا تیل کہاں سے میسر ہوگا تو ہرگز پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ  آپ کے گھر میں ہی موجود ہے۔ یہ  حل ٹوتھ پیسٹ کی صورت میں موجود ہے۔ دراصل ٹوتھ پیسٹ میں موجود ’’ہائیڈروجن پرآکسائیڈ‘‘ آپ کے دانوں کو رات بھر میں ہی سْکھا دیتا ہے۔ آپ ٹوتھ پیسٹ کو استعمال کریں اور دیکھیں کہ کیسے ایک ہی رات میں آپ کے چہرے پر دانے کم ہوجاتے ہیں۔

میٹھا سوڈا

پانی اور بیکنگ سوڈا کا پیسٹ چہرے پر لگاکر رات بھر کے لیے چھوڑ دیں۔ بیکنگ سوڈا میں یہ خاصیت ہے کہ یہ چہرے پر موجود اضافی تیل کو نکال کر دانوں کو بالکل خشک کردیتا ہے۔

دار چینی

دار چینی اور شہد کا مرکب بناکر روز استعمال کرنے سے چہرے پر دانے نہیں ہوتے۔

لہسن کا استعمال

لہسن کو دانوں پر براہِ راست ملیے اور دیکھیے دوسرے دن تک دانے کیسے ختم ہوجاتے ہیں۔

ہلدی

ہلدی کو دودھ یا دہی میں ملاکر دانوں پر لگائیے۔ یہ عمل روز کرنے سے نہ صرف دانے ختم ہو جائیں گے بلکہ رنگت بھی صاف ہوجائے گی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭