پاکستان کرکٹ کا تربیتی کیمپ:شاہینوں کی آسٹریلوی طرز پر ٹریننگ
دورہ آسٹریلیا کیلئے پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کا تربیتی کیمپ پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں جاری ہے۔ کیمپ کے پہلے دو روز کھلاڑیوں نے آسٹریلیا کی پچز اور کنڈیشنز کے مطابق ٹریننگ اور پریکٹس کر رہے ہیں۔ قومی ٹیسٹ سکواڈ نے پریکٹس سیشن کے دوران سِلپ فیلڈنگ کیلئے خصوصی مشقیں کیں۔
ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ نے سِلپ فیلڈرز کی پریکٹس کی سربراہی کی۔بابر اعظم، محمد رضوان، سعود شکیل اور سلمان علی آغا نے سِلپ میں پریکٹس کی جبکہ سرفراز احمد نے پریکٹس سیشن میں وکٹ کیپنگ کی۔بلے بازوں کودو مراحل میں بیٹنگ پریکٹس بھی کروائی گئی۔پہلے مرحلے میں ماربل سلیب پر کرکٹ بال سے جبکہ دوسرے مرحلے میں سنتھیٹک بال اور ٹیپ بال سے بیٹنگ کروائی گئی۔سنتھیٹک اور ٹیپ بال سے بیٹنگ کرنے کا مقصد آسٹریلین پچز کے مطابق پریکٹس کرنا ہے۔گزشتہ روز دو روزہ سینیریو میچ شروع ہوا جو آج بھی جاری رہے گا۔ پہلے دورہ آسٹریلیا کیلئے پاکستان کی اٹھارہ رکنی ٹیسٹ ٹیم کا جائزہ لیتے ہیں۔شان مسعود کی قیادت میں دور ہ آسٹریلیا میں پاکستان کرکٹ ٹیم 14 دسمبر سے 7 جنوری کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گی۔بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے 34 سالہ شان مسعود پہلی بار پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کریں گے۔انہیں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-25 ء کے لیے بابراعظم کی جگہ قیادت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو گزشتہ ہفتے ٹیسٹ کپتانی سے دستبردار ہوگئے تھے۔
بائیں ہاتھ کے اوپننگ بلے باز صائم ایوب اور فاسٹ بائولر خرم شہزاد پہلی مرتبہ پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم میں شامل کیے گئے ہیں۔ 22 سالہ صائم ایوب نے اس سیزن کی قائداعظم ٹرافی کے چار میچوں میں تین سنچریوں کی مدد سے553 رنز بنائے جس میں فیصل آباد کے خلاف فائنل میں میچ وننگ ڈبل سنچری قابل ذکر تھی۔انہوں نے اپنی شاندار فارم کو جاری رکھتے ہوئے پاکستان کپ ایک روزہ ٹورنامنٹ میں بھی سب سے زیادہ 397 رنز بنائے اور وہ ٹورنامنٹ کے بہترین بلے باز قرار پائے۔فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے دائیں ہاتھ کے 23 سالہ فاسٹ بائولر خرم شہزاد نے اس سال قائداعظم ٹرافی میں20.31 کی اوسط سے سب سے زیادہ 36 وکٹیں حاصل کی ہیں۔انہوں نے پاکستان کپ ایک روزہ ٹورنامنٹ میں بھی عمدہ بولنگ کرتے ہوئے 13 وکٹیں حاصل کیں۔ پیس آل رانڈر فہیم اشرف جو آخری مرتبہ ٹیسٹ میچ انگلینڈ کے دورہ پاکستان میں کھیلے تھے ٹیم میں واپس آئے ہیں۔ اسی طرح محمد وسیم جونیئر اور میرحمزہ کی بھی ٹیسٹ ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔یہ دونوں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں ٹیم کا حصہ تھے جو دسمبر، جنوری میں کھیلی گئی تھی۔
پاکستان کی اٹھارہ رکنی ٹیم شان مسعود (کپتان)، عامرجمال، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، بابراعظم، فہیم اشرف، حسن علی، امام الحق، خرم شہزاد، میرحمزہ، محمد رضوان، محمد وسیم جونیئر، نعمان علی، صائم ایوب، سلمان علی آغا، سرفراز احمد، سعود شکیل اور شاہین شاہ آفریدی پر مشتمل ہے۔ چیف سلیکٹر وہاب ریاض کے مطابق ٹیم آسٹریلیا کی چیلنجنگ کنڈیشنز کو مد نظر رکھتے ہوئے منتخب کی گئی ہے۔ وہاں کی پچز کو ذہن میں رکھتے ہوئے تیز بائولرز زیادہ ٹیم میں رکھے گئے ہیں تاکہ تین ٹیسٹ میچوں میں کمبی نیشن تیار کرنے میں آسانی رہے۔
پاکستان نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا آغاز اس سال سری لنکا میں جیت سے کیا ہے اور امید ہے کہ ٹیم آسٹریلیا میں بھی اس مومینٹم کو برقرار رکھے گی۔پاکستان کرکٹ ٹیم کا کیمپ 28نومبر تک پنڈی سٹیڈیم میں جاری رہے گا۔ ٹیم 30 نومبر کو لاہور سے روانہ ہوگی۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹریننگ کیمپ کیلئے چند اضافی کھلاڑیوں کو بھی مدعو کیا ہے ان میں ارشد اقبال، کاشف علی، شاداب خان، شاہنواز دھانی، محمد نواز، عثمان قادر اور اسامہ میر شامل ہیں۔پی سی بی نے مزید تین بائولرز ثمین گل، علی شفیق اور محمد علی کو شامل کرلیا ہے۔ فاسٹ بائولر شاہنواز دھانی بولنگ کیلئے فٹ نہیں ہیں لہٰذا انہیں ری ہیب کیلئے نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اورٹیسٹ سپنر ساجدخان کو بھی طلب کرلیاگیاہے۔وہ سعیداجمل کی زیر نگرانی ٹریننگ کریں گے۔ چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی پی سی بی ذکاء اشرف نے پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھلاڑیوں اور ٹیم مینجمنٹ سے ملاقات کی۔انہوں نے چیف سلیکٹر وہاب ریاض، کپتان شان مسعود، شاہین آفریدی ،ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ اور ٹیم منیجر نوید اکرم چیمہ سے بھی ملاقات کی اور ٹیم کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
دورہ آسٹریلیا کیلئے فاسٹ بائولر حارث رئوف نے قومی ٹیم کیلئے اپنی دستیابی ظاہر نہیں کی تھی جس سے وہ قومی سکواڈ کا حصہ نہیں بن سکے اور کیمپ بھی جوائن نہیں کیا۔اب ذرائع کا کہنا ہے کہ دورہ آسٹریلیا سے انکار کرنے والے حارث رئوف کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حارث کو سینٹرل کنٹریکٹ کی کیٹیگری میں تنزلی کے علاوہ بگ بیش لیگ کے این او سی سے بھی محروم کیا جا سکتا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے آسٹریلوی بگ بیش لیگ کیلئے حارث رئوف، زمان خان اور اسامہ میر کو ابھی تک این او سی جاری نہیں کیا جو چند روز بعد 7 دسمبر سے شروع ہو رہی ہے۔اس حوالے سے پی سی بی حکام کا کہنا ہے کہ اس متعلق تاحال فیصلہ نہیں ہوا تاہم معاملہ زیر غور ہے۔ادھرقومی کرکٹ ٹیم کے آل رائونڈر 34 سالہ عماد وسیم نے سوشل میڈیا پر انٹر نیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیاہے۔عماد وسیم نے کہا کہ ریٹائرمنٹ لینے کا یہ بالکل درست وقت ہے، پی سی بی اور فینز کا سپورٹ کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔آل رائونڈر نے 55 ایک روزہ میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 5 نصف سنچریوں کی بدولت 986 رنز بنائے جبکہ 44 وکٹیں بھی اپنے نام کیں۔عماد نے پاکستان کی طرف سے 66 ٹی20 میچز کھیلے ہیں، جس میں انہوں نے 486 رنز بنائے اور 65 وکٹیں حاصل کیں۔فاسٹ بائولر نسیم شاہ پہلے ہی انجری کے باعث ٹیم سے باہر ہیں جبکہ حارث رئوف نے ٹیم جوائن نہیںکی، شاہنواز دھانی بھی ان فٹ ہوگئے ہیں۔ پی سی بی کو کھلاڑیوں کی فٹنس اور ڈسپلن پر خصوصی توجہ دینا ہوگی ورنہ اس طرح کے مسائل مستقبل میںبھی پیش آ سکتے ہیں اور یہ روش گرین شرٹس کیلئے نقصان دہ ہے۔
ٹیسٹ سیریز کا شیڈول
پہلا ٹیسٹ ۔ 14 سے18 دسمبر، پرتھ
دوسرا ٹیسٹ ۔ 26 سے 30 دسمبر، میلبرن
تیسرا ٹیسٹ ۔ 3 سے7 جنوری، سڈنی