پاکستان سپر لیگ سیزن 9:کرکٹ کے عالمی ستارے چمکنے کیلئے بیتاب

تحریر : زاہد اعوان


پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل)کا شمار دنیا کی بہترین کرکٹ لیگز میں ہونے لگاہے جس کے 9ویں ایڈیشن کی تیاریاں عروج پر ہیں اور 22 ممالک کے 485 انٹرنیشنل کرکٹرز نے پی ایس ایل کے پلیئر ڈرافٹ میں خود کو رجسٹر کرا لیا ہے۔

جن میں انگلینڈ کے 158 کرکٹرز، ویسٹ انڈیز کے 58، سری لنکا کے 40، افغانستان کے 36، جنوبی افریقہ کے 30، بنگلہ دیش کے 21، نیوزی لینڈ کے 18، آسٹریلیا کے 16، زمبابوے کے 11 اور آئرلینڈ کے 9 کرکٹرز نے دستیابی ظاہر کی ہے۔ رجسٹریشن کروانے والوں میں ایسوسی ایٹ ممالک کے متعدد کرکٹرز بھی شامل ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے مطابق ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کا پلیئرز ڈرافٹ بدھ 13 دسمبر کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں ہو گا، پلاٹینیم کیٹیگری میں 46 اور ڈائمنڈ کیٹیگری میں 76 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے، غیرملکی کرکٹرز میں نمایاں نام انگلینڈ کے ڈیوڈ ملان اور جنوبی افریقہ کے ریزا ہینڈرکس کے ہیں۔ یہ دونوں آئی سی سی کی ٹی ٹوئنٹی عالمی رینکنگ میں ٹاپ ٹین کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔ٹی ٹوئنٹی کے عالمی نمبر5 بیٹر رائلے روسو ملتان سلطانز سے کراچی کنگز میں شامل ہو چکے ہیں، سری لنکا کے کپتان مہیش تھیکشانا، افغانستان کے فضل حق فاروقی، مجیب الرحمان اور ویسٹ انڈیز کے لیفٹ آرم سپنر عقیل حسین نے بھی ڈرافٹ میں دستیابی ظاہر کر دی، یہ ٹی ٹوئنٹی کے ٹاپ ٹین بائولرز میں شامل ہیں، عالمی نمبر 2 ٹی ٹوئنٹی آل رائونڈر محمد نبی بھی ڈرافٹ کا حصہ بن گئے ہیں۔

ایونٹ کی پلاٹینیم کیٹیگری کے کرکٹرز میں ڈینیئل سیمس، ایشٹن ایگر (آسٹریلیا)،فضل حق فاروقی، نور احمد، مجیب الرحمان، رحمان اللہ گرباز (افغانستان)، بین ڈکٹ، کرس جارڈن، ڈیوڈ ولی، ڈیوڈ ملان، لیوک ووڈ، ریس ٹوپلی، ٹام کرن، ٹائمل ملز(انگلینڈ)،سندیپ لمی چانے (نیپال)،جیمز نیشم (نیوزی لینڈ)،راسی ون ڈر ڈوسن، عمران طاہر(جنوبی افریقہ)،مہیش تھیکشانا، بھانوکا راجا پاکسے، داسن شاناکا(سری لنکا)، کیرن پولارڈ، روومن پاول، روماریو شیپرڈ، برینڈن کنگ اور کائل میئرز (ویسٹ انڈیز) شامل ہیں۔ٹورنامنٹ کی ڈائمنڈ کیٹیگری میں محمد نبی، عظمت اللہ عمرزئی (افغانستان)،بین مک ڈرمٹ(آسٹریلیا)،لٹن داس، مہدی حسن مراز، محمود اللہ (بنگلہ دیش)،ڈین لارنس، گس اٹکنسن، جارڈن کاکس، لائم ڈاسن، میتھیو پوٹس، اولی پوپ، رچرڈ گلیسن، سیم ہین(انگلینڈ)،ٹم سائفرٹ، مارٹن گپٹل، چاڈ بووس(نیوزی لینڈ)، وین پارنل، لونگی این گڈی، جاری لینڈے، ریزا ہینڈرکس، سساندا ماگالا (جنوبی افریقہ)،دلشن مادوشانکا، چریتھ اسالانکا، دشمنتھا چامیرا، سدیرا سمارا وکرما(سری لنکا)،فیبئن ایلن، جانسن چارلس، راکیم کارنوال، شائی ہوپ، ہیڈن والش(ویسٹ انڈیز)شامل ہیں۔

پی سی ایل 9کیلئے تمام فرنچائزز نے اپنے ری ٹین کھلاڑیوں کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے پلاٹینیم کیٹیگری میں شاداب خان ، ڈائمنڈ کیٹیگری میں اعظم خان، گولڈ کیٹیگری میں فہیم اشرف، ایلکس ہیلز اور کولن منرو کو جبکہ سلور کیٹیگری میں رومان ریئس کو ری ٹین رکھا ہے۔لاہور قلندرز نے شاہین شاہ آفریدی، حارث رئوف ، ڈیوڈ ویزا ، سکندر رضا، عبداللہ شفیق سمیت مرزا طاہر بیگ اور راشد خان کو بھی ٹیم میں برقرار رکھا ہے جبکہ فخر زمان کو ریلیز کر دیا ہے۔ملتان سلطانز نے محمد رضوان سمیت خوشدل شاہ، اسامہ میر، عباس آفریدی اور احسان اللہ بھی سکواڈ میں برقرار رکھا ہے، پشاور زلمی نے بابر اعظم ، صائم ایوب، محمد حارث اور عامر جمال کو سکواڈ میں برقرار رکھا ہے۔خرم شہزاد اور حسیب اللہ خان بھی پشاور زلمی کے سکواڈ میں ری ٹین رہے ہیں۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے رائلی روسو، جیسن رائیمحمد حسنین ، سرفراز احمد ،ابرار احمد اور ول سمیڈ کو بھی برقرار رکھا ہے۔

پی ایس ایل سیزن نائن پلیئرز ٹریڈ کے سلسلے میں ابرار احمد اور محمد وسیم جونیئر کے بدلے نسیم شاہ اسلام آباد یونائیٹڈ میں آ گئے، ابرار احمد اور محمد وسیم جونیئر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں چلے گئے۔پی ایس ایل 5 کے فاتح کپتان عماد وسیم ٹورنامنٹ کے نویں ایڈیشن میں اسلام آباد یونائیٹڈ جبکہ حسن علی کراچی کنگز کی طرف سے ایکشن میں نظر آئیں گے۔ یونائیٹڈ نے عماد وسیم کو پلاٹینیم کیٹیگری جبکہ کراچی کنگز نے حسن علی کو ڈائمنڈ کیٹیگری میں پک کیا ہے۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ملتان سلطانز کے ساتھ کھلاڑیوں کا تبادلہ کرتے ہوئے افتخار احمد کی جگہ رائلی روسو کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔کراچی کنگز کو ایک اور بڑا جھٹکا، کپتان عماد وسیم کے بعد فاسٹ بائولر محمد عامر نے بھی ٹیم سے راہیں جدا کر لیں۔محمد عامر کے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ معاملات طے پا گئے۔ عامر اور سرفراز احمد کے درمیان اچھے تعلقات کی وجہ سے انہیں کوئٹہ گلیڈی ایٹر کا حصہ بنایا گیا۔دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ عماد وسیم کے کراچی کنگز کی کپتانی چھوڑنے کے بعد فرنچائزنے ملتان سلطانز سے رابطہ کر کے شان مسعود کو ٹریڈ کرکے کراچی کنگز کی کپتانی دیئے جانے کا امکان ہے جبکہ طیب طاہر کو کراچی کنگز کا ملتان سلطانز کے ساتھ ٹریڈ کرنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

پی ایس ایل کے نویں مرحلے کے شیڈول اور وینیوز کے فیصلے میں تاخیر سے فرنچائزز مالکان تشویش پریشانی کا شکارہیں، میچز پاکستان یا یو اے ای میں کروانے سے متعلق بھی اب تک اتفاق نہیں ہو سکا، ملک میں عام انتخابات کی وجہ سے میچز کو یو اے ای منتقل کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی لیکن اس حوالے سے تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہواہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اس معاملے پر از خود فیصلہ کرنے کے بجائے ٹیموں سے مشاورت چاہتا ہے، اس حوالے سے رہنمائی کیلئے حکومت کو بھی خط لکھا جا چکا  ہے۔ اب تک پاکستان میں ہی میچز کو ذہن میں رکھ کر 2 مجوزہ شیڈول تیار کیے گئے ہیں، ایک شیڈول میں چار وینیوز کراچی، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں میچز کا لکھا گیا جبکہ دوسرے میں صرف ابتدائی 2 شہروں میں ہی مقابلوں کا ذکر ہے، گزشتہ روز یہ دونوں شیڈول فرنچائزز کے ساتھ شیئر بھی کر دیئے گئے۔ ایونٹ کا آغاز18 فروری کو لاہور میں کرنے کی تجویز ہے، فائنل 19 مارچ کو کراچی میں کرانے کا ارادہ ظاہر کر دیا گیا، اس حوالے سے جلد کوئی فیصلہ متوقع ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

احسان اللہ کے قرب کا ذریعہ

’’احسان کرو، اللہ احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے‘‘ (البقرہ)’’تم آپس میں ایک دوسرے کے احسان کو مت بھولو، بیشک اللہ تعالیٰ کو تمہارے اعمال کی خبر ہے‘‘ (سورۃ البقرہـ)

حُسنِ کلام : محبت اور اخوت کا ذریعہ

’’ اور میرے بندوں سے فرمائو وہ بات کہیں جو سب سے اچھی ہو‘‘(سورہ بنی اسرائیل )’’اچھی بات کہنا اور در گزر کرنا اس خیرات سے بہتر ہے جس کے بعد جتانا ہو‘‘(سورۃ البقرہ)

رجب المرجب :عظمت وحرمت کا بابرکت مہینہ

’’بیشک اللہ کے ہاں مہینوں کی گنتی 12ہے، جن میں سے 4 عزت والے ہیں‘‘:(التوبہ 36)جب رجب کا چاند نظر آتا تو نبی کریم ﷺ دعا مانگتے ’’اے اللہ!ہمارے لیے رجب اور شعبان کے مہینوں میں برکتیں عطا فرما‘‘ (طبرانی: 911)

مسائل اور اُن کا حل

(قرآن کریم کے بوسیدہ اوراق جلانا)سوال:قرآن کریم کے اوراق اگر بوسیدہ ہو جائیں تو انہیں بے حرمتی سے بچانے کیلئے شرعاً جلانے کا حکم ہے یا کوئی اور حکم ہے؟شریعت کی رو سے جو بھی حکم ہو، اسے بحوالہ تحریر فرمائیں۔ (اکرم اکبر، لاہور)

بانی پاکستان،عظیم رہنما،با اصول شخصیت قائد اعظم محمد علی جناحؒ

آپؒ گہرے ادراک اور قوت استدلال سے بڑے حریفوں کو آسانی سے شکست دینے کی صلاحیت رکھتے تھےقائد اعظمؒ کا سماجی فلسفہ اخوت ، مساوات، بھائی چارے اور عدلِ عمرانی کے انسان دوست اصولوں پر یقینِ محکم سے عبارت تھا‘ وہ اس بات کے قائل تھے کہ پاکستان کی تعمیر عدل عمرانی کی ٹھوس بنیادوں پر ہونی چاہیےعصرِ حاضر میں شاید ہی کسی اور رہنما کو اتنے شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہو جن الفاظ میں قائد اعظم کو پیش کیا گیا ہے‘ مخالف نظریات کے حامل لوگوں نے بھی ان کی تعریف کی‘ آغا خان کا کہنا ہے کہ ’’ میں جتنے لوگوں سے ملا ہوں وہ ان سب سے عظیم تھے‘‘

قائداعظمؒ کے آخری 10برس:مجسم یقینِ محکم کی جدوجہد کا نقطہ عروج

1938 ء کا سال جہاں قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی سیاسی جدوجہد کے لحاظ سے اہمیت کا سال تھا، وہاں یہ سال اس لحاظ سے بھی منفرد حیثیت کا حامل تھا کہ اس سال انہیں قومی خدمات اور مسلمانوں کو پہچان کی نئی منزل سے روشناس کرانے کے صلے میں قائد اعظمؒ کا خطاب بھی دیا گیا۔