اے نو نہالو
تم قوم کا سرمایہ اس کا کل ہو اے نونہالو! تم پاکستان کا مستقبل ہو تمہاری دہانت کے سکے سےدور اس کی ہر مشکل ہو
دشمن کو جو بے چین کر دے
تم اک ایسی ہلچل ہو
مایوسی کی کڑی دھوپ میں
امیدوں کی جل تھل ہو
تابناک ہو تمہارا ہر گزرا لمحہ
روشن ہر آنے والا پل ہو
نہ کوئی مصیبت تم پر آئے
نہ کوئی راہ میں دلدل ہو
بہرام وطن پہ ہیں جو آفات
تمہارا وجود ان کا حل ہو
شاعر: شاہ بہرام انصاری ملتان