مسائل اور ان کا حل
دورانِ اعتکاف ٹھنڈک کیلئے غسل کرنا سوال : کیا دوران اعتکاف ٹھنڈک کیلئے غسل کرنے کیلئے غسل خانہ جا سکتے ہیں(محمد نعیم، کراچی)
جواب: ٹھنڈک حاصل کرنے کیلئے معتکف کا مسجد سے باہر جانا جائز نہیں، اس سے احتراز لازم ہے۔ تاہم پیشاب کیلئے جانے کی صورت میں وضو کے ٹائم سے کم وقت میں پانی کے دو چار لوٹے اپنے اوپر بہا دینے کی گنجائش ہے مگر غسل ہی کی نیت سے باہر جانا جائز نہیں۔ (الدر المختار، ج 2، ص445 )
دوران اعتکاف بھولے
سے مسجد سے باہر نکلنا
سوال: اگر اعتکاف کے دوران ذہن میں نہیں رہا کہ میں اعتکاف میں ہوں نماز کے بعد دوسرے نمازیوں کے ساتھ ہی بھولے سے مسجد سے نکل گیا تو کیا اعتکاف درست ہے یا نہیں؟
جواب: مذکورہ صورت میں شرعاً اعتکاف ٹوٹ گیا کیونکہ بھولے سے بھی اپنی اعتکاف والی مسجد سے نکلنے سے اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے (وفی الدر المختار، ج2 ص 247)۔
معتکف جنازہ میں شریک ہو سکتاہے
سوال :کیا معتکف کیلئے جنازہ ادا کرنے کیلئے مسجد سے باہر جانا جائز ہے؟
جواب :معتکف کا جنازہ کیلئے مسجد سے باہر جانا جائز نہیں۔
دوران نماز کہنی لگا کر نمازی کو اٹھانا
سوال:میں اورمیراایک بوڑھاساتھی کرسی پربیٹھ کرنمازاداکرتے ہیں۔وہ بزرگ کمزوری کی وجہ سے باجماعت نمازپڑھتے پڑھتے سو جاتے ہیں، میں دوران نمازاپنی کہنی ان کومارکر جگا دیتا ہوں۔ اس طرح میری نمازہوئی یا نہیں؟
جواب:ہلکی سی کہنی لگانے سے نماز پر اثر نہیں پڑتامگر زیادہ حرکت اور عمل کثیر سے احتراز لازم ہے۔
نیند سے وضو ٹوٹنے کی تفصیل
سوال:دوران نماز سونے والے کی نماز کیسی رہی؟ نیز ٹیک لگائے ہوئے اگر نیند آ جائے اور فوراً جاگ جائیںتو کیا وضو رہے گا؟
جواب :ٹیک لگاکرسونے سے اگر اتنی غفلت ہوئی کہ وہ ٹیک ہٹالینے سے سونے والا گر سکتا ہو تو ایسی صورت میں وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ اگرٹیک لگائے بغیر بیٹھے بیٹھے سو جائے اور گرے نہیں یا گر جائے لیکن گر کر فوراً آنکھ کھل جائے تو ان صورتوں میں وضونہیں ٹوٹتا۔
روزے کی حالت میں جلد پر دوا لگانا
سوال :روزے کی حالت میں جلد پردرد والی دوا ملنے سے روزہ قائم رہتا ہے؟ دوائی جلدمیں جذب ہوجاتی ہے ( محمد نصیر احمد، لاہور)۔
جواب: جلد پر دوا لگانے سے روزہ پر کوئی اثر نہیں پڑتا روزہ شرعاً درست ہے۔(وفی الھندیہ 203/1)،(کذافی الشامیۃ، 402/2)
وضو میں بغیر ہاتھ پھیرے پائوں دھونا
سوال :بوجہ معذوری وضوکرتے وقت پاؤں ہاتھ مار کرنہیں دھوتاصرف لوٹے سے پاؤں پرپانی ڈال لیتا ہوں،کوئی حرج تو نہیں؟
جواب:عضوکودھوتے وقت سنت یہ ہے کہ اس پرہاتھ بھی پھیرے تاکہ کوئی جگہ سوکھی نہ رہے،تاہم اگر معذوری کی وجہ سے ہاتھ سے نہ مل سکیں توکوئی حرج نہیں وضو درست ہو جائے گا، البتہ اس بات کا اطمینان کر لیا جائے کہ کوئی جگہ خشک نہ رہے اوراس کیلئے اگر پاؤں پر ہاتھ پھیرنا دشوار ہو تو آپس میںایک پاؤں کو بھی دوسرے پاؤں پر پھیرکر مل سکتے ہیں۔