ویمنز ایشیا کپ 2024:پاکستان کا مایوس کن آغاز

تحریر : محمد ارشدلئیق


خواتین ایشیا کپ 2024ء کا میلہ سری لنکا میں سج گیا، 8 ٹیمیں مد مقابل، تمام میچز سری لنکا کے دمبولا انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ 19 جولائی سے شروع ہونے والا ایشیا کپ اس بار ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا جا رہا ہے۔ ویمن ایشیا کپ 2024ء میں شامل 8 ٹیموں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

 بھارت اور پاکستان کو گروپ اے میں رکھا گیا ہے، اس گروپ میں شامل دو ٹیمیں نیپال اور متحدہ عرب امارات کی ہیں۔ سری لنکا اور بنگلہ دیش جیسی مضبوط ٹیموں کو گروپ بی میں رکھا گیا ہے جس کی باقی دو ٹیموں میں ملائیشیا اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔ ہر ٹیم اپنے اپنے گروپ مرحلے میں کل 3 میچ کھیلے گی۔ یہ تمام میچ سپر 4 میں جگہ کے لیے ہوں گے۔ اس کے بعد گروپ اے اور گروپ بی سے دو دو ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچ جائیں گی۔ سیمی فائنل میں جیتنے والی دونوں ٹیمیں 28 جولائی کو کھیلے جانے والے فائنل میں آمنے سامنے نظر آئیں گی۔

ٹورنامنٹ کے افتتاحی روز دو میچ کھیلے گئے۔ پہلے میچ میں متحدہ عرب امارات اور نیپال کی ٹیمیں مد مقابل آئیں۔ نیپال نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے دیئے گئے 115رنز کے ہدف کو 17ویں اوور میں 4وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ نیپال نے تو ایشیا کپ میں اپنا فاتحانہ آغاز کیا مگر پاکستان نے ناکامی کے ساتھ مایوس کن آغاز کیا۔ پاکستان کا پہلا میچ ہی اپنے روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلا۔ 

ویمنز ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ میں پاکستان نے مایوس کن آغاز کیا اور بھارت نے 7 وکٹوں سے شکست دے دی۔ ڈمبولا میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان ویمن پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے20ویں اوور میں 108 رنز پر آؤٹ ہوگئیں۔ سدرہ امین 25 رنز بنا کر ٹاپ بیٹر رہیں۔ فاطمہ ثنا اور طوبیٰ حسن نے 22، 22 رنز سکور کیے۔ پاکستان کی 7 بیٹرز ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہوسکیں۔

بھارت کی جانب سے دپتی شرما نے 20 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں، رینو کا سنگھ، شریانکا پاٹل اور پوجا وستراکر نے دو، دو وکٹیں لیں۔ جواب میں بھارتی ویمن ٹیم نے ہدف 15ویں اوور میں 3 وکٹوں پر حاصل کر لیا۔ سمرتی مندھانا 45 رنز بناکر نمایاں رہیں جبکہ شفالی ورما 40 رنز کے ساتھ دوسری نمایاں بلے باز رہیں، دیالان نے 14 رنز بنائے۔ پاکستان کی سیدہ اروب شاہ نے 2 جبکہ نشرہ سندھو نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

ایشیا کپ کے دوسرے روز بھی دو میچ کھیلے گئے جبکہ آج بھی دو میچ کھیلے جائیں گے۔ پہلا میچ بھارت اور متحدہ عرب امارات جبکہ دوسرا میچ پاکستان اور نیپال کے درمیان کھیلا جائے گا۔ پاکستان ویمن ٹیم ندا ڈار کی قیادت میں ٹورنامنٹ میں شریک ہے اور آج کا میچ جیت کر آگے بڑھنے کیلئے پرعزم ہے۔ 

اب آیئے ایشیا کپ کی تاریخ پر ایک نظر ڈٖالتے ہیں۔  خواتین کا ایشیا کپ اب تک 8 مرتبہ منعقد کیا جا چکا ہے۔ خواتین کا ایشیا کپ پہلی بار 2004 میں کھیلا گیا تھا۔ آخری ایشیا کپ سال 2022ء میں کھیلا جائے گا۔ ہندوستانی خواتین کی ٹیم نے 8 میں سے 7 ایشیا کپ خطاب جیتے ہیں، جبکہ بنگلہ دیش نے صرف ایک بار ایشیا کپ کا خطاب جیتا ہے۔ بھارت اس ٹورنامنٹ میں دفاعی چیمپئن ہے۔ 2022ء میں، اس نے ساتویں بار ایشیا کپ کا ٹائٹل جیتا تھا۔

یہ ٹورنامنٹ پہلے ایک روزہ میچز پر مشتمل ہوتا تھا۔ 2004ء تا 2008ء یہ ون ڈے فارمیٹ کے تحت ہوا جبکہ 2012ء 2016، 2018ء اور 2022ء میں یہ ٹی 20 فارمیٹ پر کھیلا گیا۔ پاکستان 2012ء اور2016ء میں اس کے فائنل تک پہنچا مگر آج تک وہ یہ ٹائٹل اپنے نام کرنے میں ناکام رہیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

اردو زبان و ادب کے بے مثال ادیب مشتاق احمد یوسفی

اردو ادب میں طنز و مزاح کی دنیا کئی قدآور شخصیات سے روشن ہے، مگر جس بلندی پر مشتاق احمد یوسفی کا نام جگمگاتا ہے، وہ ایک عہد، ایک معیار اور ایک حوالہ بن چکا ہے۔

سوء ادب:دو پیسے کا ہنر

دریا پار کرنے کیلئے کشتی روانہ ہونے لگی تو ایک درویش جو کنارے پر کھڑا تھا، اس نے ملاح سے کہا کہ مجھے بھی لے چلو۔ملاح نے کہا کہ اس کی فیس دو پیسے ہے، اگر تمہارے پاس دو پیسے ہیں تو آکر کشتی میں بیٹھ جاو۔ درویش کی جیب خالی تھی اس لیے وہ کشتی میں نہ بیٹھا۔ جب کشتی روانہ ہوئی تو درویش بھی ساتھ ساتھ پانی پر قدم رکھتے ہوئے چلنے لگا۔ جب کنارے پر پہنچے تو درویش بولا : آخر ہم نے بھی عمر بھر ریاض کیا ہے ۔

رفیق رسول کریم ؐ، کاتب وحی،خلیفہ سوم: شہادتِ سیدنا حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ

حضرت عثمان غنی ؓعام الفیل کے چھ برس بعد پیدا ہوئے، آپؓ ابتدائے اسلام ہی میں ایمان لے آئے تھے۔آپ ؓ کا نام عثمان، کنیت ابو عبداللہ اور ابو عمر، لقب ذوالنورین، والد کا نام عفان، والدہ کا نام ارویٰ تھا۔

شرم و حیا اور دوسخا کے پیکر

حضرت سیدنا عثمان غنی ؓ تیسرے خلیفہ ہیں اور جناب رسول اللہ ﷺکے دوہرے داماد ہیں،جس کی وجہ سے آپ کو ذوالنورین کا لقب دیا گیا۔آپؓ کو ذوالہجرتین یعنی دو ہجرتوں والے بھی کہا جاتا ہے کیونکہ آپؓ نے پہلے حبشہ اور پھر مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی۔

خلافت عثمانی کی عظیم الشان فتوحات

عہد عثمانی میںممالک محروسہ کا دائرہ نہایت وسیع ہوا۔ افریقہ میں طرابلس، رقہ اور مراکش مفتوح ہوئے، ایران کی فتح تکمیل کو پہنچی۔ افغانستان، خراسان اور ترکستان کا ایک حصہ زیر نگین ہوا۔ دوسری سمت آرمینیا اور آزربائیجان مفتوح ہوکر اسلامی سرحد کوہ قاف تک پھیل گئی۔

جامع القرآن

ذوالحجہ کے مہینے کواسلامی سال میں خاص اہمیت حاصل ہے اس مقدس مہینے میں ایثار و قربانی کے بے شما ر واقعات رونماہوئے جن میں جامع القرآن حضرت عثمان غنی ؓکایومِ شہادت بھی ہے۔