خواتین فوری توانائی کیسے پائیں!

تحریر : ڈاکٹرزرقا


دن بھر کام کاج کریں یا نہ کریں کچھ لوگوں کو ہمیشہ ہی سستی اور تھکاوٹ رہتی ہے اور کچھ ایسے بھی ہیں جن کو مستقل جسم میں درد کی شکایت رہتی ہے۔

عموماً آج کل بچوں اوربزرگوں کے ساتھ اس قسم کے مسائل زیادہ رہتے ہیں اور بات اگر خواتین کی کریں تو یہ گھرمیں ہوں یا آفس میں ان کو جسمانی دردوں کی شکایت سب سے زیادہ ہوتی ہے،جس کی وجہ یہ ہے کہ ہم لوگ متوازن غذائوں کا استعمال نہیں کرتے اور پھر لوگ دوائوں پر گزارا کرتے ہیں،جبکہ ایک صحت مند زندگی کی ضمانت کا دارو مدار اس کے کھانے پینے پر ہے۔درج ذیل مضمون میں آج ہم آپ کو چند ایسی غذائوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جو جسم کو مضبوط بنانے کے ساتھ کمزوری محسوس ہونے پر فوری طاقت فراہم کرتی ہیں۔

کیلے: کیلوں میں وٹامن اے،بی،سی ،کیلشیئم اور پوٹاشیم پایا جاتا ہے۔اس لیے یہ ہڈیوں، دانتوں اور بالوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔اس میں فولاد اور شوگر بھی موجود ہوتی ہے،اس لیے یہ جسم میں خون پیدا کرتا ہے اور جسم کو طاقت دیتا ہے۔کیلے میں نائٹروجن کی مقدار موجود ہونے کی وجہ سے یہ جسم کو مضبوط بناتا ہے۔

شکر قندی:  اس میں بھی شکر،سوڈیم، کیلشیئم، فائبراور وٹامن اے ،بی،سی پایا جاتا ہے۔یہ جسم کو انرجی دینے میں بہت اہم ہے۔اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ یہ ریشے دار پھل ہے اور آنتوں میں موجود اضافی کھانے کے اجزاء کو جلد از جلد خارج کر کے انرجی بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔

کافی: کافی آپ کی جسمانی کارکردگی کو بہتر بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔کافی میں موجود مگنیشیئم اور پوٹاشیم سمیت کیفین اور ایکٹوو انزائمز آپ کو نہ صرف طاقت دیتے ہیں بلکہ جسم کی سستی و کاہلی کو بھی دور کر دیتے ہیں،اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ کافی کے ذریعے ہی جسم کو سستی سے بچائیں تو اس میں چینی کا استعمال کم کریں اور مزے سے نوش کریں۔

انڈے: ان میں پروٹین اور کیلشیئم کی بھرپور مقدار جسم کو سب سے جلدی طاقت دیتی ہے۔ اس لیے ناشتے میں اُبلے ہوئے انڈوں کا استعمال لازمی کریں۔سرد موسم میں جسم کو حرارت پہنچانے کیلئے بھی انڈوں کا استعمال بہترین ہے۔

سیب: اس پھل میں کیلوریز،کاربو ہائیڈریٹ، پروٹین اور فائبر ہوتا ہے جس کو دن میں ایک مرتبہ کھانے سے انرجی انزائمز متحرک ہوتے ہیں اور اگر آپ اس کو روزانہ کھانے کی عادت بنا لیں تو آپ کو سستی کبھی محسوس نہیں ہو گی۔

پانی : اس کا زیادہ استعمال ہماری زندگی میں سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے اور اس میں موجود میگنیشیئم اور ہائیڈروجینک اجزا ہمیں طاقت دینے کا کام کرتے ہیں۔اس لیے جب بھی آپ کو سستی محسوس ہو تو تھوڑا سا پانی بھی لازمی پئیں۔

جو کا دلیہ: یہ تو ہم سبھی جانتے ہیں کہ جو کا دلیہ بہت طاقتور ہوتا ہے،اس لیے جسم کو بھی مضبوط بنانے میں بڑا اہم کردار ادا کرتا ہے۔اس میں موجود میگنیشئم اور فولاد آپ کو تھکاوٹ سے بچاتی ہیں۔

دہی: یہ اینٹی بیکٹیریل ہے ،اس میں موجود وٹامن ڈی آپ کی ہڈیوں کو بھی مضبوط بناتا ہے،ساتھ ہی جسم کو انرجی بھی فراہم کرتی ہے۔

کینو: اس پھل میں موجود وٹامن سی بڑی مقدار میں جسم کو سستی اور تھکاوٹ سے بچاتے ہیںاور آپ کو شاید معلوم نہ ہو یہ کمر کے درد کو ختم کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں تو موسم کا فائدہ اٹھائیں اور کینو بھی کھائیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

سیاسی مذاکرات بے یقینی کا شکار

حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکراتی عمل غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے۔ اس مذاکراتی عمل کے دوران قیاس آرائیوں کا بازار بھی گرم ہو چکا ہے۔

مذاکراتی عمل ، خدشات و خطرات (ن)لیگ معاشی محاذ پرسرگرم

سیاسی محاذ پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکراتی عمل خطرات اور خدشات سے دوچار ہے اور اس کی بڑی وجہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کی اپنے لیڈر سے ملاقات نہ ہونا ہے۔

سندھ میں تعلیم کی صورتحال پر سوالیہ نشان

نیا سال شروع ہوچکا لیکن سندھ کے حالات کاغذات میں تو شاید بدل رہے ہوں لیکن زمینی حقائق تبدیل ہوتے نظر نہیں آرہے۔ صوبے کا ہر شعبہ برق رفتاری سے تنزلی کے مراحل طے کر رہا ہے۔

خیبرپختونخوا میں امن کا خواب

خیبرپختو نخوامیں امن کی بحالی ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ بدقسمی سے سیاسی جماعتیں اس حوالے سے ایک پیج پر نہیں۔ ہر جماعت امن تو چاہتی ہے لیکن اس کیلئے دوسرے کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں۔کرم کی مثال ہی لیجئے جہاں صوبائی حکومت اپنی عملداری یقینی بنانے میں تاحال ناکام نظرآتی ہے۔

تعمیر و ترقی، امکانات اور اقدامات

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں بلو چستان حکومت نے ثابت کیا ہے کہ وہ عوامی مسائل کے حل اور صوبے کی ترقی کیلئے سنجیدہ ہے۔

جموں و کشمیر میں حق خودارادیت کی پکار

پانچ جنوری کو لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب بسنے والے اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے اس عزم کے ساتھ’’ یوم حق خود ارادیت‘‘ منایا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کو بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزاد کر انے کے بعد اسے پاکستان کا حصہ بنانے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔