ماں کی دُعا

تحریر : روزنامہ دنیا


کسی شہر میں ایک غریب بیوہ عورت رہتی تھی۔ اس کے دو بیٹے تھے۔ وہ غریب عورت محنت، مزدوری کرکے دونوں بیٹوں کی پرورش کرتی تھی۔ ایک دن دونوں بھائی محلے میں کھیل رہے تھے کہ ایک نیک دل انسان ادھر سے گزرا۔اس نے دونوں بچوں کو کچھ روپے دیئے۔دونوں بھائی پیسے لے کر بہت خوش ہوئے اور کھانے کی چیزیں خریدنے بازار چل دیئے۔ بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی سے کہا ’’ تم ان روپوں کا کیا لو گے‘‘؟

چھوٹے بھائی نے کہا ’’ میں تھوڑے سے پھل خریدوں گا۔ اماں کو کل سے بخار ہے، انہوں نے روٹی نہیں کھائی، پھل کھا کر ان کا جی بہت خوش ہو گا‘‘۔

بڑے بھائی نے کہا ’’ میں تو ٹافیاں لوں گا‘‘ باتیں کرتے کرتے دونوں بازار پہنچ گئے۔ بڑے بھائی نے اپنے پیسوں کی ٹافیاں خریدیں اور ان کو جیب میں ڈال کر مزے سے کھانے لگا۔ چھوٹے بھائی نے اپنے پیسوں سے پھل خریدے۔ 

جب دونوں بھائی ماں کے پاس پہنچے تو چھوٹے بیٹے نے ماں سے کہا ’’ دیکھو ماں! میں آپ کیلئے رس بھرے پھل لایا ہوں۔ ایک نیک دل انسان نے ہمیں کچھ روپے دیئے تھے‘‘۔ بچوں کی ماں ایک بہت خوددار عورت تھی۔ پھل کھانے سے پہلے ماں نے انہیں نصیحت کی کہ کسی سے پیسے لینا اچھی بات نہیں، خود داری اسی میں ہے کہ انسان روکھی سوکھی کھا کر گزارہ کرے، تاہم ماں نے اسے دعا دی کہ خدا تجھے خوش رکھے۔چھوٹا بیٹا بہت خوش ہوا۔ کسی اور بات سے اسے اتنی خوشی نہ ہوتی، جتنی ماں کی دعا سے ہوئی۔ بڑے بھائی نے یہ دیکھا تو وہ پچھتایا اور اس نے دل میں ٹھان لی کہ آئندہ وہ بھی ہمیشہ ماں کا خیال رکھے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

پاک جنوبی افریقہ ٹیسٹ سیریز:شاہینوں کو وائٹ واش کا چیلنج درپیش

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان2 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا دوسرا ٹیسٹ کیپ ٹاون میں جاری ہے۔پہلے ٹیسٹ میں بیٹنگ لائن کی غیر ذمہ دارانہ کارکردگی کے باوجود پاکستانی ٹیم دوسرے ٹیسٹ میں اپنی بیٹنگ لائن کو ایک اور موقع دیاجو دوسرے ٹیسٹ میں بھی ناکام دکھائی دیتی ہے۔

ذہین سوداگر

بہت پہلے کی بات ہے۔ ایک ظالم بادشاہ تھا۔اس کا رویہ اپنی سلطنت کے لوگوں کے ساتھ بے حد ظالمانہ تھا۔ وہ ہمیشہ نت نئے طریقوں کی تلاش میں رہتا جن کے ذریعے لوگوں سے ٹیکس جمع کر سکے ۔ بادشاہ ہر وقت ایسے لوگوں سے گھرا ہوا رہتا، جو اس کے غلط کاموں کی تعریف کرتے اور جو لوگ اس کے غلط کاموں کی نشاندہی کرتے ان کو ناپسند کرتا تھا۔ اس کی بادشاہی میں ایک بہت ذہین سوداگر تھا اور بادشاہ اس کو بہت ناپسند کرتا تھا۔

گلیشیئر کیسے حرکت کرتے ہیں

موسم سرما میں برف باری کے بعد موسم گرما میں برف کا پگھلائو اورعمل تبخیر ساری برف کو ختم کرنے میں ناکام رہتا ہے۔اس طرح ہر سال برف کی مقدار بڑھتی رہتی ہے۔

ذرامسکرایئے

ایک بیوقوف شخص نے اپنی موٹر سائیکل پر پانچ روپے والے کئی سکے لگائے ہوئے تھے۔ راستے میں ایک دوست ملا تو اس نے وجہ پوچھی۔بیوقوف نے جواب دیا’’مجھے مکینک نے کہا تھا کہ ا س پر پیسے لگائو تو ٹھیک ہو جائے گی‘‘۔٭٭٭

دلچسپ و عجیب

٭…کیا آپ کو بھنڈی پسند نہیں ؟ کیا آپ کو علم ہے کہ یہ پاکستان کی قومی سبزی ہے۔ ٭…چند پودے ایسے بھی ہیں جو مکھیوں کا شکار کر کے ،انہیں مار کے اپنی غذائی ضروریات پوری کرتے ہیں جیسا کہ ’’سن ڈیو‘‘۔

پہیلیاں

دو چڑیاں دو ہی پر، کبھی نہ چھوڑیں اپنا گھر آنکھیں لمبا سا اک کیڑا ہے، میٹھا جیسے شیرا ہےشہتوت