رہنمائے گھرداری ڈارک سرکل

تحریر : ڈاکٹر بلقیس


اکثر لڑکیاں اپنی آنکھوں کے گرد پڑنے والے ڈارک سرکلز کی وجہ سے بہت پریشان رہتی ہیں۔انہوں سب سے پہلے تو یہی کہوں گی کہ وہ اپنی نیند پوری کریں، یعنی پورے 8 گھنٹے کی نیند لیں۔ سوچیں کم اوراپنی غذا کا دھیان رکھیں۔ پھل اور سبزیوں کا استعمال زیادہ کریں، کھیرا زیادہ کھائیں، ناریل کا پانی پئیں۔ ایک ٹوٹکا بتا رہی ہوں وہ استعمال کریں اللہ نے چاہا تو فرق پڑے گا۔

ایلوویرا جیل ایک کھانے کا چمچ،بادام کا تیل 2کھانے کے چمچ اور زیتون کا تیل  2کھانے کے چمچ لے کر انہیں اچھی طرح سے مکس کرکے حلقوں پر لگائیں۔ ہلکے ہاتھوں سے مساج کریں 10 سے 15منٹ تک۔ آنکھوں کے اندر نہ جائے اور پھر چھوڑ دیں۔ 

اس کے علاوہ میں آپ کو روپ نکھار کیلئے 1ٹوٹکا بتاتی ہوں وہ بھی استعمال کریں۔انار کا جوس 60ملی لیٹر،گاجر کا جوس 60ملی لیٹر، چقندر کا جوس60ملی لیٹر،چکوترا کا جوس60ملی لیٹر لے لیں۔ان سب کو ملانے سے ایک گلاس بن جائے گا۔ روزانہ صبح نہار منہ پینا ہے، خون کی کمی کو پورا کرے گا، روپ میں نکھار آئے گا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

احسان اللہ کے قرب کا ذریعہ

’’احسان کرو، اللہ احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے‘‘ (البقرہ)’’تم آپس میں ایک دوسرے کے احسان کو مت بھولو، بیشک اللہ تعالیٰ کو تمہارے اعمال کی خبر ہے‘‘ (سورۃ البقرہـ)

حُسنِ کلام : محبت اور اخوت کا ذریعہ

’’ اور میرے بندوں سے فرمائو وہ بات کہیں جو سب سے اچھی ہو‘‘(سورہ بنی اسرائیل )’’اچھی بات کہنا اور در گزر کرنا اس خیرات سے بہتر ہے جس کے بعد جتانا ہو‘‘(سورۃ البقرہ)

رجب المرجب :عظمت وحرمت کا بابرکت مہینہ

’’بیشک اللہ کے ہاں مہینوں کی گنتی 12ہے، جن میں سے 4 عزت والے ہیں‘‘:(التوبہ 36)جب رجب کا چاند نظر آتا تو نبی کریم ﷺ دعا مانگتے ’’اے اللہ!ہمارے لیے رجب اور شعبان کے مہینوں میں برکتیں عطا فرما‘‘ (طبرانی: 911)

مسائل اور اُن کا حل

(قرآن کریم کے بوسیدہ اوراق جلانا)سوال:قرآن کریم کے اوراق اگر بوسیدہ ہو جائیں تو انہیں بے حرمتی سے بچانے کیلئے شرعاً جلانے کا حکم ہے یا کوئی اور حکم ہے؟شریعت کی رو سے جو بھی حکم ہو، اسے بحوالہ تحریر فرمائیں۔ (اکرم اکبر، لاہور)

بانی پاکستان،عظیم رہنما،با اصول شخصیت قائد اعظم محمد علی جناحؒ

آپؒ گہرے ادراک اور قوت استدلال سے بڑے حریفوں کو آسانی سے شکست دینے کی صلاحیت رکھتے تھےقائد اعظمؒ کا سماجی فلسفہ اخوت ، مساوات، بھائی چارے اور عدلِ عمرانی کے انسان دوست اصولوں پر یقینِ محکم سے عبارت تھا‘ وہ اس بات کے قائل تھے کہ پاکستان کی تعمیر عدل عمرانی کی ٹھوس بنیادوں پر ہونی چاہیےعصرِ حاضر میں شاید ہی کسی اور رہنما کو اتنے شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہو جن الفاظ میں قائد اعظم کو پیش کیا گیا ہے‘ مخالف نظریات کے حامل لوگوں نے بھی ان کی تعریف کی‘ آغا خان کا کہنا ہے کہ ’’ میں جتنے لوگوں سے ملا ہوں وہ ان سب سے عظیم تھے‘‘

قائداعظمؒ کے آخری 10برس:مجسم یقینِ محکم کی جدوجہد کا نقطہ عروج

1938 ء کا سال جہاں قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی سیاسی جدوجہد کے لحاظ سے اہمیت کا سال تھا، وہاں یہ سال اس لحاظ سے بھی منفرد حیثیت کا حامل تھا کہ اس سال انہیں قومی خدمات اور مسلمانوں کو پہچان کی نئی منزل سے روشناس کرانے کے صلے میں قائد اعظمؒ کا خطاب بھی دیا گیا۔