پی ایس ایل 10:میدان سجنے کو تیار

تحریر : محمد ارشد لئیق


پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) محض ایک کرکٹ ٹورنامنٹ نہیں بلکہ ایک ایسا جشن ہے جو کھیل، جذبے، جوش اور قومی یکجہتی کو یکجا کرتا ہے۔ 2016ء میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے شروع کی جانے والی اس لیگ نے دیکھتے ہی دیکھتے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنی دھاک بٹھا دی۔

 بین الاقوامی کھلاڑیوں کی شمولیت، شائقین کا جنون اور نوجوان ٹیلنٹ کو نکھارنے کا سنہری موقع، پی ایس ایل نے کرکٹ کے میدان میں ایک نئی روح پھونک دی ہے۔ ہر سیزن، ایک نئی کہانی، نئے ہیروز اور ناقابلِ فراموش لمحات کے ساتھ پاکستانی کرکٹ کے افق کو روشن کرتا ہے۔

پاکستانی بنیادی طور پر ایک پرامن اور کھیلوں سے محبت کرنے والی قوم ہیں، یوں تو ہمارا قومی کھیل ہاکی ہے اور ہم نے ماضی میں دنیائے ہاکی کے تمام بڑے اعزازات اپنے نام کیے لیکن پھر رفتہ رفتہ کرکٹ پاکستان کا مقبول ترین کھیل بن گیا۔ملک میں طویل عرصہ تک انٹرنیشنل کرکٹ پر پابندی رہی لیکن ہمارے نوجوانوں میں کرکٹ جنون کم نہ ہوسکا اور پھر جب سے ہماری قومی لیگ پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) شروع ہوئی تو یہاں اس کھیل کی مقبولیت مزید بڑھ گئی۔2025 ء پاکستان سپر لیگ کا دسواں سیزن (پی ایس ایل10)ہوگا۔یہ ٹورنامنٹ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی)نے 2016 ء میں ایک فرنچائزٹی ٹوئنٹی کرکٹ لیگ کے طور پر قائم کیا، یہ چھ ٹیموں کے درمیان ڈبل رائونڈ رابن اور پیج پلے آف سسٹم میں کھیلا جاتا ہے۔ یہ سیزن 11 اپریل  سے 18 مئی  2025 ء تک پاکستان کے چار شہروں میں لاہور، ملتان، کراچی اور راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ 

پاکستان سپر لیگ کا دسواں سیزن، جسے  ’’ایچ بی ایل پی ایس ایل ایکس‘‘کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، 11 اپریل سے 18 مئی 2025ء تک منعقد ہوگا۔ اس سیزن میں کل 34 میچز کھیلے جائیں گے جو راولپنڈی، کراچی، لاہور، اور ملتان کے میدانوں میں منعقد ہوں گے۔ افتتاحی میچ 11 اپریل کو راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کے درمیان شام 8 بجے کھیلا جائے گا۔اس سیزن میں بھی چھ ٹیمیں اسلام آباد یونائیٹڈز،کراچی کنگز،لاہور قلندرز،ملتان سلطانز،پشاور زلمی اورکوئٹہ گلیڈی ایٹرز حصہ لے رہی ہیں۔ہر ٹیم دو مرتبہ ایک دوسرے کے خلاف میچ کھیلے گی اور پوائنٹس ٹیبل کی بنیاد پر سرفہرست چار ٹیمیں پلے آف مرحلے میں پہنچیں گی۔ واضح رہے کہ پی ایس ایل 10 کیلئے کھلاڑیوں کا ڈرافٹ 13 جنوری 2025ء کو لاہور کے حضوری باغ میں منعقد ہوا تھا۔

اس سیزن میں پہلی بار مکمل طور پر ’’ میچ آفیشلز ٹیکنالوجی‘‘ (MOT) کا استعمال کیا جائے گا تاکہ فیصلوں میں شفافیت اور ناظرین کے تجربے کو بہتر بنایا جا سکے۔ نئی ٹیکنالوجی سے نوبال، ڈی آر ایس، امپائرز کی لائیو کمیونیکیشن اور مختلف زاویوں سے ری پلے کی سہولت ہوگی۔ نئی ٹیکنالوجی سے میچ اننگز کا وقت بھی براہ راست دیکھنے کو ملے گا۔

اس بار پاکستان سپر لیگ کی تاریخ میں پہلی بار شائقین پورے ٹورنامنٹ میں مکمل میچ کی اردو کمنٹری سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔پی ایس ایل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ یہ تاریخی لمحہ ہے کہ اردو کمنٹری فیڈ کا سب کو بے صبری سے انتظار تھا اور ہم اسے فراہم کرنے کیلئے پُرجوش ہیں۔سلمان نصیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ کمنٹری پینلز کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ 

پی ایس ایل 10 کی آن لائن ٹکٹوں کی فروخت شروع ہو چکی ہے، اور شائقین آفیشل پلیٹ فارم سے ٹکٹ خرید سکتے ہیں۔ فزیکل ٹکٹس 7 اپریل سے مخصوص کوریئر سینٹرز پر دستیاب ہوں گی۔

 پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل)پاکستان کے کرکٹ کیلنڈر میں ایک ایسا شاندار ایونٹ ہے جس نے گزشتہ9 ایڈیشنز کے دوران عالمی سطح پر لاکھوں شائقین کے دلوں کو اپنے سحر میں جکڑ رکھا ہے اور اب سب پی ایس ایل کے دسویں ایڈیشن کے انتظار میں ہیں۔ 2016ء میں پی ایس ایل کے آغاز کے بعد سے(دفاعی چیمپئن) لاہور قلندرز نے نہ صرف ایک متحرک ٹیم کے طور پر جگہ بنائی ہے بلکہ یہ زبردست سفر اتارچڑھائو سے گزرتا ہوا خود اپنے ٹیلنٹ کو نکھارنے کے غیر متزلزل عزم کی منہ بولتی تصویر ہے۔لاہور قلندرز نے مقامی ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے میں انفرادیت حاصل کی ہے۔لگاتار دو سال چیمپئن بننے والی لاہور قلندرز ابتدائی سیزنوں میں غیرمستقل مزاج پرفارمنس کا شکار رہی کیونکہ انہیں ایک ایسے کامبی نیشن کی تلاش میں جدوجہد کرنی پڑی جو انہیں ٹرافی جتوا سکے۔ شاندار انفرادی کارکردگی کے باوجود یہ ایک چیلنج ہی رہا کہ انفرادی کارکردگی کو اجتماعی کامیابی میں کیسے تبدیل کیا جائے۔لاہور قلندرز کے ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے غیر متزلزل عزم نے انہیں پاکستان کے شمال سے جنوب تک سفر کرتے دیکھا۔ یہی لگن اس کے لگاتار دو سال ٹرافی جیتنے والی پہلی ٹیم بننے کی طرف کے سفر میں بہت اہم تھی۔ عالمی سطح پر سراہا جانے والا پلیئر ڈیویلپمنٹ پروگرام(پی ڈی پی)ٹیلنٹ سکاٹنگ سے بھی آگے کا معاملہ ہے۔ یہ نوجوان ٹیلنٹ کی شناخت اور پرورش کرتا ہے اور اس ٹیلنٹ کو فروغ دینے کے لیے جامع پروگرام بھی پیش کرتا ہے ۔

لاہور قلندرز کے آل راؤنڈر سکندر رضا کا کہناہے کہ پی ایس ایل کے میچز شروع ہونے کا شدت سے انتظار ہے، ہمیں لگتا ہے کہ اس سیزن میں ہم اچھا کریں گے۔ پچھلے ایڈیشن میں ہم سے غلطیاں ہوئیں اب غلطیوں پر قابو پانا ہے۔ 

پی ایس ایل 10میں شامل تمام چھ ٹیمیں متوازی ہیں اور جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، دیکھنا یہ ہے کہ لاہور قلندر تاریخ رقم کرتی ہے یا کوئی دوسری فرنچائز اپنا کھویا ہوا اعزاز واپس لینے میں کامیاب ہوتی ہے۔ شائقین کو اب زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا اور انشاء اللہ جمعہ سے پاکستانی میدانوں میں کرکٹ کے عالمی ستارے چمکنے کیلئے تیار ہیں جب چوکوں و چھکوں کی بہار ہوگی اور ہر طرف کرکٹ کا جوش نظر آئے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

شادیوں کا سیزن!

عیدالفطر جہاں روحانی خوشیوں کا پیغام لاتی ہے، وہیں اس کے فوراً بعد ایک اور خوشیوں بھرا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے یعنی شادیوں کا سیزن۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب خاندان، دوست احباب اور محلے بھر میں خوشیوں کی بہار آ جاتی ہے۔ رنگ برنگے لباس، بینڈ باجے، مہندی کی خوشبو، دعوتوں کا اہتمام اور قہقہوں سے سجی محفلیں معاشرتی و ثقافتی رنگوں کو مزید نکھارتی ہیں۔

وقت سے پہلے ٹھوس غذائیں شیر خوار بچوں کیلئے نقصان دہ

ماؤں کو چاہئے کہ ابتدا سے ہی بچوں کی متوازن غذا پر توجہ دیں۔ انہیں شروع سے ہی پھل اور سبزیاں کھلانے کی کوشش کریں،تاکہ ان کے سب کھانے کی عادت بنے۔

کروشیا:مشرق و مغرب میں یکساں مقبول

کہتے ہیں کہ کھاؤ من بھاتا، پہنو جگ بھاتا۔ یہ بات بہت حد تک درست بھی ہے۔یوں بھی خوب سے خوب تر نظر آنے کی خواہش ہر ایک کی ہوتی ہے اور اسی خواہش کے پیش نظر انسان نے پہلے پہل پتوں کی پوشاک اور پھر دھاگوں کی مدد سے تن ڈھانپنے کا فن سیکھا۔

آج کا پکوان: موہی پلائو

اجزاء : مچھلی ( ٹکڑے یا فلٹس بنوالیں)،باسمتی چاول آدھاکلو،ہلدی ایک چائے کا چمچ، نمک حسب ذائقہ ،ہری پیاز سفید حصہ، ایک پیالی باریک کٹی ہوئی،پالک ڈیڑھ پیالی باریک کٹا ہوا ،ہرادھنیا آدھی گھٹی( باریک کٹا ہو)،دھنیا دو کھانے کے چمچ،سویا دوکھانے کے چمچ (باریک کٹا ہوا)،کالی مرچ پسی ہوئی ایک چائے کا چمچ،آئل تین کھانے کے چمچ۔

آنس معین زندگی کی حقیقتوں کا استعارہ

آنس معین اپنی آواز کی انفرادیت، لہجے کی شگفتگی، طرز ادا کی سبک روی اور عصری حسیت کی کامیاب پیش کش کی وجہ سے نئی اردو غزل کا معتبر نام ہے۔آنس معین کا تعلق شہری نظام اور مشینی تہذیب سے تھا، جس میں آج کا معاشرہ Mobilityکے نقطہ عروج پر پہنچا ہوا ہے۔

سوء ادب

لاٹری :ایک شخص کی ایک لاکھ روپے کی لاٹری نکل آئی تو اس سے کہا گیا کہ لاٹری کی رقم تب ادا کریں گے اگر تم اپنی بیوی سے دست بردار ہو جائو تو وہ ہنسنے لگ پڑا۔ اس سے ہنسنے کی وجہ پوچھی گئی تو وہ بولا کہ خوشی سے ہنس رہا ہوں کہ میری ایک وقت میں دو لاٹریاں نکل آئی ہیں یعنی ایک لاکھ روپے بھی ملیں گے اور پرانی بیوی سے نجات بھی ۔