بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

تحریر : محمد عارف جان


طوفان اتنی تیز بارش کیوں برساتے ہیں؟ طوفان پانی سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں۔ یہ پانی وہ گرم سمندر کے اوپر چلنے والی ہوائوں سے لیتے ہیں۔پھر اسے بارش کی شکل میں زمین پر برساتے ہیں۔جب طوُفان سمندر سے خشکی کی طرف حرکت کرتا ہے تو وہ تیز بارش اور ہوا ساتھ لاتا ہے۔

اور چند گھنٹوں کے اندر لوگوں کی زندگی اور املاک کو زبردست نقصانات پہنچا دیتاہے۔نہایت تیز بارش اور تیز ہوا،طوفان کے درمیانی حصے سے یعنی اس کی آنکھ کے کنارے سے آتی ہے۔کبھی کبھی بارش اس قدر طوفانی اور زبردست ہوتی ہے کہ سیلابی ریلا بندوںکا پانی بھی اپنے ساتھ شامل کر کے گاڑیاں اور انسان سب کو بہا لے جاتا ہے۔ یہ جھکّڑاِس قدر تیز ہوتے ہیں کہ عمارتوں اوردرختوں کو بھی گرا دیتے ہیں۔

 مُون سُون ہوا کسے کہتے ہیں؟

گرمیوں میں ایک گرم ہوا جسے مُون سُون کہتے ہیںچلتی ہے جو تیز بارش لاتی ہے۔مُون سُون موسم میں زمین پر ہوا گرم ہو کر اُوپراٹھتی ہے اور سمندر کی گرم اور نم ہوا کو کھینچ لاتی ہے۔ 

جب یہ ہوا اُوپرجاتی ہے تو اس کے بخارات بارش برسانے والے بادل بن جاتے ہیں۔ جب تک ہوا اس سمت میں چلتی رہتی ہے بارش ہوتی رہتی ہے۔

 پہاڑوں پر ہمیشہ سردی 

کیوں ہوتی ہے؟

سورج زمین کی سطح کو گرم کر دیتا ہے اور یہ گرمی زمین کے کچھ اُوپر موجود ہوا کو گرم کر دیتی ہے۔جب گرم ہوا پہاڑوں کی طرف جاتی ہے تو وہ اس گرمی کو ہوا کے پھیلائو کیلئے استعمال کرتی ہے۔ اس طرح درجہ حرارت گر جاتا ہے۔ پہاڑوں پر جب پھیلی ہو ئی ہوا جس کی گیسیں وسیع علاقے میں بکھر جاتی ہیں،سورج کی گرمی کو زمین کے نزدیک کی ہوا کی طرح اپنے اندر جذب نہیں کر سکتیں تو سردی میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

احسان اللہ کے قرب کا ذریعہ

’’احسان کرو، اللہ احسان کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے‘‘ (البقرہ)’’تم آپس میں ایک دوسرے کے احسان کو مت بھولو، بیشک اللہ تعالیٰ کو تمہارے اعمال کی خبر ہے‘‘ (سورۃ البقرہـ)

حُسنِ کلام : محبت اور اخوت کا ذریعہ

’’ اور میرے بندوں سے فرمائو وہ بات کہیں جو سب سے اچھی ہو‘‘(سورہ بنی اسرائیل )’’اچھی بات کہنا اور در گزر کرنا اس خیرات سے بہتر ہے جس کے بعد جتانا ہو‘‘(سورۃ البقرہ)

رجب المرجب :عظمت وحرمت کا بابرکت مہینہ

’’بیشک اللہ کے ہاں مہینوں کی گنتی 12ہے، جن میں سے 4 عزت والے ہیں‘‘:(التوبہ 36)جب رجب کا چاند نظر آتا تو نبی کریم ﷺ دعا مانگتے ’’اے اللہ!ہمارے لیے رجب اور شعبان کے مہینوں میں برکتیں عطا فرما‘‘ (طبرانی: 911)

مسائل اور اُن کا حل

(قرآن کریم کے بوسیدہ اوراق جلانا)سوال:قرآن کریم کے اوراق اگر بوسیدہ ہو جائیں تو انہیں بے حرمتی سے بچانے کیلئے شرعاً جلانے کا حکم ہے یا کوئی اور حکم ہے؟شریعت کی رو سے جو بھی حکم ہو، اسے بحوالہ تحریر فرمائیں۔ (اکرم اکبر، لاہور)

بانی پاکستان،عظیم رہنما،با اصول شخصیت قائد اعظم محمد علی جناحؒ

آپؒ گہرے ادراک اور قوت استدلال سے بڑے حریفوں کو آسانی سے شکست دینے کی صلاحیت رکھتے تھےقائد اعظمؒ کا سماجی فلسفہ اخوت ، مساوات، بھائی چارے اور عدلِ عمرانی کے انسان دوست اصولوں پر یقینِ محکم سے عبارت تھا‘ وہ اس بات کے قائل تھے کہ پاکستان کی تعمیر عدل عمرانی کی ٹھوس بنیادوں پر ہونی چاہیےعصرِ حاضر میں شاید ہی کسی اور رہنما کو اتنے شاندار الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہو جن الفاظ میں قائد اعظم کو پیش کیا گیا ہے‘ مخالف نظریات کے حامل لوگوں نے بھی ان کی تعریف کی‘ آغا خان کا کہنا ہے کہ ’’ میں جتنے لوگوں سے ملا ہوں وہ ان سب سے عظیم تھے‘‘

قائداعظمؒ کے آخری 10برس:مجسم یقینِ محکم کی جدوجہد کا نقطہ عروج

1938 ء کا سال جہاں قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی سیاسی جدوجہد کے لحاظ سے اہمیت کا سال تھا، وہاں یہ سال اس لحاظ سے بھی منفرد حیثیت کا حامل تھا کہ اس سال انہیں قومی خدمات اور مسلمانوں کو پہچان کی نئی منزل سے روشناس کرانے کے صلے میں قائد اعظمؒ کا خطاب بھی دیا گیا۔