عید قرباں اور خواتین کی صحت

تحریر : ڈاکٹر فروا


گوشت ضرور کھائیں، مگر اعتدال اور احتیاط کے ساتھ

عید قرباں مسلمانوں کیلئے خوشیوں، ایثار، قربانی اور روحانی تطہیر کا حسین موقع ہے۔ اس موقع پر جہاں لاکھوں مسلمان سنتِ ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے قربانی کرتے ہیں، وہیں گھروں کے دسترخوان گوشت سے سجے ہوتے ہیں۔ مختلف اقسام کے گوشت کے پکوان، کباب، تکے، قورمے، بریانی اور کلیجی جیسے لذیذ کھانے ہر گھر میں شوق سے کھائے جاتے ہیں۔ تاہم خوشی کے اس موقع پر جب گوشت کا استعمال معمول سے کہیں زیادہ ہو جاتا ہے تو طبی ماہرین بالخصوص خواتین کو چند اہم احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تلقین کرتے ہیں۔ گوشت کا زیادہ استعمال اگر بغیر توازن اور احتیاط کے کیا جائے تو اس کے مضر اثرات پہلے خواتین کو متاثر کرتے ہیں، خصوصاً وہ خواتین جو حاملہ ہیں، بلڈ پریشر، یورک ایسڈ، کولیسٹرول، معدے کے مسائل یا وزن میں اضافے جیسے امراض کا سامنا کر رہی ہوں۔

خواتین اور گوشت کا استعمال: غذائی جائزہ

گوشت بذاتِ خود ایک مکمل غذا ہے جو پروٹین، آئرن، زنک، وٹامن B12 اور دیگر اہم غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔ خواتین کیلئے گوشت صحت بخش ہو سکتا ہے، خاص طور پر وہ خواتین جن میں آئرن کی کمی پائی جاتی ہو۔ تاہم جب اس گوشت کا استعمال توازن سے ہٹ کر ہو جائے، یا اسے ایسے انداز میں پکایا جائے جو صحت کو نقصان پہنچائے، تو یہی مفید غذا بیماری کی وجہ بن سکتی ہے۔عید قرباں کے ایّام میں خواتین گوشت کے استعمال میں اکثر بے احتیاطی کا مظاہرہ کرتی ہیں، جیسے روزانہ دو یا تین بار گوشت کھانا، مصالحے دار، چربی والا، یا تلا ہوا گوشت کھانا،کلیجی، گردے اور مغز جیسے اعضاء کا ضرورت سے زائد استعمال،گوشت کے ساتھ سبزی، سلاد یا ریشہ دار غذاؤں کا کم استعمال،پانی کم پینا،ورزش یا جسمانی سرگرمی نہ کرنا،یہ تمام عوامل خواتین میں وزن بڑھنے، پیٹ کی گیس، بدہضمی، قبض، نیند کی خرابی، تھکن اور دل کی بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں۔

طبی ماہرین کیا کہتے ہیں؟

ماہرین غذائیت کے مطابق ’’عید پر خواتین گوشت ضرور کھائیں، کیونکہ یہ جسمانی قوت کیلئے اہم ہے، لیکن روزانہ کی بنیاد پر چکنائی والا یا زیادہ مصالحے دار گوشت کھانا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی مائیں اور 40 سال سے زائد عمر کی خواتین کو خاص خیال رکھنا چاہیے‘‘۔اسی طرح کارڈیالوجسٹ کا کہنا ہے کہ عید قرباں پر دل کے مریضوں اور ہائی بلڈ پریشر رکھنے والوں کو چربی والے گوشت، کلیجی اور مغز سے خاص پرہیز کرنا چاہیے۔ اس حوالے سے خواتین کا کردار اہم ہے کیونکہ وہ کھانے پکاتی بھی ہیں اور دوسروں کو کھلاتی بھی ہیں‘‘۔

خواتین کا صحت مند انتخاب 

خواتین عموماً گھر کے ہر فرد کیلئے کھانے کی منصوبہ بندی کرتی ہیں۔ اگر وہ خود صحت مند غذا کا انتخاب کریں گی تو پورا خاندان اس سے فائدہ اٹھائے گا۔ گوشت کی تقسیم، ذخیرہ، صفائی، پکانے اور کھانے کے تمام مراحل میں خواتین کا کردار مرکزی ہوتا ہے، اس لیے ان کی غذائی سمجھ بوجھ اہم ہے۔

احتیاط بھی عبادت ہے!

عید قرباں صرف گوشت کھانے کا نام نہیں، بلکہ ایثار، قربانی، اور صحت و صفائی کی تعلیم کا تہوار بھی ہے۔ اس خوشی کے موقع پر اگر خواتین اپنی صحت کا بھی اتنا ہی خیال رکھیں جتنا وہ دوسروں کی خوشیوں کا رکھتی ہیں، تو نہ صرف وہ خود تندرست رہیں گی بلکہ پورے گھر کو صحتمند رکھنے میں کامیاب ہوں گی۔عید پر خوشیاں ضرور منائیں، ذائقے دار کھانے بھی کھائیں، لیکن اعتدال اور سمجھداری کے ساتھ، کیونکہ صحت ہے تو خوشیاں ہیں۔

اہم احتیاطی تدابیر

 ٭…ہر کھانے میں گوشت شامل کرنا ضروری نہیں۔ دن میں صرف ایک وقت گوشت کھانا کافی ہوتا ہے، اور اگر وہ بھی ہلکی سبزیوں یا دال کے ساتھ ہو تو بہتر ہے۔

٭…گوشت کے ساتھ پالک، شملہ مرچ، گاجر، آلو، بینگن یا بھنڈی جیسی سبزیاں شامل کریں تاکہ ہاضمہ بہتر ہو اور فائبر کی کمی نہ ہو۔

٭…تلنے یا باربی کیو کرنے کے بجائے گوشت کو ابال کر یا کم تیل میں تیار کریں۔ دیسی گھی، بکرے کی چربی اور زیادہ نمک کے استعمال سے گریز کریں۔

٭…کلیجی اور مغز  غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں ، ان میں کولیسٹرول اور یورک ایسڈ کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے، جو خواتین میںجوڑوں کے درد، گردے کے مسائل اور تھکن کا باعث بن سکتے ہیں۔

٭…گوشت ہضم کرنے کیلئے جسم کو پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ دن میں 10-12 گلاس پانی پینا چاہیے۔ لیموں پانی، سادہ دہی، یا سبز چائے بھی مفید رہتی ہے۔

٭…عید پر کام کا بوجھ زیادہ ہونے کے باوجود خواتین کو چہل قدمی یا ہلکی ورزش کے لیے وقت نکالنا چاہیے تاکہ نظامِ ہضم درست کام کرتا رہے۔

٭…گوشت کے ساتھ ساتھ میٹھے پکوان، کولڈ ڈرنکس اور کیک وغیرہ کھانے سے پیٹ بھاری ہو جاتا ہے اور نظامِ ہاضمہ سست پڑ جاتا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

پاک بنگلہ ٹی 20 سیریز:گرین شرٹس کا پلڑا بھاری

پاکستان بنگلہ دیش ٹی 20 سیریز کا آغاز آج سے ڈھاکہ کے شیر بنگلہ سٹیڈیم میں ہو گا۔پاکستان ٹی ٹوئنٹی میچز میں بنگلہ دیش پر حاوی رہا ہے، لیکن میزبان ٹیم سری لنکا کے خلاف سیریز جیتنے کے بعد پراعتماد ہے اور وہ سری لنکا کے خلاف کامیابی کا تسلسل لے کر پاکستان کے خلاف میدان میں اُترے گا۔

قومی سپورٹس پالیسی پر عملدرآمد: کھیلوں میں اصلاحات وعملی ا قدامات

ایک زمانہ تھا جب پاکستان بیک وقت ہاکی، سکواش، کرکٹ اور سنوکر کا عالمی چیمپئن تھا۔ ہاکی اور سکواش میں تو گرین شرٹس ناقابل شکست تصور کئے جاتے تھے جبکہ دیگر کھیلوں میں بھی سبزہلالی پرچم ہمیشہ سربلند دکھائی دیتا تھا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم کا ایک سال ،عدلیہ میں تاریخی اصلاحات

جسٹس مس عالیہ نیلم کا بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ اس ایک سال میں چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے وہ تاریخی اقدامات کیے ہیں جو لاہورہائیکورٹ کے 150سالہ دور میں کوئی اور نہ کر سکا۔

مہمان نوازی !

برسات کے دن تھے، ہر طرف بارش سے موسم خوشگوار اور سڑکیں پانی سے جل تھل تھیں۔ بارش رکنے کے کچھ دیر بعد بہت حبس ہو گیا تھا۔

نصیحت آموز باتیں

٭… کتابوں سے دوستی کریں کیونکہ علم روشنی ہے اور جہالت اندھیرا۔

انوکھا سخی (قسط نمبر1)

حجاز کی سرزمین عجب تماشا دیکھ رہی تھی۔ اس نے قبیلوں کو آپس میں لڑتے دیکھا تھا، خاندانوں کو جھگڑتے دیکھا تھا، برادری کے نام پر نفرت کے کھیل دیکھے تھے، لیکن یہ کیسی ہوا چلی تھی کہ باپ بیٹے کا دشمن ہو گیا تھا، ماں اپنے ہی سگے بیٹے کو زنداں میں بند کر رہی تھی، بھائی بھائی کی جان کے در پے تھا۔ یوں لگتا تھا کسی نے اُن کے دلوں کا رخ پھیر دیا ہے۔