وطن پیارا پیارا

تحریر : روزنامہ دنیا


وطن پیارا پیارا ، ہے آنکھوں کا تارا وطن کے لیے ہم ، وطن ہے ہمارا ہمارا وطن ہم کو ہر شئے سے پیارا

ہمارا وطن جان و دل کا سہارا

وطن پیارا پیارا

 

وطن کی بدولت ہے عزت ہماری

وطن کی بدولت ہے عظمت ہماری

وطن کی بدولت ہے شوکت ہماری

ہمارا وطن ہم کو جاں سے بھی پیارا

 

وطن پیارا پیار

 

ہمیں یہ وطن چین و جاپاں سے بڑھ کر

ہمیں یہ وطن ہند و یوناں سے بڑھ کر

ہمیں یہ وطن تاجکستاں سے بڑھ کر

کرے تو کوئی آ کے اس کا نظارا

 

وطن پیارا پیارا

 

ہمارے وطن میں ہیں شاداب صحرا

ہمارے وطن میں ہیں کوہ اور دریا

ہمارے وطن کی ہے مٹی بھی سونا

ہے جنت کا ٹکڑا وطن یہ ہمارا

 

وطن پیارا پیارا

 

یہ قائد کی محنت سے ہم کو ملا ہے

تخیل یہ علامہ اقبال کا ہے

خدا نے بہت فضل ہم پر کیا ہے

دیا ہے ہمیں یہ وطن پیارا پیارا

 

وطن پیارا پیارا

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭