ذرا مسکرائیے
استاد شاگرد سے: ہمارے اسکول میں انسپکٹر صاحب آنے والے ہیں، وہ جو بھی پوچھیں فرفر جواب دینا۔
تھوڑی دیر بعد انسپکٹر صاحب تشریف لائے، انہوں نے آتے ہی ایک لڑکے سے سوال کیا۔
بتائو اکبر کہاں پیدا ہوئے۔
شاگرد: فرفر۔
٭٭٭
افسر: تم دفتر میں کیوں سوتے رہتے ہو؟
ماتحت: جناب! رات کو میرا بیٹا مجھے سونے نہیں دیتا۔
افسر: تم کل سے اپنے بیٹے کو ساتھ لایا کرو تاکہ وہ تمہیں یہاں بھی نہ سونے دے۔
٭٭٭
بیٹا: ابو جی! ساتھ والے انکل اپنے بیٹے کو چاند اور تارا کہہ کر پکارتے ہیں جبکہ آپ مجھے الو یا گدھا کہہ کر پکارتے ہیں۔آخر کیوں؟
باپ: بیٹا! ساتھ والے انکل ماہر فلکیات ہیں اور میں جانوروں کا ڈاکٹر ہوں۔
٭٭٭
ماں (بیٹے سے) : وسیم! میری خاطر دو ا پی لو، دیکھو میں تمھاری خاطر ہر کام کرتی ہوں۔
وسیم : ’’امی جان! اچھا تو پھر آپ میری خاطر یہ دوا بھی پی لیجئے۔
٭٭٭
ایک سائنس دان بس میں سفر کر رہا تھا۔ اس نے کچھ ضروری کاغذات نکالے تو انہیں یاد آیا کہ عینک تو گھر بھول آئے ہیں۔ انہوں نے اپنے پاس بیٹھے ہوئے مسافر سے درخواست کی کہ یہ کاغذ پڑھ دیجئے۔ مسافر نے جواب دیامعاف کیجئے‘ میں بھی آپ ہی کی طرح جاہل ہوں۔‘‘
٭٭٭