برسات میں گرمی دانے بچاؤ کی تدابیر

تحریر : ڈاکٹر فروا


برسات کا موسم جہاں ایک طرف گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے اور فطرت کو تازگی بخشتا ہے وہیں دوسری طرف نمی اور پسینے کی زیادتی کی وجہ سے بعض جلدی مسائل کوبھی پیدا کرتاہے۔ انہی مسائل میں سے ایک عام اور تکلیف دہ مسئلہ گرمی دانے ہیں۔

گرمی دانے چھوٹے سرخ یا سفید دانوں کی شکل میں جلد پر ظاہر ہوتے ہیں، جو خارش اور جلن کا باعث بنتے ہیں۔ یہ عموماً ان حصوں میں ہوتے ہیں جہاں پسینہ زیادہ آتا ہے، جیسے گردن، کمر، سینہ، بغلیں اور پیشانی۔گرمی دانے اس وقت بنتے ہیں جب پسینہ جلد کے مساموں میں پھنس جاتا ہے اور باہر نہیں نکل پاتا۔ برسات کے موسم میں ہوا میں نمی زیادہ ہونے کی وجہ سے پسینہ جلد پر خشک نہیں ہو پاتا اور مسام بند ہو جاتے ہیں۔ بند مسام جلد پر دانوں، خارش اور جلن کا سبب بنتے ہیں۔ تنگ اور غیر ہوا دار کپڑے، دھول مٹی اور مناسب صفائی کا نہ ہونا بھی اس مسئلے کو بڑھا دیتا ہے۔گرمی دانے ایک وقتی مسئلہ ہیں جن سے بچاؤ ممکن ہے۔ اگر ہم صفائی، خوراک اور مناسب لباس کا خیال رکھیں۔ برسات کے موسم میں خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور حساس جلد والے افراد کو زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر دانے شدید ہو جائیں تو فوری طور پر جلد کے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔

بچاؤ کے طریقے:

برسات میں نرمی والے، سوتی اور ڈھیلے کپڑے پہنیں تاکہ ہوا کا گزر آسان ہو اور پسینہ جلد خشک ہو سکے۔ روزانہ ایک، دو بار غسل کریں، خاص طور پر اگر بہت پسینہ آتا ہو۔ نہانے کے بعد تولیے سے اچھی طرح خشک کریں۔ ٹیلکم یا اینٹی سیپٹک پاؤڈر گرمی دانوں سے بچاؤ میں مددگار ہوتا ہے۔ یہ جلد کو خشک رکھتا ہے اور خارش کم کرتا ہے۔ دھوپ یا زیادہ گرمی والے ماحول سے بچیں، خاص طور پر دوپہر کے وقت۔خوشبو دار صابن یا لوشن سے پرہیز کریں کیونکہ یہ جلد کو مزید حساس بنا سکتے ہیں۔

گرمی دانوں کا علاج

اگر گرمی دانے ہو جائیں تو گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ ان کا علاج آسان ہے اور زیادہ تر کیسز میں چند دنوں میں آرام آ جاتا ہے۔اس کے لیے دن میں دو بار ٹھنڈے پانی سے غسل کریں۔ اینٹی سیپٹک صابن کا استعمال مفید ہوتا ہے۔ملتانی مٹی کو عرق گلاب میں ملا کر لگانے سے گرمی دانوں میں ٹھنڈک اور آرام ملتا ہے۔دہی یا ایلوویرا جل بھی استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ دہی جلد کو نرم بناتا ہے اور ایلوویرا جِل جلن اور خارش کم کرتا ہے۔ پودینے یا نیم کے پانی سے دھونا بھی مفید ہے۔ نیم یا پودینے کے پتوں کو ابال کر اس پانی سے نہانے یا متاثرہ جگہ دھونے سے جراثیم ختم ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ  پانی کا زیادہ استعمال بھی مفید ہے۔ دن میں کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پینا جلد کو اندر سے صاف رکھتا ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭