کھلاڑیوں سے جڑے تنازعات!

تحریر : نوید گل خان


دنیا کے کئی کھلاڑیوں نے میدان کے باہر ایسی کارکردگی دکھائی کہ ایسا لگا کہ جیسے انہوں نے اپنے پیر پرکلہاڑی نہیں ماری بلکہ کلہاڑی پر پیردے مارا ہے ،جس پر انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ،چاہیں وہ سزاکی شکل میں تھایاانہیں جرمانہ اداکرناپڑا۔اس فہرست میں چند پاکستانی کرکٹرز بھی موجود ہیں جنہوں نے غیر ملکی دوروں کے دوران عذاب بھگتا ۔

 

2اکتوبر 2000ء کو اٹک میں پیدا ہونیوالے قومی مڈل آرڈر بیٹر حیدر علی کے حوالے سے خبریں زبان زد عام ہیں کہ وہ انگلینڈ کے شہر مانچسٹر میں کسی کریمنل کارروائی میں ملوث ہونے کے باعث زیرتفتیش ہیں۔ ذرائع نے تصدیق کی ہے انہیں باقاعدہ گرفتار تو نہیں کیا گیا تاہم ان سے گریٹر مانچسٹر پولیس نے پوچھ گچھ کی ہے ۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے حیدر علی کو معطل کر دیا ہے ،جس کا کہنا ہے کہ حیدر علی اس وقت مانچسٹر پولیس کے ایک مجرمانہ کیس میں تفتیش کا سامنا کر رہے ہیں، جو حال ہی میں پاکستان شاہینز ٹیم کے انگلینڈ کے دورے کے دوران پیش آیا۔ حیدر علی کو قانونی معاونت فراہم کی جائے گی تاہم جب تک کیس کے نتائج سامنے نہیں آ جاتے وہ معطل رہیں گے ۔ کیس مکمل ہونے کے بعد پی سی بی انضباطی کارروائی پر غور کرے گا۔پی سی بی نے واضح کیا ہے کہ قانونی عمل مکمل ہونے تک اس حوالے سے مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کی جائیں گی۔اب قیاس آرائیوں کی بجائے قانونی کارروائی مکمل ہونے کا انتظار کرنا چاہئے کہ پاکستان کی طرف سے 2ون ڈے انٹرنیشنل اور 35ٹی 20میچز کھیلنے والے قومی بیٹر واقعی کسی جرم کے مرتکب ہوئے ہیں یاشبے میں ان سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے ۔

سوشل میڈیا پر کی جانے والی قیاس آرائیاں کسی بھی طرح مناسب نہیں ہیں جہاں حیدر علی کو کسی لڑکی سے زیادتی کا مرتکب بھی قرار دے دیاگیاہے اور فضول قسم کے تبصروں کا سیلاب آیا ہوا ہے ۔یہ پہلا واقعہ نہیں کہ کسی پاکستانی کرکٹر کو بیرون ملک پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔اپریل 1993ء میں پاکستانی سٹار کرکٹرز وسیم اکرم، وقار یونس، عاقب جاوید اور مشتاق احمد کو ویسٹ انڈیز میں چرس رکھنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ یہ تنازع سفارتی سطح تک پہنچ گیا جب گرینیڈین کرکٹ حکام نے وزیر اعظم نکولس بریٹویٹ سے معاملہ حل کروانے کا کہا۔

مارچ2007 ء میں کپتان انضمام الحق، منیجر اور اسسٹنٹ کوچ مشتاق احمد سے پاکستانی کوچ باب وولمر کی ویسٹ انڈیز میں پراسرار موت کے حوالے سے پوچھ گچھ کی گئی۔ پولیس نے انضمام الحق سے پوچھاتھاکہ انہو ں نے اپنا کمرہ 12ویں منزل (جہاں باب وولمر مردہ پائے گئے )سے پانچویں منزل پر کیوں تبدیل کیا تھااور وہ کتنے بجے سونے گئے تھے ۔ اسسٹنٹ کوچ مشتاق احمد سے بھی ان کی مصروفیات کے بارے میں پوچھا گیاتھا۔2011ء میں محمد عامر، سلمان بٹ اور محمد آصف کو انگلینڈ میں عدالت سے میچ فکسنگ کے الزام میں سزا سنائی گئی اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے تینوں کھلاڑیوں سلمان بٹ ،محمد آصف اور محمدعامر پر5 سال کیلئے پابندی عائد کی تھی۔سلمان بٹ،عامر اور آصف کو ہزاروںپاؤنڈزقانونی معاملات میں اخراجات کیلئے جمع کرانے کا حکم دیا  گیا۔

محمد آصف کا دبئی میں 2006ء میں ممنوعہ ادویات کا ٹیسٹ مثبت آگیا تھا، ان پر پابندی لگ گئی تاہم ایک اپیل پراس پابندی کو ختم کردیاگیا۔ محمد آصف نے یہاں بس نہیں کی تھی اور 2008ء میں انڈین پریمیئر لیگ کھیلنے کے بعد وطن واپسی پر دبئی ایئر پورٹ پرجب ان کی روٹین میں تلاشی لی گئی تو اُن کے بٹوے سے چرس برآمد ہوئی اور اُنہیں 19 روز تک دبئی میں پولیس کی تحویل میں رہناپڑا اورآخرکار ان کے موقف کو درست مان لیا گیا کہ ان کے پاس ایک جڑی بوٹی تھی جسے وہ اپنا بلڈ پریشر قابو میں رکھنے کیلئے استعمال کرتے تھے ۔ جون 2012 ء میں پاکستان کے لیگ سپنر دنیش کنیریا پر انگلش کرکٹ بورڈ نے تاحیات پابندی عائد کر دی ۔

7فروری 2020ء کو پاکستانی اوپننگ بلے باز ناصر جمشید کو سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث ہونے پر 17ماہ کیلئے لندن میں جیل بھیجا گیا۔ اپریل 2010ء میں بھارتی ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا کے ساتھ شادی سے پہلے بھارتی پولیس نے پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے ان کی بیوی ہونے کا دعویٰ کرنے والی ایک خاتون عائشہ صدیقہ کے بارے میں پوچھ گچھ کی تھی۔تاہم ان پرالزام ثابت نہیں ہوسکا تھا۔پاکستانی لیگ سپنر یاسر شاہ کو 2015ء میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ممنوعہ ادویات کے استعمال کے شبے میں معطل کر دیا تھا۔یاسر شاہ نے بلڈ پریشر کی شکایت پر غلطی سے اپنی اہلیہ کی دوا کھا لی تھی جس کی وجہ سے ان کے خون کے نمونے میں ’’کلورٹالیڈون‘‘نامی ڈرگ پایاگیا،اس غلطی کی سزاانہوں نے تین ماہ کی پابندی کاٹ کر بھگتی ۔

ایک واقعہ 1998ء میں جنوبی افریقہ میں بھی پیش آیاجب فاسٹ باؤلر محمد اکرم اور آف سپنر ثقلین مشتاق جوہانسبرگ کی سڑکوں پر چہل قدمی کر رہے تھے کہ تین مقامی افرادنے ان دونوں پر دھاوا بول دیا، جس کے نتیجے میں دونوں کرکٹر زخمی ہوئے ۔ انگلش میڈیا کے مطابق دونوں کھلاڑی جوہانسبرگ کی سڑکوں کی سیر کے بجائے نائٹ کلب میں مست تھے، جب وہاں کے باؤنسر نے انہیں ہنگامہ آرائی کرنے کی وجہ سے باہر پھینکا، کھلاڑیوں اور مینجمنٹ نے اس کی تردید کی تاہم انگلش میڈیا نے اس خبر کو مرچ مصالحے لگا کر اچھالا۔

اب معاملہ حیدر علی کا ہے اور 24سالہ نوجوان کرکٹر اس وقت کس ذہنی کرب کا شکار ہوگا اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ اگروہ قصوروار ہوابھی تو اسے سز امل جائے گی اور اگروہ بے گناہ ہوا تو آج کئے گئے تبصرے عرصے تک ان کیلئے ذہبی اذیت کا سبب بن جائیں گے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں

35ویں نیشنل گیمز2025:پاک آرمی 29ویں بار فاتح

آرمی نے196گولڈ میڈلز اپنے نام کئے،واپڈا نے84اورنیوی نے36طلائی تمغے جیتے

مطیع اعظم (پہلی قسط )

حج کا موقع تھا، مکہ میں ہر طرف حجاج کرام نظر آ رہے تھے۔ مکہ کی فضائیں ’’لبیک اللھم لبیک‘‘ کی صدائوں سے گونج رہی تھیں۔ اللہ کی وحدانیت کا کلمہ پڑھنے والے، اہم ترین دینی فریضہ ادا کرنے کیلئے بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ یہ اموی خلافت کا دور تھا۔ عبدالمالک بن مروان مسلمانوں کے خلیفہ تھے۔

پناہ گاہ

مون گڑیا! سردی بہت بڑھ گئی ہے، ہمیں ایک بار نشیبستان جا کر دیکھنا چاہیے کہ وہاں کا کیا حال ہے۔ مونا لومڑی نے مون گڑیا سے کہا، جو نیلی اونی شال اوڑھے، یخ بستہ موسم میں ہونے والی ہلکی بارش سے لطف اندوز ہو رہی تھی۔ اچھا کیا جو تم نے مجھے یاد دلا دیا، میرا انتظار کرو، میں خالہ جان کو بتا کر ابھی آتی ہوں۔

بچوں کا انسائیکلوپیڈیا

خط استوا(Equator) کے قریب گرمی کیوں ہوتی ہے؟ خط استوا پر اور اس کے قرب و جوار میں واقع ممالک میں گرمی زیاد ہ اس لئے ہو تی ہے کہ سورج سال کے ہر دن سروںکے عین اوپر چمکتا ہے۔خط استوا سے دو رشمال یا جنوب میں واقع ممالک میں موسم بدلتے رہتے ہیں۔گرمی کے بعد سردی کا موسم آتا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد ایک جھکے ہوئے محور پر گردش کرتی ہے۔اس طرح بعض علاقے سال کا کچھ حصہ سورج کے قریب اور بعض سورج سے دور رہ کر گزارتے ہیں۔

صحت مند کیسے رہیں؟

٭…روزانہ کم از کم دو بار ہاتھ منہ دھویئے، ناک اور کان بھی صاف کیجئے۔ ٭…روزانہ کم از کم دوبار دانت صاف کیجئے۔

ذرا مسکرائیے

امی (منے سے) :بیٹا دیوار پر نہ چڑھو گر پڑے تو پانی بھی نہ مانگ سکو گے۔ منا: امی! میں پانی پی کر چڑھوں گا۔ ٭٭٭