عظیم مسلم سائنسدان:ابوالحسن علی بن سہل ربن طبری
ابو الحسن علی بن سہل ربن طبری فن طب کا ماہر تھا۔ اس نے اپنے والد سے اس فن کی تعلیم حاصل کی، تکمیل کے بعد تجربات حاصل کئے اور پھر بغداد کے جملہ ہسپتالوں کا نگران مقرر ہوا۔ اس نے طبی انسائیکلوپیڈیا اوّل اوّل مرتب کی۔ اس نے تین کتابیں لکھی ہیں۔ پہلی کتاب ''فردوس الحکمت‘‘ ابجد کے اصولوں پر ہے۔ اس میں آب و ہوا ، موسم، صحت ، علم حیوانات پر عالمانہ بحث کی ہے۔ دوسری کتاب ''حفظ صحت‘‘ پر ہے، تیسری کتاب اس کی ''دین و دولت‘‘ ہے جو حسن اخلاق پر انسانوں کیلئے ہے۔870ء میں ان کا انتقال ہوا۔
ابتدائی زندگی، تعلیم و تربیت
علی بن سہل طبری ایک جامع محقق تھے، خصوصاً علم طب میں انہیں کمال حاصل تھا۔علی بن سہل بن طبری، طبرستان(مرو، ایران) کا باشندہ تھا۔ اس کے والد قابل طبیب اور مشہور خوش نویس تھے۔ وہ بغداد آکر آباد ہو گئے۔ علی بن سہل نے اپنے والد سے تعلیم حاصل کی، اس نے خوش نویسی کا فن بھی سیکھا۔
تعلیم کے بعد وہ مطالعے میں مصروف ہو گیا۔ اس نے فن طب کا مطالعہ کثرت سے کیا اور اس فن میں دست گاہ کاحل پیدا کیا۔ وہ بغداد کے سرکاری ہسپتالوں کا نگراں مقرر کیا گیا۔
علی بن سہل نے اپنے شوق سے یونانی اور سریانی دونوں زبانیں سیکھیں۔ اس زمانے کے دستور کے مطابق علی نے درس دینا شروع کیا چونکہ وہ کامل مہارت رکھتے تھے۔ اس لئے ان کے حلقہ درس میں فن طب کے طلبہ کثرت سے شریک ہونے لگے، اور وہ بہت مشہور ہو گئے۔
بغداد علمی مرکز تھا، اس زمانے میں زکریا رازی طب کے مشہور ماہر بغداد آ گئے، وہ طب کی اعلیٰ تعلیم کے ساتھ ریسرچ بھی کرنا چاہتے تھے،ان کی علی بن سہل سے ملاقات ہو گئی، زکریا رازی ان کے حلقہ درس میں چند روز بیٹھے۔ انہیں علی بن سہل کے درس دینے کا طریقہ پسند آیا اور پھر مستقل شرکت اختیار کرلی اور فن طب میں ریسرچ کرنے لگے۔ علی بن سہل کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ وہ دنیا کے مشہور طبیب اور سائنسدان زکریا رازی کے استاد تھے۔
علمی خدمات اور کارنامے
علی بن سہل ایک روشن دماغ، باکمال طبیب تھے۔ انہیںسرکاری ہسپتالوں میں نگران کے طور پر مقرر کیا گیا۔علی بن سہل نے اس طرح بہت کام کیا اور تجربہ حاصل کیا۔ انہیں ہسپتالوں کے نظم و ضبط پر قدرت ہو گئی، ہر قسم کے مریضوں کو دیکھنے کا موقع ملا۔ انہوں نے بڑی مستعدی سے مریضوں کا علاج کیا اور علاج میں نئے نئے طریقے اختیار کئے۔ وہ اپنے تجربات کو ڈائری میں لکھتے جاتے تھے۔ اور پھر مرتب کرکے کتابی صورت دے دی۔ اس کا نام ''فردوس الحکمت‘‘ ہے۔ یہ کتاب ابجد کے اصول پر مرتب کی گئی ، جیسا کہ آج کل انسائیکلو پیڈیا کا اصول ہے۔'' فردوس الحکمت‘‘ عربی میں جامع مستند اور ضخیم کتاب ہے۔ اس میں مصنف کی زندگی بھر کے تجربات کا نچوڑ ہے جو اس نے بے شمار مریضوں کو دیکھ کر اور علاج کے بعد لکھا تھا۔
قابل مصنف نے آب و ہوا موسم، صحت، امراض نفسانی، علم تولید اور علم حیوانات پر عالمانہ انداز میں بحث کی ہے۔ ہر موضوع کو لیا ہے، اپنی افادیت کے سبب یہ کتاب ہمیشہ داخل درس رہی۔
دوسری کتاب اس کی ''حفظ صحت‘‘ ہے اس میں صحت قائم رکھنے کے اصول اور قاعدے نہایت عمدگی سے بیان کئے گئے ہیں۔
ایک اور کتاب '' دین و دولت‘‘ اس قابل مصنف نے مرتب کی جو اخلاقی تعلیم اور معلومات کا قابل قدر ذخیرہ ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ علی بن سہل انسائیکلو پیڈیا کے موجد ہیں۔ وہ حفظ صحت کے اصول اور احتیاط کے قاعدے بتانے والے طبیب حاذق، علم الاخلاق کا مالک، سماجی زندگی کو عمدہ طریقے سے فروغ دینے والا اور دین اور دولت کو توازن کے ساتھ لے کر چلنے والے مصلح اور عظیم شخصیت کے مالک تھے۔