چہرے پر ننھے دانے یا خطرناک کینسر؟
اسپیشل فیچر
جلد پر نمودار ہونے والا ایک عام سا دانہ، جو بظاہر مہاسے یا خارش کی وجہ سے نکلا ہو، عموماً معمولی خیال کیا جاتا ہے۔ تاہم، حالیہ تحقیق اور ماہرینِ امراضِ جلد کے تجربات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بعض اوقات ایسا دانہ جلدی کینسر کی ابتدائی مگر خاموش علامت بن سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، بعض جلدی کینسرز، خاص طور پر ''بیسل سیل کارسینوما‘‘ ابتدا میں ایسے نظر آتے ہیں جیسے وہ عام مہاسے یا کیل ہوں۔ مگر ان کی مخصوص علامات انہیں عام دانوں سے ممتاز کرتی ہیں، جیسے دانہ مستقل رہنا یا وقت کے ساتھ بڑھنا، چھونے سے سخت محسوس ہونا، دانے سے خون رسنا یا بار بار زخم بن جانا، رنگت میں غیر معمولی تبدیلی یا چمکدار سطح۔
ڈاکٹر زکا کہنا ہے کہ بہت سے مریض ان علامات کو عام جلدی مسائل سمجھ کر نظرانداز کرتے ہیں، جس سے کینسر مزید پھیل سکتا ہے۔ جلدی تشخیص سے نہ صرف علاج آسان ہوتا ہے بلکہ زندگی بھی بچائی جا سکتی ہے۔
ہارورڈ سے تربیت یافتہ ماہرِ جلد ڈاکٹر ڈینیئل سوگائی نے کینسر کی ایک کم جانی پہچانی علامت کی نشاندہی کی ہے جسے مریض اکثر ہارمونی دانہ سمجھ بیٹھتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ اگر وہ ''پمپل‘‘ یا دانہ خشک ہو کر زخم بن جائے اور خون آ جائے تو یہ غالباً جلد کا کینسر ہو سکتا ہے۔انسٹاگرام پر ایک ویڈیو میں، جسے اب تک ایک لاکھ 34ہزار سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔ ڈاکٹر سوگائی نے خبردار کیا کہ جلد کے کینسر کی سب سے عام قسم، بیسل سیل کارسینوما (BCC)، چہرے پر کوئی واضح ابھار یا گٹھلی بننے کی صورت میں ظاہر ہونا ضروری نہیں۔بلکہ یہ ایک چھوٹا، نہ بھرنے والا زخم، دانہ یا حتیٰ کہ چپٹی، خشک اور کھردری جلد کا دھبہ بھی ہو سکتا ہے۔
ویڈیو میں انہوں نے ان عام علامات کا ذکر کیا جو ان کے ان مریضوں میں پائی گئیں جنہوں نے ابتدا میں اس انتباہی علامت کو نظر انداز کیا۔انہوں نے کہا: ایک شکایت جو میں اکثر سنتا ہوں وہ یہ ہے کہ میں نے اپنا چہرہ دھویا اور ایک جگہ سے بار بار خون آنے لگا اور وہ جگہ خون آنے اور زخم بننے کے چکر میں رہتی ہے تو اگر آپ کے جسم پر کوئی ایسی جگہ ہے جو مکمل طور پر ٹھیک نہیں ہو رہی یا معمولی رگڑ سے جیسے چہرہ دھونے پر زخمی ہو جاتی ہے، تو فوراً ماہر امراضِ جلد سے رجوع کریں۔
یہ اس لیے ہو سکتا ہے کہ BCC عموماً نازک قسم کے ٹیومر ہوتے ہیں اور ان میں افزائش کیلئے خون کی نئی نالیاں بن سکتی ہیں، جس سے ان کا خون بہنا آسان ہو جاتا ہے۔
امریکہ کی ''سکن کینسر فائونڈیشن‘‘ (Skin Cancer Foundation) کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال ایک کروڑ سے زائد افراد جلدی کینسر کی مختلف اقسام میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ان میں سے 80 فیصد کیسز'' بیسل سیل کارسینوما ‘‘(Basal Cell Carcinoma) یا ''اسکوامس سیل کارسینوما‘‘ (Squamous Cell Carcinoma)کے ہوتے ہیں، جو اگر وقت پر شناخت نہ کیا جائے تو جسم کے دیگر حصوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔ایک برطانوی تحقیقی ادارے نے حالیہ اسٹڈی میں بتایا ہے کہ تقریباً 30 فیصد افراد ایسے جلدی کینسر کے مریض نکلے جنہوں نے ابتدائی علامت کو صرف مہاسا یا ''ہیٹ ریش‘‘ سمجھ کر طبی امداد حاصل نہیں کی۔
پاکستان میں صورتِ حال
پاکستان میں جلدی بیماریوں کے بارے میں شعور کی کمی کی وجہ سے اکثر مریض دیر سے معالج کے پاس پہنچتے ہیں۔ دیہی علاقوں میں تو یہ معاملہ اور بھی سنگین ہے جہاں نہ صرف ماہر ڈاکٹر دستیاب نہیں ہوتے بلکہ عوامی آگاہی کا بھی فقدان ہے۔
آگاہی ہی بچاؤ ہے!
ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ جلدی کینسر قابلِ علاج ہے، بشرطیکہ اسے ابتدائی مراحل میں شناخت کر لیا جائے۔ اس کیلئے عوامی سطح پر آگاہی مہمات، میڈیا کے ذریعے معلومات کی ترسیل اور اسکولوں میں صحت کے مضامین میں جلدی بیماریوں پر بات کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔اپنے جسم کے ساتھ ایماندار رہیں، معمولی سی تبدیلی کو معمولی نہ سمجھیں، کیونکہ کبھی کبھار ایک چھوٹا سا دانہ ایک بڑی وارننگ ہو سکتا ہے۔
خطرے کی نشانیاں
ماہرین کے مطابق اگر درج ذیل علامات آپ کی جلد پر ظاہر ہوں تو فوری طور پر ماہرِ امراضِ جلد سے رجوع کریں۔
٭...دانہ جو چند ہفتوں میں ٹھیک نہ ہو یا بار بار اُبھر آئے۔
٭...ایسا دانہ جس کی سطح چمکدار یا موم جیسی ہو۔
٭...ایسا دانہ جو خارش کرے، خون رسائے، یا زخم بن جائے۔
٭...جلد پر نئی رسولی یا ابھار جو پہلے موجود نہ تھا۔
٭...رنگت میں غیر معمولی تبدیلی، خاص طور پر سیاہی مائل یا سرخی مائل ہونا۔
احتیاطی تدابیر اور خود احتسابی
ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ:
٭...سورج کی شعاعوں سے بچاؤ کے لیے روزانہ سن بلاک کا استعمال کریں۔
٭...جلد پر کسی بھی غیر معمولی تبدیلی کو نظر انداز نہ کریں۔
٭...اگر دانہ یا نشانی دو ہفتوں سے زائد موجود رہے تو فوری چیک اپ کروائیں۔
٭...خود کا باقاعدہ معائنہ کریں، خاص طور پر چہرہ، گردن، بازو، اور کان۔