سندھ ہائیکورٹ : نئی نہروں کی تعمیرات کیلئے ارسا کا سرٹیفکیٹ معطل:2 وفاقی سیکرٹریز کو توہین عدالت کا نوٹس

سندھ ہائیکورٹ : نئی نہروں کی تعمیرات کیلئے ارسا کا سرٹیفکیٹ معطل:2 وفاقی سیکرٹریز کو توہین عدالت کا نوٹس

کراچی(سٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے نئی نہروں کی تعمیرات کے لئے ارسا کے پانی کی دستیابی کا سرٹیفکیٹ معطل کردیا، ارسا کی تشکیل کے خلاف درخواست پر پانی و آبی ذخائر اور اسٹیبلشمنٹ کے سیکرٹریز کو توہین عدالت کے نوٹس بھی جاری کر دئیے۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس فیصل کمال عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ارسا کی تشکیل اور پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کے اجرا کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے ارسا سرٹیفکیٹ پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے 18 اپریل تک تفصیلی جواب طلب کرلیا۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ جواد ڈیرو نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ارسا سرٹیفکیٹ کے خلاف عدالتی حکم امتناع کے بعد قانونی طور پر کینالز پر تعمیراتی کام روک دیا جانا چاہئے ۔ عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ دوران سماعت ارسا میں سندھ سے وفاقی رکن نہ ہونے سے متعلق کوئی دو رائے سامنے نہیں آئی ہے ۔ عدالت نے آبزرویشن دی کہ بادی النظر میں درخواست گزار کا موقف درست نظر آتا ہے ، سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق ارسا میں وفاقی رکن کا تعلق صوبہ سندھ سے ہونا ہے ، موجودہ وفاقی رکن کا تعلق سندھ سے نہیں ہے ، ارسا کا موجودہ ڈھانچہ سنگین تنازع کا شکار ہے ۔ دوسری جانب ایک اور درخواست میں ارسا میں سندھ کے وفاقی ممبر کی تعیناتی کے تنازع پر توہین عدالت کی درخواست پر جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی آئینی بینچ نے وفاقی سیکرٹریز کو نوٹس جاری کردئیے ۔ آئینی بینچ نے سیکرٹری وزارت برائے پانی و آبی ذخائر اور وفاقی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹریز کو 7 مئی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ وفاقی سیکرٹریز پیش ہوکر بتائیں ارسا میں سندھ کے وفاقی ممبر کی تقرری سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل کیوں نہیں کیا گیا؟۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں