پنجاب بجٹ: ٹرانسپورٹ کیلئے ساڑھے 18 ارب مختص، 600 ایکو فرینڈلی بسیں چلانے کا فیصلہ

لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب بجٹ 25-2024 میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے لیے 18 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ 600 سے زائد ایکو فرینڈلی بسیں چلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال میں پنجاب کے باسیوں کو پبلک ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پنجاب کے مختلف شہروں میں 600 سے زائد ایکو فرینڈلی بسیں چلانے کے لئے فنڈز مختص کر دیئے گئے ہیں۔

مالی سال 25-2024 میں ایکو فرینڈلی بسوں کی جاری سکیم کے لیے دو ارب 36 کروڑ 19 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں، 2 ارب 36 کروڑ روپے کی لاگت سے لاہور کے لیے بسوں کی خریداری کی جائے گی۔

بجٹ میں ایکو فرینڈلی بسوں کے لیے نئی سکیم کے طور پر مزید بجٹ مختص کر دیا گیا، نئی سکیم کے تحت ایکو فرینڈلی بسوں کے لیے 90 کروڑ 90 لاکھ روپے مختص کیے گئے، 90 کروڑ 90 لاکھ روپے کی لاگت سے نو میٹر لمبی بسیں خریدی جائیں گی، دو ارب 96 کروڑ روپے سے 12 میٹر لمبی ایکو فرینڈلی بسیں خریدنے کی سکیم بھی بجٹ کا حصہ ہے۔

نئی بسیں چلانے کے لئے ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر بھی بچھانے کے لیے بجٹ میں فنڈز مختص کئے گئے، 90 کروڑ 90 لاکھ روپے کی لاگت سے بس ڈپو اور دیگر انفراسٹرکچر بچھایا جائے گا۔

پہلے مرحلے میں 27 بسیں 12 سال گارنٹی کے ساتھ درآمد کرنے کے لیے کمپنیوں کی پری کوالیفکیشن کر لی گئی ہے، الیکٹرک بسوں کی مرمت کے لیے ٹول کٹس بھی کمپنی سے منگوائی جائیں گی۔

پنجاب ٹرانسپورٹ کمپنی کے غیر فعال روٹس پر بسیں چلائی جائیں گی، پائلٹ پراجیکٹ کی کامیابی کے بعد مزید الیکٹرک بسیں درآمد کی جائیں گی۔

ابتدائی طور پر 12 میٹر لمبی اور 2.55 میٹر چوڑی بسیں درآمد کی جائیں گی، ایک الیکٹرک بس میں 44 سے 49 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی، پائلٹ پراجیکٹ سے روزانہ اوسطاً 6 ہزار مسافروں کو سفری سہولیات میسر آئیں گی۔

دوسری جانب شہر سے ٹریفک کا دباؤ کم کرنے اور مسافروں کو جدید سفری سہولیات فراہم کرنے کا پلان بھی بنا لیا گیا ہے، پنجاب حکومت نے شہر لاہور میں نیا ماس ٹرانزٹ سسٹم بچھانے کے لیے بجٹ میں فنڈز مختص کر دیئے۔

مالی سال 25-2024 میں نیا ماس ٹرانزٹ سسٹم بچھانے کے لیے سٹڈی کی جائے گی، لاہور کے ماس ٹرانزٹ سسٹم کے لیے انٹرنیشنل کنسلٹنٹ کی مدد لی جائے گی، نئے ماس ٹرانزٹ سسٹم کی سٹڈی کے لیے 50 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کر دیا گیا جبکہ نئی میٹرو لائنز، بلیو لائن اور پرپل لائن بچھانے کے لیے فنڈز مختص نہیں کیے گئے۔

بجٹ میں مختص فنڈز سے میٹرو اورنج ٹرین اور میٹرو بس کو دیگر ٹرانسپورٹ سے ساتھ منسلک کرنے کا پراجیکٹ تیار کیا جائے گا، مشرق، مغرب، شمال اور جنوبی لاہور کے لیے نئے ایکسپریس وے اور سٹرکچر پلان روڈز کی سٹڈی کی جائے گی۔

ہر زون کے لئے علیحدہ سگنل فری کوریڈور فراہم کیے جائیں گے، جنوبی لاہور سے شمالی لاہور تک مسافروں کے لیے ٹرین کی سہولت کی سٹڈی کی جائے گی، شاہدرہ ریلوے سٹیشن سے رائیونڈ تک ریلوے ٹریک کے ساتھ ماس ٹرانزٹ کی سٹڈی کی جائے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں