حکومت تھرمل ذرائع سے بجلی کے مزید پیداواری منصوبے لگانے سے پیچھے ہٹنے لگی

اسلام آباد: (ذیشان یوسفزئی ) حکومت تھرمل ذرائع سے بجلی کے مزید پیداواری منصوبے لگانے سے پیچھے ہٹنے لگی۔

ذرائع کے مطابق زیر تعمیر پن بجلی منصوبے پہلی ترجیح قرار دے دیئے گئے جبکہ بجلی کا نیا ترسیلی نظام بچھانا اور خرابیاں دور کرنا دوسری ترجیح قرار دیا گیاہے۔

زیر تعمیر پن بجلی منصوبوں کے علاوہ تھرمل ذرائع سے کوئی نیا منصوبہ نہیں لگے گا، حکومت کی جانب سے بجلی کی پیداواری صلاحیت توسیعی منصوبے پر عملدرآمد روکنے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

وزرات توانائی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ زیر تعمیر پن بجلی منصوبوں سے مستقبل میں بجلی کی طلب پوری ہو جائے گی، حکومت نے 2031 تک مزید 17 ہزار میگاواٹ سے زائد نئے منصوبوں کا پلان بنایا تھا، حکومت نے 2031 تک بجلی کی پیداواری صلاحیت 68 ہزار میگاواٹ سے زائد کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔

ذرائع کے مطابق بجلی کی پیداواری توسیعی پلان کی منظوری نیپرا سے لی گئی تھی،2031 تک 8 ہزار میگاواٹ سے زائد مہنگے منصوبے مدت پوری کر لیں گے، اس وقت ملک میں بجلی کی پیداواری صلاحیت 41 ہزار میگاواٹ سے زائد ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ زیر تعمیر پن بجلی منصوبے مکمل ہونے سے 10 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی، پی پی آئی بی نے مزید نئے پاور پلانٹس کے لیے ایل او آئی نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئی ایم ایف نے بھی نئے بجلی پیداواری منصوبے تعمیر کرنے سے روک رکھا ہے۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں