برصغیر کے پہلے چائلڈ سپر سٹار رتن کمار کو بچھڑے 8 برس بیت گئے

لاہور: (دنیا نیوز) جاندار اداکاری اور معصومانہ تاثرات سے فلم بینوں کے دل موہ لینے والے برصغیر کے پہلے چائلڈ سپر سٹار رتن کمار کو بچھڑے 8 برس گزر گئے۔

سید نذیر علی رضوی 19 مارچ 1941 کو اجمیر میں پیدا ہوئے، والد سید عباس اور بھائی وزیر علی بھی فلمی دنیا سے منسلک تھے، 1946 میں کرشن چندر کی فلم ’’راکھ‘‘ سے چائلڈ سٹار کا سفر شروع کیا اور فلمی نام ’’رتن کمار‘‘ رکھا گیا۔

بیجو باورا میں رتن کمار اور تبسم نے بھارت بھوشن اور مینا کماری کے بچپن کا کردار کیا، بمل رائے کی فلم’’ دو بیگھہ زمین‘‘ رتن کمار کی بلاک بسٹر ثابت ہوئی،’’بوٹ پالش‘‘، ’’جاگ رتی‘‘، ’’بہت دن ہوئے‘‘، ’’سرگم‘‘ وغیرہ میں بھی فن کا جادو جگایا۔

رتن کمار نے راج کپور کی فلم ’’بوٹ پالش‘‘ میں پرفارمنس سے فلم بینوں کو بھی رُلا ڈالا۔

چائلڈ سپر سٹار رتن کمار 1956 میں اہل خانہ کے ہمراہ لاہور چلے آئے، بھارت میں بننے والی فلم ’’جاگرتی’’ کو دوبارہ ’’بیداری‘‘ کے نام سے بنایا، اس فلم کا نغمہ ’’آؤ بچو سیر کرائیں تم کو پاکستان کی‘‘ آج بھی زبان زدِ عام ہے۔

اداکارہ نیلو کے ساتھ فلم ’’ناگن‘‘ رتن کمار کی بطور اداکار پہلی فلم تھی، پاکستان میں انہوں نے ’’معصوم‘‘، ’’آسرا‘‘، ’’داستان‘‘، ’’کلرک‘‘ اور دیگر فلموں میں کام کیا، رتن کمار کو بطور چائلڈ ایکٹر جو پذیرائی ملی بڑے ہو کر نہ مل سکی۔

1977 میں 4 سالہ بیٹی راحت کی حادثاتی موت نے اداکار رتن کمار کی زندگی پر گہرے نقوش چھوڑے، 1979 میں وہ پاکستان کو خیرباد کہہ کر امریکا میں جا بسے، 12 دسمبر 2016 کو کیلیفورنیا میں داعی اجل کو لبیک کہا۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں