پرویز الہٰی کیسز کے فیصلوں میں قانونی نکات کو نظرانداز کیا گیا: اینٹی کرپشن پنجاب

لاہور: (دنیا نیوز) گوجرانوالہ کی عدالت کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو بری کرنے کے حکم پر اینٹی کرپشن پنجاب کا ردعمل بھی سامنے آ گیا۔

ترجمان اینٹی کرپشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چودھری پرویز الہٰی کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوئی، عدالت کے فیصلے میں تکنیکی پوائنٹ کہ وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کا طریقہ ٹھیک نہیں حقائق کے برعکس ہے، پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ نہیں بلکہ سابق وزیر اعلیٰ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گوجرانوالہ: عدالت کا پرویز الہٰی کو کرپشن کے 2 مقدمات سے بری کرنے کا حکم

اینٹی کرپشن نے کہا کہ چودھری پرویز الہٰی کو تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا، اینٹی کرپشن تحریک انصاف کے صدر کے کیسز کے فیصلوں پر اپیل میں جا رہی ہے، دونوں فیصلے قانون کی روح کے متصادم ہیں، کرپشن میں ملوث ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گوجرانوالہ: 2 مقدمات سے بری ہونے کے بعد چودھری پرویز الہٰی پھر گرفتار

ترجمان اینٹی کرپشن نے مزید کہا ہے کہ چودھری پرویز الہٰی کیسز کے دونوں فیصلوں میں اہم قانونی نکات کو نظر انداز کیا گیا ہے، دونوں مقدمات ٹھوس شواہد کی بنیاد پر درج کئے گئے تھے، امید ہے اپیل میں دونوں فیصلوں کو کالعدم قرار دے دیا جائے گا۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں