جماعت اسلامی کے دھرنے کا آٹھواں روز، حکومت سے مذاکرات بے نتیجہ

راولپنڈی: (دنیا نیوز) مہنگائی اور بجلی بلوں میں ٹیکسز کے خلاف راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جماعت اسلامی کا دھرنا آٹھویں روز بھی جاری ہے۔

ملک میں بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے، بے جا ٹیکسز، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں اور حکومتی اخراجات ختم کرنے سمیت 10 مطالبات پر عمل کیلئے جماعت اسلامی کا دھرنا آٹھویں روز میں داخل ہو چکا ہے جبکہ حکومت سے مذاکرات کے دو ادوار بے نتیجہ ختم ہو گئے۔

واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان حماس کے سربراہ شہید اسماعیل ہانیہ کی نماز جنازہ کیلئے قطر روانہ ہو گئے ہیں جو کہ رات کو واپس دھرنا گاہ پہنچیں گے۔

قبل ازیں گزشتہ روز دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز سے جن حکومتوں، وزرائے اعظم اور کابینہ نے معاہدوں کی منظوری دی وہ سب مجرم ہیں، ان سب کا کڑا احتساب ہونا چاہیے، ان غلط معاہدوں کی سزا 25 کروڑ عوام کو بھگتنا پڑ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی مذاکراتی ٹیم میڈیا پر آ کر ہمارے سوالات کا جواب دے تاکہ پوری قوم دیکھے آئی پی پیز کے نام پر اس قوم کے ساتھ کیسا گھناؤنا کھیل کھیلا گیا ہے، حکومت تاخیری حربے چھوڑ دے ورنہ دھرنا پھیلے گا، ملک گیر ہڑتال ہو گی اور عوام بجلی کے بل دینے سے انکار کر دیں گے۔

حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ایک مخصوص طبقے نے پاکستان کو یرغمال بنا رکھا ہے جو اپنے مفادات کی خاطر پاکستان کو آگے نہیں بڑھنے دیتا، یہ لوگ ایک دوسرے کی بدکاریوں اور کرپشن کو چھپاتے ہیں، یہ دھرنا ان چوروں سے 25 کروڑ عوام کو نجات دلائے گا۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں