پاور شیئرنگ کا معاملہ: پنجاب حکومت پیپلزپارٹی کے مطالبات پرتحفظات کا شکار

لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب میں پاور شیئرنگ کے معاملے پر پنجاب حکومت پاکستان پیپلز پارٹی کے مطالبات پر تحفظات کا شکار ہو گئی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا پاور شیئرنگ سے متعلق اگلا اجلاس وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہو گا، اجلاس میں ن لیگ کیطرف سے اسحاق ڈار، رانا ثنا اللہ اور مریم اورنگزیب شامل ہوں گی جبکہ ندیم افضل چن اور علی حیدر گیلانی پیپلزپارٹی کی نمائندگی کریں گے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو اپنے مطالبات اور تجاویز سے آگاہ کیا تھا، پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے ن لیگ کو لاء افسران کی لسٹ بھی بھیجی گئی تھی، پیپلز پارٹی نے پنجاب میں پولیس افسران سے کام کروانے کے لئے ضلع کی سطح پر کمیٹیاں بنانے کی تجویز دی تھی۔

پیپلز پارٹی کے پنجاب کے اراکین اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز کی فراہمی کا پیکیج بھی طے ہو چکا ہے، پنجاب حکومت کی طرف سے پیپلزپارٹی کے اراکین کو 25 کروڑ روپے کے فنڈ دینے کا وعدہ کیا گیا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی نے انتخابات میں 20 ہزار سے زائد ووٹ لینے والے ٹکٹ ہولڈرز کو بھی 25 کروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈ دینے کی تجویز دی تھی۔

مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی کی منتخب خواتین اراکین کو 10 کروڑ روپے کا ترقیاتی فنڈ دینے کی تجویز دی گئی تھی جبکہ ہر ضلع میں پیپلز پارٹی نے دو لاء افسران کی تعیناتی کا بھی ن لیگ سے مطالبہ کیا ہے،پیپلز پارٹی نے ہر ضلع کی مارکیٹ کمیٹیوں، بیت المال اور زکوٰۃ کمیٹیوں میں بھی اپنے نمائندے تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے مطالبات مانے جاتے ہیں یا نہیں اس کا فیصلہ اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں ہوگا۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں