ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے جنگ بندی معاہدے کی تردید کردی

تہران: (دنیا نیوز) ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی صدر کے جنگ بندی معاہدے کی تردید کردی۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ فوجی کارروائیاں جاری ہیں، ایران اسرائیل جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوا، فوجی حملوں میں وقفے کیلئے بھی بات نہیں ہوئی، ایران کے فوجی حملوں پر حتمی فیصلے میں تاخیر ہے۔
عباس عراقچی کاکہنا تھا کہ اسرائیل جارحیت روک دے تو کارروائی نہیں کریں گے، فوجی کارروائیوں کے خاتمے سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا، اسرائیل 4 بجے تک جارحیت روکے پھر ایران کے ردعمل کا کوئی ارادہ نہیں۔
ایران اوراسرائیل میں جنگ بندی پراتفاق ہوگیا،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ایران اوراسرائیل میں جنگ بندی پراتفاق ہوگیا۔
امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ بارہ روزہ جنگ کااختتام ہوگیا، چند گھنٹوں میں جنگ بندی ہوجائے گی، دونوں ممالک باقاعدہ جنگ بندی کااعلان کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران اور اسرائیل نے حوصلہ، ہمت اور دانشمندی دکھائی، سیز فائر کے ہر مرحلے پر فریقین صبر کا مظاہرہ کریں گے، جنگ سالوں جاری رہ سکتی تھی اور مشرق وسطیٰ کو تباہ کردیتی، دونوں ممالک کو امن کی طرف آنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ایران کی جوہری ہتھیار بنانے کے صلاحیت تباہ کردی، ایران نے مستقبل میں جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کی تو امریکی فوج اس سے نمٹ لے گی۔
کسی جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے: ایرانی سپریم لیڈر کا دو ٹوک مؤقف
ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ کسی کی جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے دوٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا ایران کی تاریخ سے واقف ہے کہ وہ جھکنے والی قوم نہیں، ماضی گواہ ہے ایرانی لوگوں کو شکست نہیں دی جا سکتی، ہم نے کسی کو نقصان نہیں پہنچایا۔
واضح رہے کہ ایران نے شام کے بعد قطر کے دارالحکومت دوحہ اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائل داغ دیئے تھے، دوحہ میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئی تھیں، بتایا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے قطر میں امریکی فوجی اڈوں پر 6 میزائل داغے گئے ہیں۔۔
فضا میں شعلے بلند ہوتے بھی دکھائی دے دیئے گئے، امریکا العدید ایئر بیس پہلے ہی خالی کر چکا ہے، ایرانی حملوں کے پیش نظر قطر اپنی فضائی حدود بند کر چکا ہے، قطری حکومت نے متعدد سکولوں کو بھی بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔
ایران نے عراق میں بھی امریکی اہداف پر حملہ کر دیا، عراق میں امریکا کی عین السد ائیر بیس پر فضائی دفاعی نظام فعال کر دیا گیا ہے جبکہ وہاں موجود اہلکاروں کو بھی بنکروں میں جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
قطر نے امریکی فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قطر اس حملے کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، امریکی اڈے پر ایرانی میزائل حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ قطر میں امریکی العدید ایئربیس مشرق وسطیٰ میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے، ایرانی خبررساں ایجنسی تسنیم کے مطابق امریکی اڈوں پر ایرانی حملوں کو ’آپریشن بشارت فتح‘ کا نام دیا گیا ہے۔
ایرانی ردعمل کمزور تھا، تہران امن کی جانب بڑھ رہا، اسرائیل بھی آگے آئے: ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ قطر میں ایران کے حملوں کو ناکام بنا دیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے بہت کمزور ردعمل دیا، انہوں نے کہا کہ کہا ایران کی جانب سے 14میزائل داغے گئے، 13 کو گرا دیا گیا، حملے میں کسی امریکی کو نقصان نہیں پہنچا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ پیشگی نوٹس پر ایران کا شکریہ، اس سے جانی نقصان روکنا ممکن ہوا، دنیا کو مبارک ہو، امن کا وقت آگیا ہے، ایران اب خطے میں امن اور ہم آہنگی کی جانب بڑھ رہا ہے، اسرائیل کو بھی کہتا ہوں کہ امن کے لئے آگے آئے۔