کراچی کے علاوہ باقی صوبے میں آبادی بڑھانے والی مردم شماری نہیں مانتے: مصطفیٰ کمال

کراچی: (دنیا نیوز) ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ مردم شماری ہماری ریڈ لائن ہے، یہ میری نسلوں کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، ہم مردم شماری کے نمبرز کو نہیں مانتے، مردم شماری کے آڈٹ کا وقت گزر گیا، مردم شماری کی تاریخ بڑھائی جائے اور معاملے پر ڈیجیٹل سروے کیا جائے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم نے مردم شماری کے معاملے پر وزیر اعظم سے میٹنگ کی ہے اور احسن اقبال کو خط بھی لکھا ہے، ایک طبقہ حکومت گرانے میں اور دوسرا بچانے میں لگا ہوا ہے، ہم اپنی نظروں کو بنیادی مسائل سے نہیں ہٹا سکتے، سندھ کے باقی شہروں میں آبادی بڑھی ہے، کراچی اور حیدر آباد کی آبادی کا نمبر ہی نہیں بڑھ رہا۔

سابق ناظم کراچی نے کہا کہ 7 اپریل کو کہا گیا کراچی کی آبادی 1 کروڑ 35 لاکھ ہے، آج یہ آبادی بڑھ کر 1 کروڑ 91 لاکھ ہو گئی ہے، جیکب آباد کی آبادی 49، شکارپور، سکھر، خیرپور، سانگھڑ، سجاول، عمر کورٹ کی آبادی 20 فیصد سے زائد بڑھی ہے، یہ 56 لاکھ کی آبادی کا اضافہ ہماری جدوجہد کی وجہ سے ممکن ہوا ہے، موجودہ سیاسی صورتحال میں مسائل دب کر رہ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کی آبادی کو سازش کے تحت 33 فیصد سے بڑھنے نہیں دیا جا رہا: فاروق ستار

ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کیلئے قربانیاں دی ہیں لیکن ہم آج اپنی گنتی پوری نہیں کروا پا رہے، ہمیں لگتا ہے ہم کسی اور ملک کے شہری ہیں، کے فور کا 15 سال بعد افتتاح کیا اور کہا گیا اس میں پانی نہیں آئے گا، ہم بولتے ہیں تو کہتے ہیں آپ تعصب کی باتیں کر رہے ہیں، اگر آپ ہمیں ٹھیک گننے کو تیار نہیں تو ہم سے اچھی توقعات نہ رکھیں۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہمیں سندھ حکومت کے رحم وکرم پر نہ چھوڑا جائے، کسی کی سیاست کیلئے ہمیں سندھ حکومت کے ہاتھوں گروی نہ رکھا جائے، یہ لوگ ہیں، بھیڑ بکریاں یا جانور نہیں، انہیں حقوق نہ ملے تو یہ اپنے عمل میں آزاد ہوں گے۔
 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں