قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کا اجلاس، شکایات کے انبار لگ گئے

اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کا اجلاس سید عبدالقادر گیلانی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں کمیٹی ارکان نے ترقیاتی سکیموں کیلئے فنڈز نہ ملنے پر شکایات کے انبار لگا دیئے۔

سید علی موسیٰ گیلانی نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے ارکان پارلیمنٹ کو فنڈز نہیں دیئے جا رہے، ہمیں بتایا جارہا ہے کہ ترقیاتی بجٹ میں مزید کٹوتی ہوگی، اسی وجہ سے فنڈز کی ترسیل روکی گئی ہے۔

وفاقی سیکرٹری منصوبہ بندی اویس منظور سمرا نے ترقیاتی فنڈز پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس سال ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی سکیموں کیلئے 75 ارب روپے رکھے گئے ہیں، رواں مالی سال شروع ہوتے ہی ترقیاتی بجٹ پر 300 ارب روپے کا کٹ لگا دیا گیا۔

سیکرٹری پلاننگ نے کہا کہ وفاقی پی ایس ڈی پی 1400 ارب سے کم ہو کر 1100 ارب روپے رہ گیا، وفاقی ترقیاتی بجٹ میں مزید کٹوتی کا خدشہ ہے، ترقیاتی بجٹ کا حجم کتنا رہ جائے گا ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال بھی ترقیاتی بجٹ 950 ارب سے کم کرکے 744 ارب کر دیا گیا تھا، گزشتہ مالی سال ترقیاتی بجٹ میں 206 ارب روپے کی کٹوتی کی گئی۔

اویس منظور سمرا نے بریفگ دی کہ گزشتہ سال ارکان پارلیمنٹ کیلئے مختص 90 ارب میں سے 61 ارب ہی جاری ہو سکے، گزشتہ سال ارکان پارلیمنٹ کی سکیموں کیلئے 29 ارب روپے جاری نہیں کئے گئے۔
 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں