افغانستان: 4مجرموں کو سٹیڈیمز میں سرعام موت کی سزا

کابل(اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان کی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ملک میں 4 افراد کو مختلف مقامات پر سرعامفائرنگ کرکے سزائے موت دے دی گئی۔
یہ سزائیں 3 مختلف صوبوں کے سٹیڈیمز میں دی گئیں ، 2021 سے ابتک سرعام سزائے موت پانے والے افراد کی تعداد 10 ہوگئی ۔ صوبہ بادغیس کے دارالحکومت قلعہ نو میں 2 مجرموں کو متاثرہ خاندان کے رشتہ دار نے عوام کے سامنے گولی مار کر قتل کیا۔افغان سپریم کورٹ کے مطابق دونوں افراد کو قتل کے مقدمے میں قصاص کے طور پر موت کی سزا سنائی گئی ۔عدالت نے بتایا کہ مقتولین کے خاندانوں کو معافی دینے کا موقع دیا گیا، لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔خبرایجنسی کے مطابق سرکاری اعلانات کے ذریعے عوام کو سٹیڈیمز میں جمع ہونے کی دعوت دی گئی۔سپریم کورٹ کے مطابق تیسرے شخص کو صوبہ نمروز جبکہ چوتھے کو مغربی صوبے فراہ میں موت کی سزا دی گئی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے طالبان سے سرعام سزاؤں کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں انسانی وقار کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ۔ یاد رہے نومبر 2024 میں ایک شخص کو مشرقی صوبے پکتیا میں ہزاروں لوگوں کے سامنے مقتول کے رشتہ دار نے تین گولیاں مار کر قتل کیا تھا ،اس موقع پر طالبان کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔