ٹوکیواولمپکس کی تاریخ کااعلان، امیدکی نئی کرن

تحریر : زاہداعوان


کورونا وائرس کے باعث ملتوی ہونیوالا دنیائے کھیل کاسب سے بڑاایونٹ 23جولائی سے 8اگست 2021ء کوہوگا , پاکستان کے صرف 5اتھلیٹس نے ٹوکیواولمپکس کے لئے کوالیفائی کیاہے جن میں ارشدندیم جیولین تھرواتھلیٹکس، عثمان خان ایکوئسٹرین جبکہ غلام مصطفی بشیر، محمدخلیل اختراورگلفام جوزف شوٹنگ کے مقابلوں میں حصہ لیں گے

کورونا وائرس کی عالمی وباء کوویڈ19کی دوسری لہر بھی اپنی تباہ کاریوں کے ساتھ رخصت ہوتی دکھائی دے رہی ہے، ان حالا ت میں کھیلوں کے شائقین کے لئے سب سے بڑی خوشخبری آگئی ہے کہ سال 2020ء میں ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کی نئی تاریخ طے کرلی گئی ہے،یہ گیمز اب جولائی 2021ء میں ہوں گے ۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے سربراہ تھامس بیخ نے کہا ہے کہ کورونا کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہونے والے ٹوکیو اولمپکس رواں سال موسم گرما میں منعقد ہوں گے ، اور اس حوالے سے کوئی پلان بی نہیں ہے ۔ ہم ان کھیلوں کو محفوظ اور کامیاب بنانے کیلئے پوری طرح پرعزم ہیں۔ ٹوکیو اولمپکس کے سی ای او توشیرو موتو کا کہنا ہے کہ منتظمین اس موسم گرما میں کھیلوں کا انعقاد کروانے کیلئے پرعزم دکھائی دئیے اور ایونٹ کی منسوخی پر بات نہیں کی گئی۔تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتے کہ سٹینڈ تماشائیوں سے بھرے ہوں گے یا تماشائیوں کے بغیر ہوں گے ۔بین الاقوامی کھیلوں کا یہ ایونٹ 23 جولائی سے8اگست2021ء کو ٹوکیو میں ہونا ہے ۔یہ گیمز دراصل 24  جولائی سے9 اگست 2020 ء تک ہونے تھے تاہم کویڈ19 وبائی بیماری کے نتیجے میں اس پروگرام کو مارچ 2020 ء میں ملتوی کردیا گیامگر مارکیٹنگ اور برانڈنگ کے مقاصد کے لئے ’’ٹوکیو 2020‘‘کا نام برقرار رکھا ہے۔یہ پہلا موقع ہے جب اولمپک کھیلوں کو منسوخ کرنے کے بجائے ملتوی اور ری شیڈول کیا گیا ہے۔7ستمبر 2013 ء کو ارجنٹا ئن کے شہر بیونس آئرس میں آئی اوسی کے 125 ویں سیشن کے دوران ٹوکیو کو میزبان شہر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ 1964ء کے بعدٹوکیو جاپان 2020 ء میں دوسری باراولمپک کی میزبانی کرے گا، اس طرح ٹوکیو دو بار سمر اولمپکس کی میزبانی کرنے والا ایشیا کا پہلا شہر بن گیا ہے۔ مجموعی طور پر ، یہ جاپان میں ہونے والے چوتھے اولمپک کھیل ہوں گے،1972 ساپورواور 1998ناگانومیں سرمائی اولمپکس کا بھی انعقاد کیا تھا۔یہ گیمز مشرقی ایشیاء میں ہونے والے لگاتار تین اولمپکس میں سے دوسرا مقابلہ بھی ہوگا ، جس کا پہلا مقابلہ 2018 میں جنوبی کوریا کے پیانگ چینگ کانٹی میں ہوا اور اگلا 2022 ء میں چین کے شہر بیجنگ میں ہوگا۔ٹوکیو اولمپکس میں مجموعی طورپر 206ممالک کے 11091کھلاڑی 33کھیلوں کے50ڈسپلن کے 339ایونٹس میں حصہ لیں گے۔

بدقسمتی سے پاکستان کے صرف 5اتھلیٹس نے ٹوکیواولمپکس کے لئے کوالیفائی کیاہے جن میں ارشدندیم جیولین تھرواتھلیٹکس، عثمان خان ،ایکوئسٹرین(گھڑسواری کی ایک قسم) جبکہ غلام مصطفی بشیر، محمدخلیل اختراورگلفام جوزف شوٹنگ کے مقابلوں میں سبز ہلالی پرچم سربلند کرنے کے لئے میدان میں اتریں گے۔ ٹوکیو اولمپکس میں 3x3  باسکٹ بال ، فری اسٹائل ، اور میڈیسن سائیکلنگ کے ساتھ ساتھ مزید مخلوط مقابلوں سمیت نئے مقابلوں کا تعارف دیکھنے کو ملے گا۔ آئی او سی میزبان آرگنائزنگ کمیٹی کو اولمپک پروگرام میں مستقل بنیادی ایونٹس کو بڑھانے کے لئے نئے کھیلوں کو شامل کرنے کی اجازت دیتی ہے ، ان کھیلوں میں کراٹے ، سپورٹس کلائمنگ ، سرفنگ اور اسکیٹ بورڈنگ کو اولمپکس میں جگہ بنانے کیساتھ ہی 2008 کے بعد پہلی بار بیس بال اور سافٹ بال کی واپسی بھی نظر آئے گی۔

دوسری جانب جاپان میں اولمپکس کے انعقاد کے حوالے سے عوامی حمایت میں کمی آئی ہے، ایک حالیہ پول کے مطابق 80 فیصد سے زائد افراد کا کہنا ہے کہ گیمز کو منسوخ یا دوبارہ سے ملتوی کر دینا چاہیے۔تاہم آئی او سی کی جانب سے کہا گیا کہ ’’آج کل کچھ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ جاپان کی حکومت نے نجی طور پر یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ٹوکیو اولمپکس کورونا وائرس کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑے گا۔یہ واضح طور پر بے بنیاد ہے،اس میں شامل تمام فریق ایک ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ اس موسم گرما میں کامیاب گیمز کی تیاری کریں۔‘‘ ٹوکیو 2020 ء کے منتظمین نے کہاہے کہ وزیر اعظم یوشیہدا سوگا نے ان سے کھیلوں کے انعقاد کے عزم کا اظہار کیا تھا ، اور اس بات کا یقین کرنے کے لئے میٹنگ جاری ہے کہ وہ بیماریوں کے وباء کی وجہ سے مکمل انفیکشن کے انسداد اور دیگر احتیاطی تدابیر کو عملی جامہ پہناتے ہوئے آگے بڑھ سکتے ہیں۔ہمارے تمام ترسیل پارٹنر جن میں قومی حکومت ، ٹوکیو میٹرو پولیٹن گورنمنٹ ، ٹوکیو 2020 کے آرگنائزنگ کمیٹی ، آئی او سی اور آئی پی سی پوری طرح سے اس موسم گرما میں کھیلوں کی میزبانی پر مرکوز ہیں۔ہم امید کرتے ہیں کہ روزانہ کی زندگی جلد از جلد معمول پر آجائے گی ، اور ہم محفوظ کھیلوں کی تیاری کے لئے ہر ممکن کوشش کرتے رہیں گے۔دو روز قبل پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے ، سوگا نے کہا کہ یہ کھیل "ناول کورونویرس پر قابو پانے والی انسانیت کی علامت ہوں گے ، اور جاپان کو تباہ کن (2011) کے زلزلے اور سونامی سے دنیا کو نمایاں کرنے کا موقع ملے گا۔ہم محفوظ اور محفوظ اولمپکس کو حاصل کرنے کے لئے ٹوکیو میٹروپولیٹن حکومت ، ٹوکیو 2020 کی آرگنائزنگ کمیٹی ، اور آئی او سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔بین الاقوامی اولمپک کمیٹی(آئی او سی) ایگزیکٹو بورڈ بدھ 27 جنوری2021 ء کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ کرے گا جس میں ایگزیکٹو بورڈ کو آئی او سی کمیشنوں اور انتظامیہ کی سرگرمیوں کے بارے میں تازہ ترین صورتحال کے ساتھ ساتھ آئندہ اولمپک مقابلوں کے لئے آرگنائز نگ کمیٹیوں کی جانب سے بھی بریفنگز دی جائیں گی۔دنیا میں کھیلوں کے سب سے بڑے مقابلوں کی نئی تاریخ کااعلان وبائی صورتحال میں امید کی نئی کرن ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

آخرت کی زندگی!

قرآن کریم اﷲجل شانہ کی آخری کتاب ہے جو سراپا حق ہے زندگی موت مابعد الموت، زندگی سے پہلے کیا تھا۔ اس زندگی کے بعد کیا ہوگا؟ تمام حقائق کو بڑے واضح آسان اور دل نشیںانداز میں بیان فرماتی ہے، حتمی اور یقینی بات کرتی ہے، جس میں ادنیٰ سا شبہ بھی نہیں۔

اسلام میں یتیموں کے حقوق

’’یتیم‘‘ اُس نابالغ بچے یا بچی کو کہا جاتا ہے کہ جس کے سر پرسے اُس کے باپ کا سایہ اُٹھ گیا ہو۔ اسلام نے مسلمانوں کو یتیم بچوں کے حقوق ادا کرنے اور اُن کے حقوق کی نگہبانی کرنے کی بڑی سختی سے تاکید کی ہے۔ یتیم بچوں کو اپنی آغوش محبت میں لے کر اُن سے پیار کرنا، اُن کو والد کی طرف سے میراث میں ملنے والے مال و اسباب کی حفاظت کرنا، اُن کی تعلیم و تربیت کی فکر کرنا، سن شعور کو پہنچنے کے بعد اُن کے مال و اسباب کا اُن کے حوالے کرنا اور انہیں اِس کا مالک بنانا اور بالغ ہونے کے بعد اُن کی شادی بیاہ کی مناسب فکر کرکے کسی اچھی جگہ اُن کا رشتہ طے کرنا، اسلام کی وہ زرّیں اور روشن تعلیمات ہیں جن کا اُس نے ہر ایک مسلمان شخص کو پابند بنایا ہے۔

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ ؓ

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ اسلام کے ان جانثاروں میں سے ہیں جن کی خدمات مینارہ نور اور روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ جب تک آپؓ حیات رہے آپؓ نے عملی طور پر سرکاردوعالمﷺ کے نائب کا کردار ادا فرمایا۔ غزوہ احد وبدر میں آپؓ اسلامی لشکر کے سالار رہے۔ بعثت کے چھٹے سال سے لے کر 3ہجری تک،اعلان اسلام سے لے کر غزوہ احد میں سید الشہداء کا بلند مقام ملنے تک آپؓ کی پوری حیات مستعار حفاظت مصطفی کریم ﷺ میں بسر ہوئی۔

مسائل اور ان کا حل

باجماعت نماز میں امام کی قرات میں مختلف آیات کا جواب دینے کی شرعی حیثیت سوال :امام صاحب اگرباجماعت نمازمیں اگرایسی آیات تلاوت کریں جس میں دعا کا ذکر ہویااللہ تعالیٰ کی کبریائی بیان ہویاجس میں عذاب الٰہی کا ذکرہواورمقتدی دعاکی صورت میں ’’آمین، سبحان اللہ، یا اعوذ باللہ‘‘ دل میں کہے ،کیاایساکرناجائزہے؟

حکومتی اعتماد میں اضافے کے دلائل

21 اپریل کے ضمنی انتخابات کے بعد حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ 8 فروری کے انتخابات کے بعد جب مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں کی حکومت قائم ہو ئی تو شہباز شریف کو ووٹ دینے والوں کو شبہ تھا کہ یہ حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گی کیونکہ مشکل فیصلے کرنے ہوں گے ، معیشت سنبھالنا انتہائی کٹھن ہو گا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت حکومت کیلئے مسلسل درد سر رہے گی، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا ووٹ تو دیا مگر اہم ترین اتحادی جماعت وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنی۔

ضمنی انتخابات کا معرکہ(ن) لیگ نے سر کر لیا

ضمنی انتخابات کے حوالے سے عمومی رائے یہ رہی ہے کہ ان میں حکمران جماعت کو فائدہ ملتا ہے مگر 2018ء کے بعد اس تاثر کو دھچکا لگا ۔ اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے ووٹرز میں تحریک پیدا کرکے انہیں پولنگ سٹیشنز تک لے آتی تھیں،مگر حالیہ ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات کا معرکہ سر کر لیا۔