آج کے پکوان

تحریر : رفعیہ حیدر


تہہ بہ تہہ یخنی پلائواجزاء : ایک کلو چاول، تین کلو گوشت، آدھا کلو کوکنگ آئل ، زعفران، لونگ، الائچی، دارچینی10 ،10 گرام، کیوڑہ 50 گرام، دہی 250 گرام، پیاز، دھنیا ادرک 30 ، 30 گرام، سیاہ مرچ ، زیرہ آدھا آدھا چائے کا چمچہ، نمک ،سرخ مرچ حسب ذائقہ۔

 ترکیب :پہلے کوکنگ آئل میں پیاز لال کرکے اتار لیجیے اور اس آئل میں ایک کلو گوشت ڈال کر بھونیے۔ جب گوشت کا پانی جل جائے پھر نمک ڈالیے اور مصالحہ ادرک، دارچینی، دھنیا بھی پیس کر ڈال دیجیے اور پانی ڈال کر پکایئے۔ جب گوشت گل جائے تلی ہوئی پیاز مل کر ڈالیے اور ایک جوش دیجیے۔ پھر زعفران، لونگ، نصف پسی ہوئی الائچیاں اور سالم سیاہ و سرخ مرچ ڈال کر آگ پر رکھ دیجیے تاکہ پانی جل جائے۔ جب تھوڑا سا گھی باقی رہ جائے پھر گھی کو بطور یخنی چھان کر لونگوں سے ایک دو دفعہ بگھار دیجیے۔ پھر ایک کلو بوٹیوں میں گھی اور قدرے مصالحہ ڈال کر اور بھون کر تہہ بنا کر رکھیئے۔ پھر چاول بھگو کر باقی یخنی میں جوش دیجیے اور جب کنی رہ جائے گوشت کی تہہ پر تھوڑے سے چاولوں کو بچھایئے پھر قورمہ کی تہہ بچھائیے۔ اسی طرح تمام گوشت کی برابر تہہ دے کر باقی زعفران کیوڑہ میں حل کر کے ہر تہہ پر چھڑکتی جایئے اور اوپر سے گھی ڈال دیجیے۔ پھر آٹے سے دیگچی کا منہ بند کر کے دم پر رکھ دیجیے۔ نہایت عمدہ اور مزیدار ہو گا۔

پپڑی کا حلوا سوہن

اجزاء : میدہ ایک کلو، نشاستہ 400 گرام، چینی چار کلو، گھی ڈیڑھ کلو، اخروٹ، بادام، پستہ، چلغوزہ، کھوپرا ہر ایک 50 گرام۔

ترکیب : میدہ اورنشاستہ دونوں کو چار کلو پانی میں گھول کر آگ پر پکایئے اور کسی لکڑی سے ہلاتی جایئے۔ جب ابال آ جائے تب چینی ڈیڑھ کلو پانی میں گھول کر اس میں ڈال دیجیے۔ جب دوسرا ابال آئے تب نیچے اتار کر رات بھر پڑا رہنے دیجیے۔ صبح کو اس میں سے چوتھا حصہ لے کر آنچ پر پکایئے جب ابال آ جائے تب 250 گرام گھی ملا کر خوب ہلایئے اورلکڑی کے دستے سے خوب گھوٹیئے۔ جب گھی جذب ہو جائے تب اسی قدر رات کے سردشدہ مرکب کو اور ڈال دیجیے اور ابال آ جانے پر پھر 350گرام گھی ڈال کر گھوٹیئے۔ اسی طرح باقی گھی اور وہ کل مرکب ملا دیجیے۔ پھر کسی سیخ سے ذرا سا نکال کر دانت کے نیچے دبا کر دیکھیے کہ چپکتا ہے یا نہیں۔ اگر چپکتا ہو تو اور گھی ڈال کر جذب کر دیجیے ورنہ کسی پرات یا طشتری میں الٹ کر برتن کو سردپانی کے بڑے کونڈے میں چھوڑ دیجیے۔ اگر گری والا پسند ہو تو اخروٹ بادام، کھوپرا او رپستے تیار شدہ گھان میں ملا کر برتن میں انڈیل دیجیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

آخرت کی زندگی!

قرآن کریم اﷲجل شانہ کی آخری کتاب ہے جو سراپا حق ہے زندگی موت مابعد الموت، زندگی سے پہلے کیا تھا۔ اس زندگی کے بعد کیا ہوگا؟ تمام حقائق کو بڑے واضح آسان اور دل نشیںانداز میں بیان فرماتی ہے، حتمی اور یقینی بات کرتی ہے، جس میں ادنیٰ سا شبہ بھی نہیں۔

اسلام میں یتیموں کے حقوق

’’یتیم‘‘ اُس نابالغ بچے یا بچی کو کہا جاتا ہے کہ جس کے سر پرسے اُس کے باپ کا سایہ اُٹھ گیا ہو۔ اسلام نے مسلمانوں کو یتیم بچوں کے حقوق ادا کرنے اور اُن کے حقوق کی نگہبانی کرنے کی بڑی سختی سے تاکید کی ہے۔ یتیم بچوں کو اپنی آغوش محبت میں لے کر اُن سے پیار کرنا، اُن کو والد کی طرف سے میراث میں ملنے والے مال و اسباب کی حفاظت کرنا، اُن کی تعلیم و تربیت کی فکر کرنا، سن شعور کو پہنچنے کے بعد اُن کے مال و اسباب کا اُن کے حوالے کرنا اور انہیں اِس کا مالک بنانا اور بالغ ہونے کے بعد اُن کی شادی بیاہ کی مناسب فکر کرکے کسی اچھی جگہ اُن کا رشتہ طے کرنا، اسلام کی وہ زرّیں اور روشن تعلیمات ہیں جن کا اُس نے ہر ایک مسلمان شخص کو پابند بنایا ہے۔

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ ؓ

سید الشہداء سیدنا حضرت امیر حمزہ اسلام کے ان جانثاروں میں سے ہیں جن کی خدمات مینارہ نور اور روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔ جب تک آپؓ حیات رہے آپؓ نے عملی طور پر سرکاردوعالمﷺ کے نائب کا کردار ادا فرمایا۔ غزوہ احد وبدر میں آپؓ اسلامی لشکر کے سالار رہے۔ بعثت کے چھٹے سال سے لے کر 3ہجری تک،اعلان اسلام سے لے کر غزوہ احد میں سید الشہداء کا بلند مقام ملنے تک آپؓ کی پوری حیات مستعار حفاظت مصطفی کریم ﷺ میں بسر ہوئی۔

مسائل اور ان کا حل

باجماعت نماز میں امام کی قرات میں مختلف آیات کا جواب دینے کی شرعی حیثیت سوال :امام صاحب اگرباجماعت نمازمیں اگرایسی آیات تلاوت کریں جس میں دعا کا ذکر ہویااللہ تعالیٰ کی کبریائی بیان ہویاجس میں عذاب الٰہی کا ذکرہواورمقتدی دعاکی صورت میں ’’آمین، سبحان اللہ، یا اعوذ باللہ‘‘ دل میں کہے ،کیاایساکرناجائزہے؟

حکومتی اعتماد میں اضافے کے دلائل

21 اپریل کے ضمنی انتخابات کے بعد حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ 8 فروری کے انتخابات کے بعد جب مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں کی حکومت قائم ہو ئی تو شہباز شریف کو ووٹ دینے والوں کو شبہ تھا کہ یہ حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گی کیونکہ مشکل فیصلے کرنے ہوں گے ، معیشت سنبھالنا انتہائی کٹھن ہو گا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت حکومت کیلئے مسلسل درد سر رہے گی، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا ووٹ تو دیا مگر اہم ترین اتحادی جماعت وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنی۔

ضمنی انتخابات کا معرکہ(ن) لیگ نے سر کر لیا

ضمنی انتخابات کے حوالے سے عمومی رائے یہ رہی ہے کہ ان میں حکمران جماعت کو فائدہ ملتا ہے مگر 2018ء کے بعد اس تاثر کو دھچکا لگا ۔ اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے ووٹرز میں تحریک پیدا کرکے انہیں پولنگ سٹیشنز تک لے آتی تھیں،مگر حالیہ ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات کا معرکہ سر کر لیا۔